طمانچے
مکمل کتاب : سوانح حیات بابا تاج الدین ناگپوری رحمۃ اللہ علیہ
مصنف : سہیل احمد عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=14639
ایک روز ایک پاگل جب دوسرے پاگلوں کے ساتھ کام پر پاگل خانے سے باہر گیا تو محافظ کی نظروں سے بچ کر فرار ہوگیا۔ اوراپنے گھر کی طرف نکل گیا۔ شام کو گننی کے وقت جب وہ پاگل خانے میں نظر نہ آیا تو اس کی تلاش شروع ہوئی۔ ڈاکٹرعبدالحمید خاں صاحب مرحوم بہت پریشان ہوئے اور ماتحت ملازمین پرخفا ہونے لگے۔ اسی دوران باباحضور تشریف لائے اور فرمایا۔’’کیوں گھبراتے ہو، وہ کل خود چلا آئے گا۔‘‘
چنانچہ دوسرے دن وہ پاگل ازخود گیٹ پرموجود تھا۔ پاگل خانے کے ملازمین نے اسے اندر بلالیا۔ اورڈاکٹر صاحب کو اطلاع دی۔ انہوں نے آکر اس سے پوچھا کہ تو کہاں چلا گیاتھا۔ تو اس نے اپنی زبان میں جواب دیا کہ اپنے گاؤں گیا تھا۔ پھر یہی پوچھا گیا تو اس نے دوبارہ یہی جواب دیا۔ پھر پوچھا کہ تو واپس کیسے آگیا تو اس نے جواب دیا۔’’بھائی تاج الدین نے مجھے دو طمانچے مارے اور کہا،کہاں جاتاہے، چل پاگل خانے اورمجھے کھینچ کر لے آئے۔‘‘
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 49 تا 50
سوانح حیات بابا تاج الدین ناگپوری رحمۃ اللہ علیہ کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔