پیش لفظ
مکمل کتاب : سوانح حیات بابا تاج الدین ناگپوری رحمۃ اللہ علیہ
مصنف : سہیل احمد عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=14861
شہنشاہ ہفت اقلیم، تاج الدین الملّت والدّین، حامل علم لدنّی، واقف اسرارِ کائنات حضرت بابا تاج الدین ناگپوریؒ کی ذات بابرکات پر قلم اٹھانا سورج کو چراغ دکھانے کے مترادف ہے۔ حضرت بابا تاج الدینؒ کے نواسے اور سلسلۂ عظیمیہ کے بانی ابدال حق قلندر بابا اولیاء ؒ کا ارشاد ہے کہ
’’نانا تاج الدین جیسی برگزیدہ ہستی ساڑھے تین ہزارسال میں االلہ تعالیٰ اپنے خصوصی کرم سے پیدا کرتا ہے۔ یہ ساری کائنات چارنورانی آبشاروں پر قائم ہے۔ نانا تاج الدین کی عظمت کا حال یہ ہے کہ نوراور تجلّیات کی ان چاروں آبشاروں کو اپنے اندر اس طرح جذب کرلیتے ہیں کہ ایک قطرہ بھی اِدھر ادھرنہیں ہوتا۔ رسول االلہ صلی اللہ علیہ وسلم سے قربت کا عالم یہ ہے کہ حضور رحمت للعالمین صلی االلہ علیہ وسلم نے اپنے اس فرزند کی کوئی بات کبھی نامنظور نہیں کی۔‘‘
باباتاج الدّین ناگپوریؒ کے حالات اور کشف وکرامات پر گزشتہ ستّر پچھتّر سالوں میں کئی کتابیں شائع ہوچکی ہیں۔ ان میں اردو کے علاوہ گجراتی اور ہندی زبان میں شائع شدہ کتابیں بھی ہیں۔ حضرت بابا تاج الدّین ناگپوریؒ کے علم و عرفان اورغیب وشہود کے وارث قلندر بابا اولیاءؒ نے ’’تذکرہ تاج الدین بابا‘‘ کے نام سے ایک کتاب تصنیف فرمائی۔ روحانی دنیا میں یہ پہلی کتاب ہے جس میں کشف وکرامات کی علمی توجیہ بیان کی گئی ہے اور بابا تاج الدین کے ان علوم کا ذکر کیا گیا ہے جن علوم کا تعلق براہ راست ان چارنورانی آبشاروں سے ہے جو بابا تاج الدینؒ کی روح کے اندر ہمہ وقت تسلسل اور تواتر کے ساتھ جذب ہوتی رہتی ہیں۔ تذکرہ تاج الدین بابا کی اشاعت کے بعد مرشد کریم حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی نے مجھ سے بار بار کہا کہ حضرت بابا تاج الدین ناگپوریؒ کے حالات زندگی پر ایک بھرپور کتاب لکھو۔
قانون یہ ہے کہ جب کسی ایک بات پر عارف بااللہ کا ذہن مرکوز ہوجائے تو اس کا مظاہرہ ایک امر لازمی ہوجاتا ہے۔ میں جانتاہوں کہ آنکھوں کے نورمیرے روحانی باپ حضرت حواجہ شمس الدین عظیمی کایہی ذہن روحانی تصرف کے ذریعے جب مجھے منتقل ہواتو کتاب کی ترتیب وتالیف کا کام شروع ہوگیا۔ مرشد کریم کے تصرف، االلہ تعالیٰ کے فضل وکرم اورسیدنا حضور علیہ الصلٰوۃ والسلام کی نظرِ رحمت سے کتاب پوری ہوئی جو آپ حضرات کے ہاتھوں میں ہے۔
میں نے کوشش کی ہے کہ تحریر آسان ہواور طوالت قاری کے اوپر گراں نہ گزرے ۔ زیرِنظر کتاب میں اجمال اور تفصیل کے دائرے میں رہتے ہوئے یہ اہتمام کیا گیاہے کہ حضرت بابا تاج الدین ناگپوریؒ کی ہستی سے متعلق زیادہ سے زیادہ گوشے دائرہ تحریر میں آجائیں۔ مجھے اس بات کا اعتراف ہے کہ حضرت بابا تاج الدین ناگپوریؒ جیسی ہمہ صفت، عظیم المرتبت اور عارف ذات (جلّ جلالہٗ) ہستی پر کچھ لکھنا اور اس کا حق ادا کرنا بہت مشکل کام ہے۔ پھر بھی جو کچھ مجھےجہاں سے بھی ملا میں نے کم سے کم صفحات اسے بکھیر دیاہے۔
حضرت بابا تاج الدین ناگپوریؒ کے حالات اورکشف وکرامات کی تالیف وتدوین میں جن کتابوں سے مددلی گئی ہے ان میں جناب قطب الدین کی کتاب ’’تاج قطبی‘‘، حضرت فریدالدین المعروف کریم بابا تاجی کی تالیف ’’تاج مراری‘‘ اور بابا ذہین شاہ تاجی کی کتاب ’’تاج اولیاء‘‘ شامل ہیں۔ان کتابوں کے علاوہ ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ کراچی سے بھی استفادہ کیا گیا ہے۔ میں روحانی ڈائجسٹ کے ایڈیٹر جناب حکیم وقار یوسف عظیمی کا ممنون ہوں جنہوں نے اس کتاب کی تالیف وتدوین میں ہرممکن تعاون کیا۔ اورقیمتی مشوروں سے نوازا۔
االلہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ اس کوشش کوقبول فرمائے۔آمین!
سہیل احمد عظیمی
۲؍ذی قعد ۱۴۰۵ھ
مطابق
۲۱؍جولائی ۱۹۸۵ء
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 9 تا 11
سوانح حیات بابا تاج الدین ناگپوری رحمۃ اللہ علیہ کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔