ABDUS SAMAD SUSPENDED
مکمل کتاب : سوانح حیات بابا تاج الدین ناگپوری رحمۃ اللہ علیہ
مصنف : سہیل احمد عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=14703
بھیکی پورجائس کے عبدالصمد صاحب دل میں یہ خواہش لئے ہوئے باباصاحب کی خدمت میں حاضر ہوئے کہ انہیں کشف عطا ہوجائے۔ باباصاحبؒ کے روبرو پہنچے تو آپ بیڑی پی رہے تھے۔ باباصاحبؒ نے سلگتی ہوئی بیڑی ان کی طرف بڑھاتے ہوئے کہا۔’’یہ لوکشف!‘‘
عبدالصمد صاحب نے فوراًبیڑی لے کر گہرا کش لگایا۔ قوتِ کشف انگڑائی لے کر اٹھی اورلمحہ بھرمیں عبدالصمد صاحب نے اپنے اندر مخفی صلاحیتوں کا بے پناہ ذخیرہ محسوس کیا۔ باباصاحبؒ نے بہت سے شہروں کے نام تیزی سے لئے اورفرمایا ’’جاؤ! ان مقامات پر ہر مرض میں تمہارے پانی سے شفا ہوتی ہے۔‘‘
عبدالصمد صاحب اپنی مطلوبہ دولت لئے ہوئے واپس ہوئے۔ لوگ اتنی کثرت سے ان کے پاس آنے لگے کہ حکومت کو ریلوے اسٹیشن اورپولیس اسٹیشن کی تعمیر کرانی پڑی وہ جس پانی میں ہاتھ ڈالتے، وہ جاں بلب مریض کو بھی بیماری کے منہ سے کھینچ لاتا۔ عبدالصمد صاحب کی شہرت ہندوستان سے نکل کر پورپ تک جاپہنچی۔
ایک دن ایک عورت ان کے پاس حاضرہوئی۔ یہ زمانہ اس کے مخصوص ایام کا تھا۔ عبدالصمد صاحب نے ازراہِ کشف کہا۔’’ناپاک ہے، نکال دو۔‘‘
عورت پریشان حال شکستہ دل ناگپور پہنچی۔ اور شکردرہ سے باہر مولسری کے ایک درخت کے نیچے بیٹھ گئی۔ پچھلے تجربے کی بنا پر وہ حاضرِدربار ہونے سے ڈر رہی تھی۔ لیکن دوسری طرف اس کے بیٹے کی زندگی اورموت کا سوال تھا۔
ادھر باباصاحبؒ نے فرمایا۔’’جاؤ مولسری کے نیچے وہ بیٹھی ہے، بلالاؤ۔‘‘
ایک عقیدت مند گیا اور اس کو بلالایا۔ عورت کچھ فاصلے پر ہی کھڑی ہوگئی اور قریب آنے سے ہچکچانے لگی۔ باباصاحبؒ نے فرمایا’’قریب آؤ اماں! عبدالصمد ایک لٹیا پانی تھا، گندا ہوگیا۔ تاج الدین سمندر ہے۔ یہاں آؤ اماں!‘‘
عورت فوراً قدم بوس ہوگئی۔
باباصاحبؒ نے فرمایا۔’’گھر جاتے ہیں، بچہ کھیلتا ملتا ہے، اچھا رہتاہے۔‘‘
ادھر عورت بامراد واپس ہوئی، ادھر باباصاحبؒ نے جائس کی طرف منہ کر کے فرمایا۔‘‘ ABDUS SAMAD SUSPENDED’’(عبدالصمد کومعطل کیا گیا)۔
ان الفاظ کے ساتھ ہی عبدالصمد صاحب کی ساری صلاحیتیں سلب ہوگئیں۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 93 تا 94
سوانح حیات بابا تاج الدین ناگپوری رحمۃ اللہ علیہ کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔