دوتھال میں سارا ہے
مکمل کتاب : سوانح حیات بابا تاج الدین ناگپوری رحمۃ اللہ علیہ
مصنف : سہیل احمد عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=14657
سید عبدالرحمٰن صاحب جو سی پی گورنمنٹ کے فاریسٹ کانٹریکٹر تھے۔ روایت کرتے ہیں کہ ایک دفعہ میں باباتاج الدینؒ کے پاس موجود تھا کہ ایک چور باباصاحب کی خدمت میں حاضر ہوا اور ایک طرف بیٹھ کر دل ہی دل میں باباصاحب سے مخاطب ہوا کہ حضور! مجھ سے چوری کا ارتکاب ہوا ہے اور میں نے ایک حلوائی کے یہاں چوری کی ہے۔ میں اس فعل پر سخت نادم ہوں۔ چاہتا ہوں کہ آپ میری پردہ داری کرتے ہوئے مجھے سزا سے بچالیجئے۔اس خاموش عرض کے جواب میں باباصاحب نے اس کی طرف رخ کرکے کہا۔’’بھاگ جا، تیراکام ہوگیا۔‘‘
اتنے میں وہ حلوائی بھی جس کے یہاں چوری ہوئی تھی، حاضرِ دربار ہوا اور فریاد کی کہ حضور! میں لٹ گیا۔ میری تمام کمائی کسی نے چرا لی۔ باباصاحب نے ارشاد فرمایا۔’’ارے جا، دو تھال میں ساراہے۔ اس کا کام بھی ہو گیا ہے تیرا بھی ہو جاتا۔ جااور دوکان کھول۔ ‘‘
حلوائی واپس پہنچا تو معلوم ہوا کہ سارا مال اور پونجی تو چوری ہو چکی لیکن دوتھال چرؤنجی دانوں سے بھرے بچ گئے ہیں۔ اسے باباصاحب کا ارشاد یاد تھاکہ دو تھال میں سارا ہے۔ اس نے مکمل یقین کے ساتھ ان دو تھالوں سے دوبارہ کاروبار شروع کیا۔ حالات بہت تیزی سے اس کے حق میں سازگار ہوتے گئے۔ یہاں تک کہ پہلے سے زیادہ معاشی فراغی حاصل ہوگئی۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 73 تا 74
سوانح حیات بابا تاج الدین ناگپوری رحمۃ اللہ علیہ کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔