محبوب کا دیدار

مکمل کتاب : سوانح حیات بابا تاج الدین ناگپوری رحمۃ اللہ علیہ

مصنف : سہیل احمد عظیمی

مختصر لنک : https://iseek.online/?p=14699

اجمیر شریف میں ایک صاحب جذب ومستی کے عالم میں دکھائی دیتے تھے۔ کھانے پینے کی طرف کوئی خاص توجہ نہیں تھی۔ لوگ انہیں چائے پلاتے مگر بہت تھوڑی سی مقدار حلق میں جاتی تھی۔ باقی گرجاتی تھی۔ ان صاحب کو باباتاج الدینؒ کی ذات بابرکات سے فیض ہوا تھا۔ انہوں نے لندن جاکر بیرسٹری کی تعلیم حاصل کی اور وہاں سے بمبئی آکر پریکٹس کا ارادہ کیا۔ آفس کے لئے فرنیچر اوردیگر ضروری سامان کی خریداری کے لئے بازار گئے اورخریداری کرنے کے بعد باربرداری کا انتظام کرنے لگے۔ اس دوران سامنے عمارت کی کھڑکی کھلی اور ایک رخ زیبا پر نظر پڑی۔ نہ جانے کیا دیکھا مبہوت ہوکر رہ گئے۔ کھڑکی بند ہوجانے کے بعد بھی ان کی نگاہیں اسی طرف مرکوز رہیں۔

صبح سے دوپہر کا وقت ہوا اور شام قریب آنے لگی لیکن وہ بے خودی اور وارفتگی کے عالم میں دیدارِ محبوب کی تمنا کے ساتھ وہیں کھڑے رہے۔ شام کے وقت اسی عمارت سے ایک جنازہ باہر نکلا۔ ان کو کسی ذریعے سے معلوم ہوا کہ ان کی دنیا لٹ چکی ہے۔ اب وہ اپنے محبوب کے حسین سراپا کو کبھی نہیں دیکھ سکیں گے۔

جنازے کے ساتھ ساتھ وہ بھی چلتے رہے اور قبرستان پہنچ گئے۔ جب سب لوگ لاش کو سپردِ خاک کر کے واپس چلے گئے تو وہ بےتاب ہوکر قبر سے لپٹ گئے اور زاروقطار رونے لگے۔ آنسوؤں کی جھڑی کسی طرح رکنے کا نام نہیں لیتی تھی۔ روتے روتے سورج غروب ہوگیا اور اندھیرا چھا گیا۔ اسی حالت میں دیکھا کہ ایک بزرگ کھڑے فرمارہے ہیں۔’’ناگپور آکر ہم سے ملو، ہم تاج الدین ہیں۔‘‘

بزرگ کا لہجہ اس قدر پر تاثیر تھا کہ محبوب کے مزار کا طواف کرنے کا ارادہ  ناگپور جانے کی شدید خواہش میں بدل گیا۔

ناگپور پہنچے تو باباصاحبؒ شکردرہ محل کے چبوترے پر رونق افروز تھے۔انہوں نے باباصاحبؒ کی طرف دیکھا تو نظر آیا کہ باباصاحبؒ کی جگہ ان کا محبوب بصد نازوادا مسند نشیں ہے۔ وہ اس جلوے کی تاب نہ لاکر عالمِ سرمستی میں دوڑے اور محبوب کے قدموں میں جا پڑے۔ لمحے بھرمیں باباصاحبؒ کی نگاہِ فیض سے کتنے ہی اسرار و رموز ان پر منکشف ہوگئے۔ ہوش آیا تو باباصاحبؒ نے فرمایا۔

’’جاؤ! اجمیر شریف کی خدمت تمہارے سپرد ہے۔ ہر جگہ ہمیں دیکھتے رہو۔اچھے رہوگے۔‘‘

یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 90 تا 92

سوانح حیات بابا تاج الدین ناگپوری رحمۃ اللہ علیہ کے مضامین :

انتساب پیش لفظ اقتباس 1 - روحانی انسان 2 - نام اور القاب 3 - خاندان 4 - پیدائش 5 - بچپن اورجوانی 6 - فوج میں شمولیت 7 - دو نوکریاں نہیں کرتے 8 - نسبت فیضان 9 - پاگل جھونپڑی 10 - شکردرہ میں قیام 11 - واکی میں قیام 12 - شکردرہ کو واپسی 13 - معمولات 14 - اندازِ گفتگو 15 - رحمت و شفقت 16 - تعلیم و تلقین 17 - کشف و کرامات 18 - آگ 19 - مقدمہ 20 - طمانچے 21 - پتّہ اور انجن 22 - سول سرجن 23 - قریب المرگ لڑکی 24 - اجنبی بیرسٹر 25 - دنیا سے رخصتی 26 - جبلِ عرفات 27 - بحالی کا حکم 28 - دیکھنے کی چیز 29 - لمبی نکو کرورے 30 - غیبی ہاتھ 31 - میڈیکل سرٹیفکیٹ 32 - مشک کی خوشبو 33 - شیرو 34 - سرکشن پرشاد کی حاضری 35 - لڈو اور اولاد 36 - سزائے موت 37 - دست گیر 38 - دوتھال میں سارا ہے 39 - بدکردار لڑکا 40 - اجمیر یہیں ہے 41 - یہ اچھا پڑھے گا 42 - بارش میں آگ 43 - چھوت چھات 45 - ایک آدمی دوجسم۔۔۔؟ 46 - بڑے کھلاتے اچھے ہو جاتے 47 - معذور لڑکی 48 - کالے اور لال منہ کے بندر 49 - سونا بنانے کا نسخہ 50 - درشن دیوتا 51 - تحصیلدار 52 - محبوب کا دیدار 53 - پانچ جوتے 54 - بیگم صاحبہ بھوپال 55 - فاتحہ پڑھو 56 - ABDUS SAMAD SUSPENDED 57 - بدیسی مال 58 - آدھا دیوان 59 - کیوں دوڑتے ہو حضرت 60 - دال بھات 61 - اٹیک، فائر 62 - علی بردران اورگاندھی جی 63 - بے تیغ سپاہی 64 - ہندو مسلم فساد 65 - بھوت بنگلہ 66 - اللہ اللہ کر کے بیٹھ جاؤ 67 - شاعری 68 - وصال 69 - فیض اور فیض یافتگان 70 - حضرت انسان علی شاہ 71 - مریم بی اماں 72 - بابا قادر اولیاء 73 - حضرت مولانا محمد یوسف شاہ 74 - خواجہ علی امیرالدین 75 - حضرت قادر محی الدین 76 - مہاراجہ رگھو جی راؤ 77 - حضرت فتح محمد شاہ 78 - حضرت کملی والے شاہ 79 - حضرت رسول بابا 80 - حضرت مسکین شاہ 81 - حضرت اللہ کریم 82 - حضرت بابا عبدالرحمٰن 83 - حضرت بابا عبدالکریم 84 - حضرت حکیم نعیم الدین 85 - حضرت محمد عبدالعزیز عرف نانامیاں 86 - نیتا آنند بابا نیل کنٹھ راؤ 87 - سکّوبائی 88 - بی اماں صاحبہ 89 - حضرت دوّا بابا 90 - نانی صاحبہ 91 - حضرت محمد غوث بابا 92 - قاضی امجد علی 93 - حضرت فرید الدین کریم بابا 94 - قلندر بابا اولیاء 94.1 - سلسلۂ عظیمیہ 94.2 - لوح و قلم 94.3 - نقشے اور گراف 94.4 - رباعیات
سارے دکھاو ↓

براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔

    Your Name (required)

    Your Email (required)

    Subject (required)

    Category

    Your Message (required)