پتّہ اور انجن
مکمل کتاب : سوانح حیات بابا تاج الدین ناگپوری رحمۃ اللہ علیہ
مصنف : سہیل احمد عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=14640
ایک مرتبہ ڈاکٹرعبدالحمید صاحب نے ایک تقریب میں شرکت کے لئے بمبئی جانے کا ارادہ کیا۔ اورحضرت باباجان تاج الدینؒ کی خدمت میں حاضر ہوکر اجازت چاہی۔ آپ نے فرمایا۔’’مت جاؤ!راستہ تمہارے لئے خطرناک ہے۔‘‘
جب انہوں نے زیادہ اصرار کیا توآپ نے درخت سے پتّہ توڑکر دیا اور فرمایاکہ اس کو ساتھ لے کرجاؤ۔ ڈاکٹر صاحب مرحوم بمبئی روانہ ہوئے۔ راستے میں ایسا خطرناک واقعہ پیش آیا کہ ان کی جان بچنے کا کوئی ذریعہ نہ تھا۔ ہوایوں کہ ڈاکٹرصاحب کسی ضرورت کی وجہ سے بھساول ریلوے اسٹیشن پر اُترے۔ وہ ریلوے لائن پاکر رہے تھے کہ اچانک ریلوے انجن ان کے بالکل قریب آگیا۔ اوراس کی دہشت سے وہ ریلوے لائن پر ہی گر پڑے۔ حالانکہ انجن پوری رفتار سے آرہاتھا۔ لیکن جونہی ان کے نزدیک آیا، رک گیا۔ ریلوے کے ملازمین نے آپ کو لائن پر سے اٹھایا اورکہا۔’’کیا آپ کوئی عامل ہیں، انجن روکے بغیر خودبخود کیسے رک گیا؟‘‘
اس پرڈاکٹر صاحب نے لوگوں کو بابا حضورؒ کی جانب سے روانگی کی ممانعت اورپھر درخت کے پتّے کا پورا واقعہ سنایا۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 50 تا 50
سوانح حیات بابا تاج الدین ناگپوری رحمۃ اللہ علیہ کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔