واکی میں قیام
مکمل کتاب : سوانح حیات بابا تاج الدین ناگپوری رحمۃ اللہ علیہ
مصنف : سہیل احمد عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=14616
کچھ عرصہ شکردرہ میں راجہ رگھوجی کے پاس رہ کر بابا تاج الدینؒ واکی چلے گئے۔ یہاں آپ کا شی ناتھ پٹیل کے پاس ٹھہرے۔ کاشی ناتھ نے بابا صاحب کی خدمت میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی اور اس بات کی ہر ممکن کوشش کی کہ بابا صاحب کو بے آرامی نہ ہو۔
اب لوگوں کا رخ واکی کی طرف ہوگیا۔ جہاں باباصاحب بیشتر وقت میدانوں اورجنگلوں میں گزارتے تھے۔ بابا صاحب لمبا کُرتا پہنے، ننگے پیر گھومتے رہتے اور لوگ ساتھ ساتھ چل کر عرض پیش کرتے۔
واکی میں بابا صاحبؒ کی قیام گاہ سے دوفرلانگ کے فاصلے پر آم کا ایک درخت تھا۔ بابا صاحبؒ اس مقام کو شفاخانہ کہتے تھے۔ مایوس العلاج مریض وہاں آکرٹھہرتے تھے۔ باباصاحبؒ خود بھی آنے والے مریضوں کو شفاخانے میں رکنے کا حکم دیتے تھے۔
شفاخانے کے قریب ایک جگہ کو باباصاحبؒ نے مدرسہ قراردیا تھا۔ جو طالبِ علم دعا یا فہم وفراست میں اضافہ کے لئے دربارِ تاج الاولیاء میں حاضر ہوتے، بابا صاحبؒ انہیں مدرسہ میں قیام کاحکم دیتے۔ آج بھی لوگ حافظہ کی صلاحیت اوردماغ کی تیزی کے لئے مدرسہ میں ٹھہرتے ہیں۔
بابا صاحب نے اپنی جائے قیام کے پاس ایک جگہ کو مسجد کانام دیا تھا۔ باباصاحبؒ جہاں بھی گئے ایک نہ ایک مقام کو مسجد ضرور قراردیا۔ منتشرالخیال اورشکوک ووسوسوں میں گرفتار افرادکا بابا صاحب ’’مسجد‘‘میں نماز کا حکم دیتے تھے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 35 تا 37
سوانح حیات بابا تاج الدین ناگپوری رحمۃ اللہ علیہ کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔