دیکھنے کی چیز
مکمل کتاب : سوانح حیات بابا تاج الدین ناگپوری رحمۃ اللہ علیہ
مصنف : سہیل احمد عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=14647
منشی محمدحسین مرحوم نے جو تحصیلدار کہلاتے تھے اور جنہوں نے واکی ہی میں رحلت فرمائی، ایک روز عرض کیا کہ میں نے اپنے وطن حیدرآباد کئی خط روانہ کئے مگر کوئی جواب نہیں آیا۔ جس کی وجہ سے طبیعت بہت پریشان ہے۔ باباحضور نے فرمایا’’تمہارے خطوط کہاں ہیں؟‘‘ پھر پشت کی طرف ہاتھ ڈال کر تمام خطوط نکال کر ان کے سامنے رکھ دیئے اورفرمایا’’ خطوط تو یہیں پڑے ہیں۔‘‘
اسی طرح ایک روز جنگل میں باباحضور نے تحصیلدار کو ایک درخت کے نیچے چادر بچھانے کا حکم دیا۔ پھر کچھ دیر بعد حکم دیا کہ چادر اٹھالے۔ انہوں نے دیکھا کہ چادرکے نیچے روپوں کا فرش بچھا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا۔’’یہ سب میں لے لوں؟‘‘
آپ نے ارشاد فرمایا۔’’نہیں، یہ صرف دیکھنے کی چیز ہے، لینے کی نہیں۔‘‘ پھر آپ نے فرمایا۔’’چادر ڈال دے۔‘‘
انہوں نے چادر ڈال دی۔ پھر تھوڑی دیر بعد فرمایا۔’’چادر اٹھالے۔‘‘
حسب الحکم چادر اٹھائی تو دیکھا کہ روپوں کے فرش کا نام و نشان تک نہیں ہے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 55 تا 56
سوانح حیات بابا تاج الدین ناگپوری رحمۃ اللہ علیہ کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔