یہ تحریر العربية (عربی) English (انگریزی) Русский (رشیئن) ไทย (تھائی) 简体中文 (چائینیز) میں بھی دستیاب ہے۔

مراقبہ

ذہنی سکون کے لئے مراقبہ کیجئے

بے قراری، عدم سکون اور اضطراب سے رستگاری حاصل کرنے کے لئے اسلاف سے جو ہمیں ورثہ ملا ہے اس کانام مراقبہ ہے۔ مراقبہ کے ذریعے ہم اپنے اندر مخفی صفات کو منظر عام پرلاسکتے ہیں۔ خوف و دہشت میں مبتلا،عدم تحفظ کے احساس میں سسکتی اور مصائب و آلام میں گرفتارنوع انسانی کے لئے مراقبہ ایک ایسا لائحہ عمل ہے جس پر عمل پیرا ہوکر ہم اپنا کھویا ہوا اقتدار دوبارہ حاصل کر کے زندہ قوموں کی صفوں میں ممتاز مقام حاصل کر سکتے ہیں ۔

معافی

برائی اور بھلائی کا جہاں تک تعلق ہے، کوئی عمل دنیا میں برا ہے نہ اچھا ہے۔ دراصل کسی عمل میں معنی پہنانا اچھائی یا برائی ہے۔ معانی پہنانے سے مرادنیت ہے۔ عمل کرنے سےپہلےانسان کی نیت میں جو کچھ ہوتا ہے وہی خیر اور شر ہے ۔

⁠⁠⁠حوالہ : کشکول

انا کی لہریں

انسانوں کے درمیان ابتد ائے آفر ینش سے بات کرنے کا طر یقہ را ئج ہے ۔ آواز کی لہریں جن کے معنی معیؔن کر لئے جا تے ہیں سننے والوں کو مطلع کرتی ہیں۔ یہ طریقہ اس ہی تبادلہ کی نقل ہے جو انا کی لہروں کے درمیان ہو تا ہے۔ دیکھا گیا ہے کہ گونگا آدمی اپنے ہونٹوں

⁠⁠⁠حوالہ : کشکول

حضرت کملی والے شاہ

بابا تاج الدینؒ نے آپ کو گوڈر شاہ کا خطاب دیا تھا۔ عالم، فاضل اور عبادت گزار تھے۔ جب باباصاحبؒ کی خدمت میں شکردرہ آئے تو ایک جھونپڑے میں عزلت نشینی اختیار کرلی۔ کسی کو جھونپڑے کے اندر جانے کی اجازت نہ تھی۔ لوگ آپ کی غذا جو دال کا پانی ہوتی تھی اور چائے

⁠⁠⁠حوالہ : سوانح حیات بابا تاج الدین ناگپوری رحمۃ اللہ علیہ

حضرت ابو علی شفیق بلخیؒ

فرماتے ہیں کہ میں۱۴۹ ؁ھ میں حج کو جا رہا تھا۔ راستے میں قادسیہ میں اترا۔ لوگوں کا زبردست ہجوم تھا کہ میں نے ایک نوجوان کو دیکھا نہایت عمدہ لباس پہنے ہوئے تھا۔ پیر میں جوتا بھی تھا اور سب سے الگ ہو کر بیٹھا ہوا تھا۔ میں نے سوچا کہ یہ لڑکا راستے میں دوسر

⁠⁠⁠حوالہ : رُوحانی حج و عُمرہ

رنگوں کا فرق

رنگوں کا فرق رنگوں کا فرق بھی یہیں سے شروع ہوتا ہے۔ ہلکا آسمانی رنگ بہت ہی کمزور قسم کا وہم پیدا کرتا ہے، یہ وہم دماغی فضا میں تحلیل ہو جاتا ہے اس طرح کہ ایک ایک خلیے میں درجنوں آسمانی رنگ کے پرتو ہوتے ہیں یہ پرتو الگ الگ تاثرات رکھتے ہیں، وہم کی پہلی

⁠⁠⁠حوالہ : اسم اعظم

نہ جئے نہ اٹھے

یہ ساری دنیا ایک لمحہ میں قید ہے اور اس ایک لمحاتی دنیا کے اصول کے مطابق آدم کو ایک گھڑی مستعار ملی ہے۔ اگر یہ زندگی محض بے کار باتوں میں گزر گئی تو ساری دنیا ہی گزر گئی۔ ہم نہ پیدا ہو ئے ،نہ جئے ،نہ اٹھے ،نہ بیٹھے ،نہ کچھ کیا ،نہ کچھ سمجھا۔ گو یا ایسے

⁠⁠⁠حوالہ : کشکول

حضرت جنید بغدادیؒ

*حضرت جنید بغدادیؒ فرماتے ہیں کہ میں ایک مرتبہ تنہا حج کے لیے گیا۔ مکہ مکرمہ میں قیام کے دوران میرا معمول تھا کہ جب رات زیادہ ہوجاتی تو طواف کرتا تھا۔ ایک مرتبہ ایک نوجوان لڑکی کو دیکھا۔ وہ طواف کررہی تھی اور اشعار پڑھ رہی تھی۔ ’’میں نے عشق کو بہت چھپا

⁠⁠⁠حوالہ : احسان و تصوف

کائنات کا بنیادی مسالہ

سوال: ہر پیدا ہونے والی چیز میں کوئی نہ کوئی رنگ ضرور ہوتا ہے۔ کیوں؟ جواب: پھول اگر رنگین ہے تو درخت کا پھول الگ رنگ لئے ہوئے ہے۔ اس کی رنگ سازی کا عالم یہ ہے کہ کوئی پھول اس قدر سرخ ہوتا ہے کہ نَوع انسانی کا اس قدر سرخ رنگ بنانا آسان نہیں۔ پھول کے رنگ

⁠⁠⁠حوالہ : روح کی پکار

رات اور دِن کے حواس

بِسْمِ اللہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ تُوۡلِجُ الَّیۡلَ فِی النَّہَارِ وَتُوۡلِجُ النَّہَارَ فِی الَّیۡلِ ۫ وَتُخْرِجُ الْحَیَّ مِنَ الْمَیِّتِ وَتُخْرِجُ الۡمَیِّتَ مِنَ الْحَیِّ توہی رات کو دِن میں داخل کرتا ہے اور دِن کو رات میں داخل کرتا ہے ۔ تو ہی

⁠⁠⁠حوالہ : نُورِ ہدایت

ارتقاء

ابھی تک سائنسی دنیا میں کوئی ایسا علم مظہر نہیں بنا جو اس بات کی تشریح کردے کہ بساط کیا ہے؟ کوشش لوگوں نے بہت کی کہ بساط پر سے پردہ اٹھ جائے مگر پردہ تو جب اٹھے گا جب کہیں پردہ ہو۔اگر کہیں کسی کو پردے کے بارے میں کوئی خبر مل گئی ہے تو وہ خبر بھی خود پر

⁠⁠⁠حوالہ : احسان و تصوف

فا رمولا

ہم علم الکتاب حاصل کر کے زمان و مکان یعنی TIME & SPACE کی گرفت کوتوڑسکتے ہیں ۔ قرآن کے علوم جاننے والا بندہ وسائل کے بغیر خلا میں پرواز کرنے اور ایک جگہ سے دور دراز دوسری جگہ کسی چیز کو منتقل کرنے پر قدرت رکھتا ہے۔ آسمانوں اور زمین میں موجود تمام اشیا

⁠⁠⁠حوالہ : کشکول

غیب کی دنیا

مخفی دنیا کی مثال تا لاب کی طرح ہے ․․․․․ٹہرے ہو ئے پانی میں جھانکنے سے ہمیں پانی کے اندر اپنی تصویر نظر آتی ہے اسی طرح باطن میں کائنات کے سارے افراد باہم ودیگر ایک دوسرے میں پیوست ہیں۔ کائنات قدرت کا ایک کارخانہ ہے۔آسمان،زمین،اجرام سماوی، درخت، پہاڑ، چ

⁠⁠⁠حوالہ : احسان و تصوف

برقی رَو کیمرہ

دماغ میں کھربوں خانے ہوتے ہیں ان میں سے برقی رَو گزرتی رہتی ہے۔ اس برقی رَو کے ذریعے خیالات، شعور، لاشعور اور تحتِ الشعور سے گزرتے رہتے ہیں۔ دماغ کا ایک خانہ وہ ہے جس میں برقی رَو فوٹو لیتی رہتی ہے اور تقسیم کرتی رہتی ہے اور یہ فوٹو بہت ہی زیادہ تاریک

⁠⁠⁠حوالہ : قلندر شعور

علم ‘‘لا’’ اور علم ‘‘اِلّا’’

جب ہمیں ایک چیز کی معرفت حاصل ہو گئی، خواہ وہ لاعلمی ہی کی معرفت ہو، بَہرصورت معرفت ہے اور ہر معرفت لوحِ محفوظ کے قانون میں ایک حقیقت ہُوا کرتی ہے۔ پھر بغیر اس کے چارہ نہیں کہ ہم لاعلمی کی معرفت کا نام بھی علم ہی رکھیں۔ اہل تصوّف لا علمی کی معرفت کو عل

⁠⁠⁠حوالہ : لوح و قلم

2006ء کے بعد

زمین اب اپنی بیلٹ (Belt) تبدیل کر رہی ہے۔ دو ہزار چھ کے بعد اس میں تیزی آ جائے گی اور اکیسویں صدی میں عورت کو حکمرانی کے وسائل فراہم ہو جائیں گے۔ مردوں نے ترقی کے نام پر پوری نسل کو ایٹم بم کی بھٹیوں میں جھونک دیا ہے۔ زمین کراہ رہی ہے۔ لاشعوری کیفیات س

⁠⁠⁠حوالہ : ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین

برص ( سفید داغ)

قُلْ ھُوَ الْمُعِیْنْ یَا مَعْرُوْفُ الْمَنَّانْ وَالْحَلِیْمْ ایک عرصہ تک پلیٹوں پر لکھ کر پانی سے دھو کر تین وقت پئیں اس مرض میں مچھلی ، انڈا اور دہی سے پرہیز ضروری ہے۔

⁠⁠⁠حوالہ : روحانی علاج

تیس سال پہلے

سلسلۂ عظیمیہ کے تحت خدمت خلق کا جو پروگرام بین الاقوامی حیثیت اختیار کر چکا ہے۔ تقریباً تیس برس بیشتر کراچی کے علاقے ناظم آباد کے ایک مکان سے شروع ہوا۔ آج خدا کے فضل و کرم سے اور حضورﷺ کی شفقت کے زیر سایہ سلسلۂ عظیمیہ سے منسلک افراد تقریباً دنیا کے ہر

⁠⁠⁠حوالہ : آگہی

درست طرزِ فکر کونسی ہے؟

سوال: انسان کسی بھی ڈھنگ سے زندگی گزارے اس کے پیچھے ایک سوچ، ایک طرزِ فکر کارفرما ہوتی ہے۔ کیا روحانیت ہمیں کوئی ایسی کسوٹی فراہم کرتی ہے جس سے پرکھا جا سکے کہ کون سی طرزِ فکر درست ہے؟ جواب: معاشرے کو سامنے رکھ کر تفکر کیا جائے تو یہ نظر آتا ہے کہ معاش

⁠⁠⁠حوالہ : روح کی پکار

رمضان

رمضان کی پہلی تاریخ کو حضور اکرم علیہ الصلوٰۃ نے ارشاد فرمایا: ’’لوگو! تم پر ایک بہت عظمت و برکت کا مہینہ سایہ فگن ہونے والا ہے۔ یہ وہ مہینہ ہے جس میں ایک رات ایک ہزار مہینوں سے زیادہ بہتر ہے۔‘‘ خدا نے اس مہینہ میں اپنے بندوں پر روزے فرض کئے ہیں۔ قرآن

⁠⁠⁠حوالہ : تجلیات

ایلوپیتھی ڈاکٹر اور کینسر

ڈاکٹر محمد اقبال ایم بی بی ایس جو اس وقت سعودی عرب میں ایک اسپتال کے انچارج ہیں اپنے والد صاحب کے علاج کے سلسلہ میں لکھتے ہیں: (ان کے والد صاحب کو آخری اسٹیج میں کینسر تھاجو سارے جسم میں پھیل چکاتھااور جسم میں جگہ جگہ گلٹیاں بنتی رہتی تھیں۔ اس فقیر نے

⁠⁠⁠حوالہ : رنگ و روشنی سے علاج

براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔

    Your Name (required)

    Your Email (required)

    Subject (required)

    Category

    Your Message (required)