حضرت اللہ کریم
مکمل کتاب : سوانح حیات بابا تاج الدین ناگپوری رحمۃ اللہ علیہ
مصنف : سہیل احمد عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=14728
شکردرہ کے رہنے والے دیکھتے تھے کہ شکردرہ کے صدر دروازے پر ایک شخص ٹن کا ڈبہ اور ایک رکابی ہاتھوں میں لئے کھڑا رہتاہے اور وقفے وقفے سے صدا لگاتاہے:
’’ اللہ کریم آیا ہے، باسی کھانا مانگتا ہے۔‘‘
جب کوئی کھانا پیش کرتا تو وہ شخص رکابی میں کھانا اورٹن کے ڈبے میں پانی لے لیتا۔ یہ لوگ انہیں اللہ کریم کہتے تھے۔ حضرت اللہ کریم کو کمبل یا کوئی کپڑا نذر کیا جاتا تو آپ بازار لے جاکر اسے فروخت کر دیتے اورجو پیسے ملتے انہیں محتاجوں میں تقسیم کر دیتے۔
لوگ یہ بھی دیکھتے کہ صدر دروازے پر دربان کی طرح کھڑے ہوئے اللہ کریم کبھی کبھی یکایک مؤدب ایستادہ ہوجاتے اور بآوازِ بلند پکارتے:
’’ خبردار ہوجاؤ، لال بنگلہ آتاہے۔‘‘
دس پندرہ منٹ بعد شکردرہ کے محل سے حضور باباتاج الدینؒ باہر آتے۔ گویا آپ پہلے سے لوگوں کو باباصاحبؒ کے آنے کی اطلاع کر دیتے تھے تاکہ وہ ہوشیار ہوجائیں ۔ اسی طرح جب باباصاحبؒ کی سواری سامنے سے گزرتی توحضرت اللہ کریم فوجی انداز سے سیلوٹ کرتے اور جب تک بابا صاحبؒ واپس نہیں آتے، دروازے پر اس طرح موجود رہتے جیسے نگہبانی کے فرائض انجام دے رہے ہوں۔
حضرت اللہ کریم کا وصال باباصاحب کے پر دہ فرمانے کے چند دن بعد ہوا اورتاج آباد کے قبرستان میں دفن کئے گئے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 175 تا 176
سوانح حیات بابا تاج الدین ناگپوری رحمۃ اللہ علیہ کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔