یہ تحریر العربية (عربی) English (انگریزی) Русский (رشیئن) ไทย (تھائی) 简体中文 (چائینیز) میں بھی دستیاب ہے۔

مراقبہ

ذہنی سکون کے لئے مراقبہ کیجئے

بے قراری، عدم سکون اور اضطراب سے رستگاری حاصل کرنے کے لئے اسلاف سے جو ہمیں ورثہ ملا ہے اس کانام مراقبہ ہے۔ مراقبہ کے ذریعے ہم اپنے اندر مخفی صفات کو منظر عام پرلاسکتے ہیں۔ خوف و دہشت میں مبتلا،عدم تحفظ کے احساس میں سسکتی اور مصائب و آلام میں گرفتارنوع انسانی کے لئے مراقبہ ایک ایسا لائحہ عمل ہے جس پر عمل پیرا ہوکر ہم اپنا کھویا ہوا اقتدار دوبارہ حاصل کر کے زندہ قوموں کی صفوں میں ممتاز مقام حاصل کر سکتے ہیں ۔

میڈیکل سرٹیفکیٹ

سید عبدالوہاب نے بیان کیا۔ ۰ا؍ دسمبر ۱۹۰۷؁ء کاذکر ہے۔ میں نے پوسٹ آڈٹ آفس، ناگپور میں ملازمت کی درخواست دی اوراسی روز شام مجھے ہدایت کی گئی کہ میں میڈیکل آفیسر کا سرٹیفکیٹ پیش کروں کہ میں طبی لحاظ سے کام کرنے کے لائق ہوں۔ میں میڈیکل آفیسر کے پاس جانے س

⁠⁠⁠حوالہ : سوانح حیات بابا تاج الدین ناگپوری رحمۃ اللہ علیہ

اُمُّ الصّبیان (سوکھا)

بچوں کا خواب میں ڈرنا، زیادہ رونا، چیخ چیخ کر رونا ، لرزنا، خود کو یا دوسروں کو نوچنا، بغیر کسی وجہ کے بار بار بخار ہونا، کسی قسم کی پیدائشی  بیماری یا کمزوری ، صحیح نشوونما نہ ہونا یا جسم پر سے گوشت  ختم ہو جانا، سوکھ کر کانٹے کی طرح ہو جانا، پانی کی

⁠⁠⁠حوالہ : روحانی علاج

عرض ناشر

ممتاز روحانی سکالر مرشد کریم حضرت خواجہ شمس الدین عظیمیؔ نے بیس سال پہلے (1980ء میں) نوعِ انسانی کو پر سکون زندگی سے آشنا کرنے کے لئے ایک تحریک کا آغاز کیا تھا۔ اس سلسلے میں انہوں نے قومی اخبارات میں کالم لکھے، کتابیں تصنیف کیں۔ روحانی ڈائجسٹ کراچی پاک

⁠⁠⁠حوالہ : پیرا سائیکالوجی

ابوبکر شبلی

*صوفیاکے سرخیل حضرت جنید بغدادیؒ سے جب بغداد کے گورنر ابو بکر شبلی نے اہل تصوف کے گروہ میں داخل ہونے کی در خواست کی تو حضرت جنید نے فرمایا کیا آپ تصوف کے تقاضوں کو پورا کر سکیں گے۔ابوبکر شبلی نے کہا میں اس کے لیے تیار ہوں۔ حضرت جنید بغدادی ؒ نے فرمایا

⁠⁠⁠حوالہ : احسان و تصوف

احساس کمتری

سوال: میں احساس کمتری کا مریض ہوں۔ مجھ میں خود اعتمادی بالکل نہیں ہے۔ چلتا ہوں تو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ میری چال بہت خراب ہے۔۔۔۔لوگ مجھ دیکھ کر میرا مذاق اڑاتے ہیں۔ کسی سے بات کرتا ہوں تو دل میں یہی خیال رہتا ہے کہ مجھ سے بڑا ہے۔ میں کالج میں سائنس کا

⁠⁠⁠حوالہ : روحانی ڈاک (جلد اوّل)

آزمائش

مومن ہر حالت میں ثابت قدم رہتا ہے۔ کیسے ہی حالات کیوں نہ ہوں وہ کبھی نا امیدی کی دلدل میں نہیں پھنستا۔ اللہ کا شکر ادا کرنا اس کا شعار ہوتا ہے ۔ وہ جانتا ہے کہ جس طرح خوشی کا زمانہ آتا ہے اسی طرح مصائب کا دور آنا ایک ردعمل ہے۔ وہ آزمائش کے زمانے میں جد

⁠⁠⁠حوالہ : کشکول

مولانا محب الدینؒ

مولانا محب الدینؒ صاحب مسجد الحرام میں درود شریف کے ورد میں مصروف تھے کہ پاس بیٹھے ہوئے مولوی ظفر احمد صاحب نے فرمایا: ’’اس وقت حرم پاک میں کوئی مرد حق آ گاہ آیا ہے۔ سارا حرم روشن نظر آ رہا ہے۔‘‘ دیکھا کہ حضرت مولانا خلیل احمد سہارنپوریؒ طواف کے لئے آئ

⁠⁠⁠حوالہ : رُوحانی حج و عُمرہ

مالیخولیا۔مراق

نیلی روشنی دماغ پر ڈالیں اور نیلا پانی صبح شام پلائیں۔

⁠⁠⁠حوالہ : رنگ و روشنی سے علاج

چیچک

چیچک نکلتے نکلتے رک گئی ہو یا نکل کر بیٹھ گئی ہوتو سرخ رنگ کا پانی بہت مفید ہے ۔ ایک دوہی خوراک پلانے سے ابھر آتی ہے۔ اگرسرخ رنگ کی شعاعیں تین منٹ تک شروع میں جسم پر ڈالی جائیں تو چیچک کے دانے بہت جلد نکل کر بھر جاتے ہیں۔ چیچک کے بھرپور نکل آنے کے بعد

⁠⁠⁠حوالہ : رنگ و روشنی سے علاج

قینچی

بری باتوں اور گالم گلوچ سے زبان گندی نہ کیجئے ،چغلی نہ کھائیے ،چغلی کرنا ایسا ہے کہ جیسے کوئی بھائی اپنے بھائی کا گوشت کھاتا ہو۔ دوسروں کی نقلیں نہ اتاریئے۔ اس عمل سے دماغ میں کثافت اور تاریکی پیدا ہوتی ہے ۔ شکایتیں نہ کیجئے کہ شکایت محبت کی قینچی ہے ۔

⁠⁠⁠حوالہ : کشکول

قوانینِ فطرت

حواس کی دو طرزیں ہیں۔ حواس کی ایک طرز یہ ہے جس کو ہم ظاہری زندگی میں محسوس کر کے کوئی کلیہ قائم کرتے ہیں۔ حواس کی دوسری طرز یہ ہے کہ جہاں حواس کی اصل سے یا حواس کی کنہ سے بحث کی جاتی ہے۔ ظاہر حواس والا کوئی بندہ ظاہر وجود کو اولیت دے کر وجود کے باطن کو

⁠⁠⁠حوالہ : نظریٗہ رنگ و نُور

روح انسانی

بچوں کی پیدائش کا تعلق روح حیوانی سے ہے لیکن ماں کے دل میں بچوں کی محبت،بچوں کی پرورش،اچھی تربیت کا رحجان روح ِ انسانی سے منتقل ہوتا ہے۔جب انسان سوتا ہے تو دراصل روحِ حیوانی سوتی ہے۔ جیسے ہی روح حیوانی سوتی ہے۔ روحِ انسانی بیدار ہوجاتی ہے۔ روح ِ انسانی

⁠⁠⁠حوالہ : احسان و تصوف

آگ کا ستون

ہر زمانے میں عقل مندوں نے حوسِ زر کی مخالفت کی ہے ۔قرآن نے اسے حطمہ کہا ہے جس کی آگ ستون کی مانند دل پر چڑھ جاتی ہے اورآدمی کو بھسم کر ڈالتی ہے ۔ جو دولت حطمہ نہیں ہے وہ روشن سورج ،تا روں بھری رات ،چاند کی ٹھنڈک ،عطر بیز ہوائیں اور ایک پرسکون دل ہے ۔ا

⁠⁠⁠حوالہ : کشکول

کثرت کا اَجمال

قرآنِ پاک میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: هُوَ الَّذِي يُصَوِّرُكُمْ فِي الْأَرْحَامِ كَيْفَ يَشَاءُ …. (سورۃ آلِ عمران – آیت نمبر 6) اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے جُزو لا تجزاء کا تذکرہ کیا ہے اور یہ بتایا ہے کہ ہم نے لاشیء کو شکل و صورت دی ہے۔ رحمِ ماد

⁠⁠⁠حوالہ : لوح و قلم

کائنات کا بنیادی مسالہ

سوال: ہر پیدا ہونے والی چیز میں کوئی نہ کوئی رنگ ضرور ہوتا ہے۔ کیوں؟ جواب: پھول اگر رنگین ہے تو درخت کا پھول الگ رنگ لئے ہوئے ہے۔ اس کی رنگ سازی کا عالم یہ ہے کہ کوئی پھول اس قدر سرخ ہوتا ہے کہ نَوع انسانی کا اس قدر سرخ رنگ بنانا آسان نہیں۔ پھول کے رنگ

⁠⁠⁠حوالہ : روح کی پکار

قد میں اضافہ کے لئے

اگر قد کم رہ جائے اور اس میں اضافہ مقصود ہوتو زردہ کے رنگ اور عرقِ گلاب سے تین پلیٹوں پر لکھکر ایک پلیٹ صبح نہار منہ، ایک عصر کے بعد اور ایک رات کو سوتے وقت پانی سے دھو کر چھ ماہ تک مسلسل پئیں۔ اس کے علاوہ چوبیس گھنٹے میں کم سے کم بارہ گھنٹے لیٹنے کے پ

⁠⁠⁠حوالہ : روحانی علاج

صلبی اولاد

حضور بابا صاحب ؒ نے اپنے پس ماندگان میں چار صُلبی اولادیں چھوڑی ہیں جن میں دو صاحب زادے اور دو صاحب زادیاں ہیں۔ ان کے اسمائے گرامی حسب ذیل ہیں : ۱۔ شمشاد احمد ۲۔ رؤف احمد ۳۔ سلیمہ خاتون ۴۔ تسلیمہ خاتون

⁠⁠⁠حوالہ : تذکرہ قلندر بابا اولیاءؒ

احرام باندھنے کی حکمت

جس تنظیم میں یونیفارم ہوتی ہے اس تنظیم میں نظم و ضبط کا معیار اعلیٰ ہو تاہے جیسے فوج،پولیس۔ اس کے علاوہ عوامی سطح پر نرسیں، ڈاکٹر وغیرہ اس کی مثال ہیں۔ وردی پہن کر آدمی چست ہو جاتا ہے احرام بھی ایک یونیفارم کی طرح ہے۔ حج ایک ایسا پروگرام ہے جس میں بندہ

⁠⁠⁠حوالہ : احسان و تصوف

آٹھ لڑکیاں

رسول اللہﷺ کو ایک شخص نے بتایا میری بچی جو مجھ سے محبت کرتی تھی میں نے اسے کنوئیں میں پھینک دیا تھا حالانکہ وہ “ابا ابا” پکاررہی تھی۔قیس بن عاصم نے زمانہ جاہلیت میں آٹھ لڑکیوں کو زندہ دفن کیا۔ عربوں میں دستور تھا کہ جب تک خاوند زندہ رہتا بیوی اس کے احک

⁠⁠⁠حوالہ : ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین

مٹی میں ہے دفن آدمی مٹی کا

مٹی میں ہے دفن آدمی مٹی کا پتلا ہے وہ اک پیالہ بھر ی مٹی کا میخوار پیئں گے جس پیالے میں شراب وہ پیالہ بنے گا کل اسی مٹی کا خدا نے آدم کو مٹی سے بنایا ہے تو ہر آدمی بھی مٹی سے بنا ہے اور یہی وجہ ہے کہ ہم اسے مٹی میں ہی دفن کر دیتے ہیں۔ یہ ایک حسین مورتی

⁠⁠⁠حوالہ : تذکرہ قلندر بابا اولیاءؒ

براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔

    Your Name (required)

    Your Email (required)

    Subject (required)

    Category

    Your Message (required)