کالے اور لال منہ کے بندر
مکمل کتاب : سوانح حیات بابا تاج الدین ناگپوری رحمۃ اللہ علیہ
مصنف : سہیل احمد عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=14695
باباتاج الدینؒ کے فیض یافتہ حضرت محمد عبدالعزیز عرف نانا میاں صاحب کا کہنا ہے کہ میرے ایک دوست جو پولیس میں ہیڈ کانسٹیبل تھے، باباصاحبؒ کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ باباصاحبؒ نے ان سے کہا۔’’کالے منہ کے بندر لا ل منہ کے بندر ہوتے۔‘‘ یہ بات میرے دوست کو بری لگی اور دل میں سوچا کہ عجیب آدمی ہیں کہ مجھے کالے منہ اورلال منہ کے بندر کہہ رہے ہیں۔ ضرور یہ مخبوط الحواس ہیں جنہیں لوگوں نے برگزیدہ ہستی کا درجہ دے دیا ہے۔
ہیڈ کانسٹیبل صاحب جب اپنے وطن رائے پور پہنچے تو وہاں کے ڈی ایس پی نے ان کو اپنا پی اے مقرر کر دیا۔ اورکچھ دنوں بعد سب انسپکٹر کی ٹریننگ کے لئے ساگر بھیج دیا۔ جب یہ مجھ سے ملنے آئے تو سب انسپکٹر ہوچکے تھے اور ان کی وردی کالے رنگ سے بدل کر سرخ رنگ کی ہوگئی تھی جو سب انسپکٹر کی ہوتی تھی۔ انہوں نے مجھ سے کہا کہ بابا صاحبؒ کا کہنا بالکل سچ نکلا۔ کالے منہ کے بندر لال منہ کے بندر ہونے کا مطلب میری ترقی کی طرف اشارہ تھا۔ یہ سن کر مجھے (راوی کو) بھی باباصاحبؒ کی ذات پرکشش محسوس ہوئی اور میں آپ کی خدمت میں حاضر ہوا۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 84 تا 85
سوانح حیات بابا تاج الدین ناگپوری رحمۃ اللہ علیہ کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔