یہ تحریر اردو (Urdu) میں بھی دستیاب ہے۔

وراثتِ علم لدنّی

مکمل کتاب : His Divine Grace Qalandar Baba Auliya R.A.

Author :Khwaja Shamsuddin Azeemi

Short URL: https://iseek.online/?p=5342

ایک رات تہجد کی نماز کے بعد میں نے درود خضری پڑھتے ہوئے خود کو سیّدنا حضور سرورکائنات علیہ الصّلوٰۃ والسّلام کے دربار اقدس میں حاضر پایا۔ اور مشاہدہ کیا کہ حضور اکرم ؐ تخت پر تشریف فرماہیں۔ اس بندہ نے حضورؐ کے تخت کے سامنے دوزانوبیٹھ کر درخواست کی:
یارسول ؐ اللہ ، اے اللہ کے حبیبؐ، اے باعث تخلیق کائنات ؐ، محبوبؐ پروردگار، رحمت للعالمینؐ، جن و انس اور فرشتوں کے آقاؐ، حامل کون ومکان ، مقام محمود کے مکین ؐ، اللہ تعالیٰ کے ہم نشین ، علم ذات کے امین ؐ، خیرالبشر ؐ، میرے آقاؐ مجھے علم لدنی عطا فرمادیجئے۔ میرے ماں باپ آپ ؐ پر نثار، آپ ؐ کو حضرت اویس قرنیؒ کا واسطہ، آپؐ کوحضرت ابوذرغفاری ؓ کا واسطہ، آپؐ کو آپ کے رفیق حضرت ابوبکر صدیق ؓ کا واسطہ ، آپ ؐ کو حضرت خدیجۃالکبریٰؓ کا واسطہ، آپ ؐ کو حضرت فاطمہ ؓ، علی ؓ اور حسنین ؓ کا واسطہ اپنے اس بندے پر نظر کرم فرمادیجئے !اور علم لدنی عطا فرمادیجئے !
میرے آقا! آپ ؐ کو قرآن کریم کا واسطہ، آپ ؐ کو اسم اعظم کا واسطہ، آپؐ کو تمام پیغمبروں کا واسطہ، آپ کے جدِّامجد حضرت ابراہیم ؑ کا واسطہ، اور ان کے ایثار کا واسطہ، میرے آقاؐ!میں آپ ؐ کے درکا بھکاری ہوں۔ آپﷺ کے علاوہ کون ہے جس کے سامنے دست سوال دراز کروں۔ میں اس وقت تک آپ ؐ کے در سے نہیں جاؤں گا جب تک آپ میرا دامن مراد نہیں بھر دیں گے۔ آقاﷺ! میں غلام ہوں ، غلام زادہ ہوں۔ میرے جدِّامجد حضرت ابوایوب انصاری ؓ پر آپ کی خصوصی شفقت و رحمت کا واسطہ ، مجھے نواز دیجئے۔
دریائے رحمت جوش میں آگیا۔فرمایا۔ ’’کوئی ہے؟‘‘
دیکھا کہ حضور قلندر بابا اولیاءؒ دربار میں آکر مؤدّب ایستادہ ہیں، اس طرح جیسے نماز میں نیت باندھے کھڑے ہوں۔ حضور بابا جی ؒ نے نہایت ادب اور احترام سے فرمایا۔ ’’یارسول ؐ اللہ ! میں آپ کا غلام حاضر ہوں۔‘‘
سیّدنا حضور علیہ الصّلوٰۃوالسّلام نے ارشاد فرمایا۔ ’’ تم اس کو کس رشتہ سے وراثت دینا چاہتے ہو؟‘‘
حضورقبلہ بابا صاحب ؒ نے فرمایا۔ ’’ یا رسول ؐ اللہ ! اس کی والدہ میری بہن ہیں ۔‘‘
سیّدنا حضور علیہ الصّلوٰۃ والسّلام نے تبسم فرمایا اور ارشاد ہوا۔ ’’ خواجہ ابو ایوب انصاری ؓ کے بیٹے ! ہم تجھے قبول فرماتے ہیں۔‘‘
اس وقت میں نے دیکھا کہ میں حضور قبلہ بابا صاحب ؒ کے پہلو میں کھڑا ہوں۔

See this article in printed book on the pages (or page): 57 to 59

یہ تحریر اردو (Urdu) میں بھی دستیاب ہے۔

His Divine Grace Qalandar Baba Auliya R.A. chapters :

ِ Dedication – to that young generation  ِ 1 - Foreword  ِ 2 - Life Of Qalander Baba Auliya  ِ 3 - Qalander  ِ 4 - Qalanderi Order  ِ 5 - Introduction  ِ 6 - Birth Place  ِ 7 - Education  ِ 8 - Spiritual Training  ِ 9 - Family  ِ 10 - Livelihood  ِ 11 - Induction  ِ 12 - Spiritual Position  ِ 13 - Mannerism  ِ 14 - Childhood and youth  ِ 15 - Precious Qualities  ِ 16 - Greatness  ِ 17 - His Children  ِ 18 - Books Authored  ِ 19 - Wonder-Workings  ِ 20 - Pigeon resurrected  ِ 21 - Deaf and dumb girl  ِ 22 - Incessant raining  ِ 23 - I lifted the basket  ِ 24 - Amount of Alimony  ِ 25 - Angels  ِ 26 - Musk Odor  ِ 27 - Love and sacrifice  ِ 28 - Cholistan Jungle  ِ 29 - Seeing God in everything around  ِ 30 - Down on the ground  ِ 31 - Jinns  ِ 32 - Prediction  ِ 33 - Trees also talk  ِ 34 - Lal Shahbaz Qalander  ِ 35 - Man at Service  ِ 36 - Angels protect  ِ 37 - Lottery Number  ِ 38 - Looking after the family  ِ 39 - Sapphire Ring  ِ 40 - Prayer of a Qalander  ِ 41 - وراثتِ علم لدنّی  ِ 42 - Revealing the Future  ِ 43 - 25 Bodies of Auliya  ِ 44 - Freud and Libido  ِ 45 - جسم مثالی یا AURA  ِ 46 - Saving from operation  ِ 47 - Distant Treatment  ِ 48 - Hundred thousand Rupees  ِ 49 - Polio Cured  ِ 50 - Cap disappears, Jinns appear  ِ 51 - The Scar  ِ 52 - Rain-water turning into pearls  ِ 53 - Degree of Japan  ِ 54 - After eighteen years  ِ 55 - Mouthful of Blood  ِ 56 - Khwaja Ghareeb Nawaz & Bu Ali Shah Qalander  ِ 57 - Shah Abdul Latif Bhitai  ِ 58 - Water turned bitter  ِ 59 - Spiritual treatment of tumor  ِ 60 - Metaphysical or Paranormal  ِ 61 - An article  ِ 62 - Man’s Conscious Experience  ِ 63 - Time is the Past  ِ 64 - Past and Future  ِ 65 - What the senses are?  ِ 66 - Self Realization  ِ 67 - Knower of the Mysteries of Nature  ِ 68 - Attendance in Court of Muhammad PBUH  ِ 67 - Be! And it was  ِ 68 - A Letter  ِ 69 - Thousands year before  ِ 70 - The sun is center, not the Earth  ِ 71 - Freud’s Theory  ِ 72 - Parapsychology  ِ 73 - Parapsychology & psychology  ِ 74 - Publications  ِ 75 - رباعیات  ِ limitations don’t allow me to say and share  ِ Just a word that became a story  ِ No idea as to where from I come  ِ In dust is buried the man of dust  ِ Abandoned the flowing springs of wine,  ِ Every breath is a sip of wine for me  ِ When the body would be without life  ِ Hostile world, just a moment  ِ World is an artwork of magic  ِ What’s the outcome of a sip?  ِ Church, temple or the mosques  ِ Arch of light upon the forehead  ِ No one knows of their heads and crowns  ِ Life went by on earth in gloom,  ِ Every particle follows a typical growing  ِ Adam is confined in lines  ِ Scarcity of wine in the wine-shop  ِ All will contemplate one day  ِ Wine cup knows not  ِ Time favors you or not, bewail not  ِ ساقی ! ترا مخمور پئے گا سوبار  ِ کل روز ازل یہی تھی میری تقدیر  ِ ساقی ترے قدموں میں گزرنی ہے عمر  ِ 75.24 - آدم کا کوئی نقش نہیں ہے بے کار  ِ حق یہ ہے کہ بیخودی خودی سے بہتر  ِ جبتک کہ ہے چاندنی میں ٹھنڈک کی لکیر  ِ پتھر کا زمانہ بھی ہے پتھر میں اسیر  ِ مٹی سے نکلتے ہیں پرندے اڑ کر  ِ معلوم ہے تجھ کو زند گانی کا راز ؟  ِ مٹی کی لکیریں ہیں جو لیتی ہیں سانس  ِ ہر چیز خیالات کی ہے پیمائش  ِ ساقی کا کرم ہے میں کہاں کامئے نوش  ِ 76 - Demise  ِ 77 - خانقاہ عظیمیہ  ِ 78 - Death Anniversary (Urs)  ِ 79 - Introduction of Silsila Azeemia & Rules & Regulations  ِ 80 - The color of Azeemi Spiritual Order  ِ 81 - سنگ بنیاد  ِ 82 - Khanwada-e-Salasil  ِ 83 - Tone  ِ 84 - Aims and Objectives  ِ 85 - Rules and Regulations
show all ↓

Please provide your feed back.

    Your Name (required)

    Your Email (required)

    Subject (required)

    Category

    Your Message (required)