اعصابی کمزوری

مکمل کتاب : روحانی ڈاک (جلد دوئم)

مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی

مختصر لنک : https://iseek.online/?p=47842

سوال: میں اپنی ان بیماریوں کی وجہ سے بہت پریشان ہوں۔ دماغ ہر وقت بند رہتا ہے۔ میں کسی سے بات کروں یا مجھ سے کوئی بات کرے تو میرا سر چکرانے لگ جاتا ہے اور نروس ہو جاتی ہوں پھر مجھے سمجھ نہیں آتی کس کی بات کا کیا جواب دینا ہے۔ دل چاہتا ہے کہ خاموش بیٹھی رہوں۔ دل و دماغ، ذہن میں خوف وڈر بیٹھا ہوا ہے۔ کسی وقت بھی سکون نہیں ملتا۔ سارا جسم ہر وقت کانپتا رہتا ہے۔ قوت برداشت بھی نہیں رہی۔ معمولی معمولی بات پر دل زور زور سے دھڑکنا شروع کر دیتا ہے۔ ہر وقت گھبراہٹ طاری رہتی ہے ۔ دن بدن کمزور ہوتی جا رہی ہوں۔ ہڈیاں کمزور ہو گئی ہیں۔ جسم اندر سے کھوکھلا ہو چکا ہے۔ کوئی کام نہیں کر سکتی۔ تھوڑا سا کام کرنے سے تھک جاتی ہوں اور شدید گھبراہٹ ہونے لگتی ہے۔ بعض اوقات ایسا محسوس ہوتا ہے کہ دل اندر سے کانپ رہا ہے اور دل کی حرکت کے ساتھ سارا جسم بھی کانپتا ہے سر پر دوپٹہ وغیرہ رکھوں تو وہ بھی زور زور سے ہلتا ہے۔ کچھ ہوش نہیں رہتا کہ کیا کرنا ہے۔ اب تو مجھے اپنی زندگی سے نفرت ہو گئی ہے ایسا لگتا ہے جیسے مجھ میں کوئی حس نہیں نہ خوشی نہ غم نہ کسی چیز کی خواہش نہ شوق، نہ دلچسپی کوئی جذبہ موجود نہیں ہے۔ میں سوچتی ہوں کہ میں بزدل ہو گئی ہوں میں اپنی نظروں سے گر گئی ہوں تھوڑا سا سوچنے والا کام کروں تو سر میں درد ہونے لگتا ہے۔ کوئی مہمان آ جائے تو مجھے خوشی نہیں ہوتی بلکہ گھبراہٹ ہوتی ہے۔ میرے ہوش و حواس گم ہو جاتے ہیں۔ مجھے بھوک بھی نہیں لگتی۔ مہمانوں کی موجودگی میں کوئی کام نہیں کر سکتی۔ کچھ ڈاکٹر کہتے ہیں اعصابی کمزوری ہے کچھ کہتے ہیں ڈپریشن ہے۔ میں ڈاکٹروں اور حکیموں سے علاج کروا کے تنگ آ چکی ہوں کوئی فرق نہیں پڑتا۔ مجھے روشنی میں جاتے ہوئے بھی ڈر لگتا ہے مجھ میں ذرا بھی ہمت اور طاقت نہیں ہے۔ معمولی بات پر دل اور کلیجہ کانپنے لگ جاتے ہیں۔ کچھ ڈاکٹر کہتے ہیں ذہن خراب ہے وہ ٹھیک ہو گا تو جسم میں خود بخود طاقت آ جائے گی مگر علاج کروانے سے کچھ فرق نہیں پڑتا۔ ساڑھے تین سال سے گھر میں بند ہوں باہر جاؤں تو خوف بڑھ جاتا ہے۔ خدارا میرا علاج کیجئے۔ میں چاہتی ہوں کہ ایک بار پھر میرے اندر خوشیاں بھر جائیں۔ میں صحت مند ہو جاؤں۔ زندگی بھر میں آپ کے لئے دعا کروں گی۔
جواب: جب بھی پانی ، مشروب یا چائے پئیں اس پر ایک بار اَلرَّضَاعَتْ عَمَا نَوِیْلُ پڑھ کر دم کر کے پئیں۔ اس کے ساتھ ساتھ دن میں تین بار ایک ایک چمچہ شہد کھائیں۔

یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 17 تا 18

سارے دکھاو ↓

براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔

    Your Name (required)

    Your Email (required)

    Subject (required)

    Category

    Your Message (required)