قوانینِ فطرت

مکمل کتاب : نظریٗہ رنگ و نُور

مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی

مختصر لنک : https://iseek.online/?p=17376

حواس کی دو طرزیں ہیں۔ حواس کی ایک طرز یہ ہے جس کو ہم ظاہری زندگی میں محسوس کر کے کوئی کلیہ قائم کرتے ہیں۔ حواس کی دوسری طرز یہ ہے کہ جہاں حواس کی اصل سے یا حواس کی کنہ سے بحث کی جاتی ہے۔ ظاہر حواس والا کوئی بندہ ظاہر وجود کو اولیت دے کر وجود کے باطن کو سمجھنے کی کوشش کرتا ہے۔ باطنی حواس والا بندہ حواس کو وہاں تلاش کرتا ہے جہاں سے حواس بنتے اور تخلیق ہوتے ہیں۔ یہ حواس تقسیم ہو کر کائنات بنتے ہیں اور کچھ حواس غیر منقسم رہتے ہیں۔ غیر منقسم حواس وہ ہیں جو ابھی تک تقسیم ہو کر مظاہراتی خدوخال میں منتقل نہیں ہوئے۔ منقسم حواس ہی خود کو ازل سے ابد تک روپ دے کر کائنات کی شکل وصورت میں پیش کرتے ہیں۔ منقسم حواس میں شکل وصورت کا ہونا ضروری ہے، شکل وصورت کی دو طرزیں ہیں۔ شکل وصورت کی ایک طرز مادی ہے دوسری طرز نورانی ہے۔ مادی شکل وصورت سے روح کا سراغ ملنا ممکن نہیں ہے۔ روح سے مادی شکل وصورت کی کنہ تک پہنچ جانا یقینی ہے۔ جب تک روح مادیت کو سنبھالے رہتی ہے مادیت قائم رہتی ہے اور جب روح مادیت سے دستبردار ہو جاتی ہے مادیت فنا ہو جاتی ہے۔
کائنات میں حال اور مستقبل محض مفروضہ ہے، ساری کائنات ماضی ہے۔

یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 172 تا 173

سارے دکھاو ↓

براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔

    Your Name (required)

    Your Email (required)

    Subject (required)

    Category

    Your Message (required)