اجیرن زندگی

مکمل کتاب : روحانی ڈاک (جلد دوئم)

مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی

مختصر لنک : https://iseek.online/?p=47856

سوال: گذشتہ تیس سال سے میری بہن مرگی جیسے مرض میں مبتلا ہیں۔ بہن کو جب دورہ پڑتا ہے تو اتنا دکھ ہوتا ہے کہ بتا نہیں سکتا۔ خدا نے بہن کو کس مصیبت میں مبتلا کر رکھا ہے۔ روحانی علاج نقش وغیرہ کروائے دور دور تک حکیموں پیروں فقیروں کے پاس گئے ہیں لیکن اتنا عرصہ گزر جانے کے بعد بھی کوئی افاقہ نہیں ہوا۔ چھوٹے موٹے ڈاکٹروں نے تو اسے لا علاج قرار دیا ہے۔ جب دورہ کا وقت شروع ہوتا ہے تو سانس پھولنا شروع ہو جاتی ہے منہ سے اول فول الفاظ نکلتے ہیں زمین پر گر پڑتی ہیں سارا جسم اکڑ جاتا ہے آنکھیں اوپر چڑھ جاتی ہیں اور حالت غیر ہو جاتی ہے۔ جیسے کسی نے بھینچ لیا ہو۔ یہ حالت چند منٹ رہتی ہے ہم اسے اٹھا کر چارپائی پر لٹا دیتے ہیں پھر آہستہ آہستہ نارمل ہو جاتی ہے۔ یہ دورہ ایک ماہ میں کئی کئی دفعہ پڑتا ہے۔ میری بہن جب سات آٹھ سال کی تھی کہ یہ بیماری لاحق ہوئی۔ نوجوانی میں تو تقریباً چار سال دورہ نہیں پڑا۔ ہم نے سوچا اب چھٹکارہ ہو گیا ان کی شادی کر دی گئی۔ شادی کے ایک سال بعد پھر دورے پڑنے شروع ہو گئے۔ دورے نے ان کی زندگی اجیرن کر دی ہے۔ سفر میں ہوں ، ہجر میں کہیں بھی ہوں دورہ پڑنے کا کوئی وقت نہیں۔ بعض بعض دفعہ تو ہم اسے کھیتوں سے یا کسی اور جگہ سے اٹھا کر گھر لاتے ہیں۔ ایک دفعہ کھانا پکاتے ہوئے دورہ کی وجہ سے چولہے پر گر گئیں اور ہاتھ جل کر مفلوج ہو گیا۔ کوئی نہ کوئی چوٹ آتی رہتی ہے۔ ماشاء اللہ بہن کے سات بچے ہیں۔ دو بچوں کی شادی بھی کر دی ہے۔ آج ہمت کر کے آپ کی خدمت میں بذریعہ ڈاک حاضر ہوں۔ میری رہنمائی فرمائیں اور مجھے ایسا عمل بتائیں جو میں اس کے لئے کروں کیونکہ وہ ان پڑھ ہیں۔ اب تو ان کا دماغ بھی اتنا کام نہیں کرتا۔ آپ کے اس خدمت خلق کے جذبے کو دیکھتے ہوئے یہ ناقص تحریر پیش ہے۔ امید ہے کہ آپ مجھے مایوس نہیں کریں گے۔
جواب: رات کو سوتے وقت ایک چمچہ خالص شہد کا لے کر اس پر ایک بار اَلرَّضَاعَتْ عَمَا نَوِیْلُ پڑھ کر دم کر کے اپنی بہن کو کھلائیں۔ اس عمل کو 90یوم تک کریں۔ نمک کا استعمال کم سے کم کر دیں۔ (9X12) انچ سائز کا شیشہ لیں اور اس پر سلیٹی رنگ کا پینٹ کروائیں اور اس کو کسی ایسی جگہ پر فریم کروا کر لٹکا دیں جہاں اس کی نظر پڑتی رہے۔

یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 20 تا 21

سارے دکھاو ↓

براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔

    Your Name (required)

    Your Email (required)

    Subject (required)

    Category

    Your Message (required)