ایک آدمی دوجسم۔۔۔؟
مکمل کتاب : سوانح حیات بابا تاج الدین ناگپوری رحمۃ اللہ علیہ
مصنف : سہیل احمد عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=14692
مدراس کے رہنے والے ایک برہمن کسی آفس میں کام کرتے تھے۔ انہوں نے آفس سے چار روز کی چھٹی لی اور باباتاج الدینؒ کی زیارت کے لئے حاضر ہوئے۔ جب رخصت کی میعاد ختم ہونے لگی توانہوں نے باباصاحبؒ سے واپسی کی اجازت چاہی لیکن باباصاحبؒ نے اجازت نہیں دی۔ ایک ہفتہ بعد دوبارہ اجازت مانگی تو بھی باباصاحبؒ نے کوئی جواب نہیں دیا۔ ایک ماہ بعد باباصاحبؒ نے اجازت دی تو یہ فکر و تردّد میں مبتلا گھر پہنچے کہ ایک ماہ کی غیر حاضری کی وجہ سے نہ جانے گھروالوں کا کیا حال ہوا اور آفس میں تو سخت سرزنش کا سامنا کرنا پڑے گا۔ گھر پہنچے تو نہ بیوی بچوں نے غیر معمولی جذبات کا اظہار کیا اور نہ ہی ایک ماہ کی غیر حاضری کو پوچھا۔ نہادھوکر سفرکی تکان اتری تو بیوی سے پوچھا کہ کیا دفتر کا کوئی آدمی مجھے پوچھنے آیا تھا۔ بیوی نے حیرت سے ان کا چہرہ دیکھتے ہوئے جواب دیا کہ دفتر کا کوئی آدمی نہیں آیاتھا لیکن آپ اتنے پریشان کیوں دکھائی دیتے ہیں؟ انہوں نے سارا حال کہہ سنایا۔ اور کہا کہ عجیب بات ہے کہ نہ تم میری ایک ماہ کی غیر حاضری کا پوچھتی ہو اور نہ دفتر والوں کو میری پروا ہے۔ بیوی نے غیر یقینی نظروں سے دیکھتے ہوئے کہا کہ آپ مذاق کیوں کرتے ہیں؟ دفتر کا وقت ہو گیاہے۔ دفتر جایئے۔ دفترمیں بھی ہر شخص معمول کے مطابق پیش آتا رہا۔ کسی کا رویہ غیرمعمولی نہیں تھا۔ یہ صاحب سخت حیرت واستعجاب میں مبتلا ہوگئے اور عالمِ تصور میں باباصاحبؒ سے مخاطب ہوئے کہ یہ کیا معاملہ ہے، کوئی مجھ سے غیرحاضری کو نہیں پوچھتا۔ ابھی وہ اس مخمصے میں مبتلا ہی تھے کہ چپراسی نے آکر کہا کہ صاحب نے وہ فائل منگوائی ہے جو کل دی تھی۔ فائل لے کر افسر کے پاس پہنچے اور کہا کہ میں تو ایک ماہ تک شکردرہ میں باباتاج الدینؒ کے پاس ٹھہرا رہا لیکن یہاں آکر عجیب معاملے سے دو چار ہوں۔ نہ گھروالے میری غیرحاضری کو پوچھتے ہیں اور نہ دفتروالوں کو مجھ سے شکایت ہے۔ چپراسی کا کہنا ہے کہ یہ فائل کل آپ نے مجھ کو دی ہے حالانکہ میں پورے ہوش وحواس کے ساتھ کہتاہوں کہ میں دفتر ہی نہیں آیا۔ افسر نے حیرت سے کہا۔’’آپ تو چاردن کی چھٹی کے بعد دفتر آگئے تھے اور اس عرصہ میں سارے دفتری امور پوری طرح انجام دیتے رہے ہیں۔‘‘
شکردرہ اورمدراس دونوں جگہ کی حاضری کا ثبوت ملا تو برہمن صاحب کے علاوہ سارے دفتر والے انگشت بدندان رہ گئے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 82 تا 83
سوانح حیات بابا تاج الدین ناگپوری رحمۃ اللہ علیہ کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔