ایک کروڑ سال

مکمل کتاب : روحانی ڈاک (جلد دوئم)

مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی

مختصر لنک : https://iseek.online/?p=47870

سوال: روحانی علم کہتا ہے کہ مراقبہ کے ذریعے زمان و مکان کی نفی ہو جاتی ہے۔ یعنی آدمی ماضی اور مستقبل کے حالات و واقعات کا مشاہدہ کر لیتا ہے۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جو بات واقع ہو گئی اس کا وجود ختم ہو گیا اور جو چیز مستقبل میں ہونے والی ہے وہ ابھی ہوئی نہیں پھر ہم زمانہ حال میں ماضی اور مستقبل کو کس طرح معلوم کر سکتے ہیں۔
جواب: ہماری زندگی اطلاعات پر قائم ہے۔ زندگی کے کسی علم کو ہم اطلاع کے دائرے سے باہر نہیں کر سکتے۔ خیال اطلاع کا مظہر ہے۔ بھوک پیاس، رنج و غم نسل کشی کا جذبہ، معاش کا خیال غرض زندگی کی کسی قدر کو خیال سے الگ نہیں کیا جا سکتا۔ ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ خیال پر ہمارا ارادہ اختیار کام نہیں کرتا۔ خیالات ارادے اور اختیار کے بغیر ذہن میں وارد ہوتے رہتے ہیں اور ذہن کسی بھی لمحے خیال کی گرفت سے آزاد نہیں ہوتا۔
خیالات ہم تک روشنی کے ذریعے پہنچتے ہیں۔ اب یہ کہنا پڑے گا کہ روشنی اور اطلاع ایک ہی چیز ہے۔ اطلاع مختلف زاویوں سے ذہن انسانی میں وارد ہوتی ہے اور انسانی ادراک اسے ماضی، حال اور مستقبل کا نام دیتا ہے۔ ماہرین فلکیات کہتے ہیں کہ ہمارے نظام شمسی سے الگ کوئی نظام ایسا نہیں ہے جس کی روشنی ہم تک چار برس سے کم عرصہ میں پہنچتی ہو۔ وہ ایسے ستارے بھی بتاتے ہیں جن کی روشنی ہم تک ایک کروڑ سال میں پہنچتی ہے۔ اس کے معنی یہ ہوئے کہ ہم اس سیکنڈ میں جس ستارے کو دیکھ رہے ہیں وہ ایک کروڑ سال پہلے کا لمحہ ہے۔ غور طلب ہے کہ ان دونوں لمحوں کے درمیان جو ایک اور بالکل ایک ہیں ایک کروڑ سال کا وقفہ ہے۔ یہ ایک کروڑ کہاں گئے؟ معلوم ہوا ہے کہ ایک کروڑ سال فقط طرز ادراک نے صرف لمحہ کو کروڑ سال پر تقسیم کر دیا ہے۔ جس طرح طرز ادراک گذشتہ ایک کروڑ سال کو موجودہ لمحہ کے اندر دیکھ سکتی ہے اس طرح یہ تحقیق ہو جاتا ہے کہ ازل سے ابد تک کا تمام وقفہ فقط ایک لمحہ ہے۔ جس کو طرز ادراک نے ازل سے ابد تک کے مراحل میں تقسیم کر دیا ہے۔ اس ہی تقسیم کو مکان یا اسپیس کہا جاتا ہے۔ گویا ازل سے ابد تک کا تمام وقفہ مکان ہے اور جتنے حوادث کائنات نے دیکھے ہیں وہ سب ایک لمحہ کی تقسیم کے اندر مقید ہیں۔ یہ ادراک کا اعجاز ہے جس نے ایک لمحہ کو ازل تا ابد کا روپ عطا کر دیا ہے۔
مراقبہ کے ذریعے جب آدمی کا ذہن اس ادراک میں داخل ہو جاتا ہے جو ازل تا ابد کا انکشاف کرتا ہے تووہ موجودہ لمحہ کے اندر ماضی یا مستقبل کو دیکھ سکتا ہے۔

یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 26 تا 26

سارے دکھاو ↓

براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔

    Your Name (required)

    Your Email (required)

    Subject (required)

    Category

    Your Message (required)