بی اماں صاحبہ
مکمل کتاب : سوانح حیات بابا تاج الدین ناگپوری رحمۃ اللہ علیہ
مصنف : سہیل احمد عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=14735
آپ کے والد چاندہ میں مسجد کے پیش امام تھے۔ ان کے ہاں کوئی اولاد زندہ نہیں رہتی تھی۔ پیش امام صاحب کی بیوی نے منت مانگی کہ اگر اولاد زندہ رہ گئی تومیں اسے باباصاحبؒ کے زیرِ سایہ دے دوں گی۔ چنانچہ بی اماں صاحبہ پیدا ہوئیں ۔ اور زندہ رہیں۔ کم سنی میں ان کو بابا صاحبؒ کی خدمت میں پیش کیا گیا ۔ تو باباصاحبؒ نے آپ کی پرورش اپنے ماموں عبدالرحمٰن صاحب کے سپرد کی۔ جب بی اماں صاحبہ سنِ بلوغ کو پہنچیں تو ان کے رشتے دار انہیں چاندہ لے گئے اور شادی کر دی۔ شادی کے کچھ دنوں بعد بی اماں صاحبہ پر استغراق کی کیفیت غالب رہنے لگی جس کو دیکھتے ہوئے لوگوں نے دوبارہ باباصاحب کے سامنے پیش کیا۔ چند روز باباصاحب کے پاس رہیں تو جذب ختم ہوگیا۔ باباصاحبؒ نے ان کی تربیت اورتعلیم فرمائی اور عبدالرحمٰن کا لقب دیا۔ بی اماں صاحبہ نے راجورہ میں قیام کیا اور وہیں آپ کا چشمۂ فیض جاری ہوا۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 187 تا 188
سوانح حیات بابا تاج الدین ناگپوری رحمۃ اللہ علیہ کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔