یہ تحریر اردو (Urdu) میں بھی دستیاب ہے۔
مٹی کی لکیریں ہیں جو لیتی ہیں سانس
مکمل کتاب : His Divine Grace Qalandar Baba Auliya R.A.
Author :Khwaja Shamsuddin Azeemi
Short URL: https://iseek.online/?p=5566
مٹی کی لکیریں ہیں جو لیتی ہیں سانس
جاگیر ہےپاس ان کے فقط ایک قیاس
ٹکڑے جو ہیں قیاس کے ہیں ، مفروضہ ہیں
ان ٹکڑوں کا نام ہم نے رکھا ہے حواس
ہمارے اطراف میں بکھرے ہوئے مختلف جاندار مٹی کی بنی ہوئی وہ مختلف تصویریں ہیں جو سانس لیتی ہیں۔ان کی زندگی کا سارا اثاثہ قیاس آرائی ہے۔یہی قیاس آرائی حواس کی بنیاد ہے۔ جب خیال متحرک ہوتا ہے تو بصارت، سماعت، گویائی، شامہ، مشام اور لمس درجہ بدرجہ ترتیب پا جاتے ہیں۔چونکہ ان کی بنیاد قیاس آرائی ہے اس لئے ظاہری حواس میں ہمارا دیکھنا، سمجھنا اور سوچنا حقیقی نہیں ہے۔اسی لئےروحانیت میں قلبی مشاہدے کو حقیقت کہا گیا ہے۔قرآن کہتا ہے ’’دل نے جو دیکھا، جھوٹ نہیں دیکھا۔‘‘
یہ تحریر اردو (Urdu) میں بھی دستیاب ہے۔
His Divine Grace Qalandar Baba Auliya R.A. chapters :
Please provide your feed back.