بارش میں آگ
مکمل کتاب : سوانح حیات بابا تاج الدین ناگپوری رحمۃ اللہ علیہ
مصنف : سہیل احمد عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=14689
ایک دفعہ سخت خشک سالی ہوگئی۔ پانی کی کمی سے فصلیں متاثر ہونے لگیں اورچارے کی کم یابی سے مویشی مرنے لگے۔ کچھ لوگوں نے باباالدین ؒ سے کہا۔’’بابا جی! بارش نہ ہونے سے اناج مہنگا ہوگیا ہے۔ اور عوام کو سخت پریشانی کا سامنا ہے۔‘‘ بابا صاحبؒ یہ سن کر مسکرائے اورجنگل کی طرف چل دیئے۔ لوگ ساتھ ہولئے۔ ایک گاؤں میں پہنچے تو وہاں کے کسانوں نے باباصاحبؒ سے کہا۔’’ باباصاحب! خشک سالی سے ہماری فصلیں تباہ ہورہی ہیں اور مویشی مررہے ہیں۔‘‘
یہ سن کر باباصاحبؒ کی کیفیت ایک دم بدل گئی۔ جلال میں آکر پانی طلب کیا۔ایک کسان نے لوٹے میں پانی بھرکر پیش کیا۔ باباصاحبؒ نے لکڑیاں جمع کرا کے آگ جلائی اورلوٹے کی ٹونٹی سے تھوڑا تھوڑا پانی آگ پرڈالنا شروع کیا۔ پانی کے قطرے سلگتی لکڑیوں پر گرتے اورلمحہ بھر میں بھاپ بن کر اُوپر کا رخ کرتے۔ جوں جوں یہ آبی بخارات اُوپر جارہے تھے لوگوں نے دیکھا کہ آسمان ابر آلود ہوتاجا رہاتھا۔ لوٹے کا پانی ختم ہوتے ہی آسمان بادلوں سے ڈھک چکا تھا اورکچھ ہی دیر بعد تیز بارش شروع ہوگئی۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 77 تا 78
سوانح حیات بابا تاج الدین ناگپوری رحمۃ اللہ علیہ کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔