نسبت فیضان
مکمل کتاب : سوانح حیات بابا تاج الدین ناگپوری رحمۃ اللہ علیہ
مصنف : سہیل احمد عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=14613
اس بات کا کوئی سراغ نہیں ملتا کہ باباتاج الدینؒ نے کسی کے ہاتھ پر بیعت کی تھی۔ معتبر ذرائع بھی اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ اس عالمِ رنگ و بو میں آپ کا پیرو مرشد کوئی نہیں تھا۔ پھر بھی دو ہستیاں ایسی ہیں جن سے صرف قربت اور نسبت ثابت ہے۔ ایک سلسلۂ قادریہ کے حضرت عبدااللہ شاہ قادریؒ، دوسرے سلسلۂ چشتیہ کے باباداؤدمکّیؒ۔
حضرت عبدااللہ شاہ صاحب وہی بزرگ ہیں جو باباصاحب کے زمانۂ تعلیم میں مکتب آئے تھے اور استاد کو مخاطب کرکے کہا تھا کہ یہ لڑکا (باباتاج الدینؒ)پڑھاپڑھایا ہے اسے پڑھانے کی ضرورت نہیں ہے۔ حضرت عبدااللہ شاہ قادریؒ کا مزار کامٹی اسٹیشن کے پاس ہے۔ نوجوانی کے زمانے میں بابا تاج الدین ؒحضرت عبداللہ شاہ صاحب کی خدمت میں حاضر ہوتے تھے۔ حضرت عبداللہ شاہ کے سجادہ نشین کی روایت کے مطابق جب عبداللہ شاہ صاحبؒ کے وصال کا وقت قریب آیا تو بابا تاج الدینؒ ان کے پاس آئے۔ اس وقت شربت بناکر شاہ صاحب کو پیش کیا گیا۔ انہوں نے چند گھونٹ پی کر باباصاحب کو پلادیا۔
بابا داؤد مکیؒ خواجہ شمس الدین ترک پانی پتیؒ کے خلیفہ تھے۔ اور خواجہ شمس الدین ترکؒ کو مخدوم علاؤالدین علی احمد صابرکلیریؒ سے خلافت ملی تھی۔ باباداؤد مکیؒ مرشد کے حکم پر ساگر آئے۔ اوریہیں وصال فرمایا۔ ان کا بظاہر کوئی خلیفہ نہیں تھا۔ باباد اؤدؒ کے وصال کے کوئی چارسو سال بعد جب بابا تاج الدینؒ فوجی ملازمت کے سلسلے میں ساگر گئے تو آپ نے بابا داؤد مکیؒ کے مزارپر تقریباً دوسال ریاضت ومراقبہ میں گزارے۔ روایات کے مطابق یہیں بابا صاحبؒ کو چشتیہ نسبت اویسیہ طریقے پر منتقل ہوئی۔ اویسیہ نسبت وہ نسبت یا رابطہ ہے جس کے تحت سالک کو کسی بزرگ کی روح سے فیض حاصل ہوتاہے۔ یعنی ایسا فیض جو مرشد کے جسمانی طورپر سامنے نہ رہتے ہوئے بھی اس سے منتقل ہو۔ یہ وہی نسبت ہے جس کے تحت حضرت اویس قرنیؓ کو سرکارِدوعالم حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام سے علوم وفیوض حاصل ہوئے تھے۔
قلندربابا اولیاءؒ فرماتے تھے کہ بابا تاج الدین ؒوحضرت عبداللہ شاہؒ کی قربت حاصل ہوئی تھی اور نسبت چشتیہ بابا داؤدمکی ؒکی مزارپر منتقل ہوئی تھی۔ لیکن بابا صاحب کی تعلیم و تربیت خود جناب سرورِکائنات ﷺ، حضرت علیؓ، حضرت اویس قرنیؓ نے کی ہے۔ نیز بابا صاحب کو ہر سلسلہ کے اکابر اولیاءاللہ کی ارواح سے فیض حاصل ہوا ہے۔ باباتاج الدینؒ کے کئی ارشادات میں اویسیہ فیضان کی طرف اشارہ موجودہے۔
بابا صاحب اپنی ولایت کے رنگ اور نسبت کو اکثر یہ کہہ کر بھی ظاہر کرتے تھے کہ ہمارا نام تاج محی الدین، تاج معین الدین ہے۔
شجرۂ چشتیہ
حضرت سرورکائنات محمدمصطفٰی احمد مجتبیٰ صلی االلہ علیہ وسلم
حضرت علی ؓ
حضرت حسن بصریؒ
حضرت عبدالواحدزیدؒ
حضر فضیل بن عیاضؒ
حضر ت ابراہیم ادھمؒ
حضرت خواجہ سدیدالدین حذیفہ مرعشیؒ
حضرت ہبیرہ البصریؒ
حضرت ممشاد دینوریؒ
حضرت ابواسحاق شامیؒ
حضرت ابواحمدابدالؒ
حضرت ابومحمدابدالؒ
حضرت ناصرالدین ابویوسفؒ
حضر ت قطب الدین مودودچشتیؒ
حضرت حاجی شریف زندنیؒ
خضرت خواجہ عثمان ہارونیؒ
حضرت خواجہ معین الدین چشتی اجمیریؒ
حضرت خواجہ قطب الدین بختیارکاکیؒ
حضرت بابا فریدالدین گنج شکرؒ
حضرت مخدوم علاؤالدین صابر کلیریؒ
حضرت خواجہ شمس الدین ترک پانی پتیؒ
حضرت بابا داؤدمکیؒ
↓
بطریقِ اویسیہ
↓
حضرت بابا تاج الدین اولیاءؒ
شجرۂ قادریہ
حضرت سرورکائنات محمدمصطفٰی احمد مجتبیٰ صلی االلہ علیہ وسلم
حضرت علی ؓ
حضر ت امام حسینؓ
حضرت امام زین العابدین ؓ
حضر ت امام محمد باقرؓ
حضر ت امام جعفرصادقؓ
حضرت امام موسیٰ کاظمؓ
حضرت امام علی رضاؓ
حضرت معروف کرخیؒ
حضرت شیخ صفی الدینؒ
حضرت ابوالحسن سری سقطیؒ
حضرت جنید بغدادیؒ
حضرت ابوبکر شبلی ؒ
حضرت عبدالواحد بن عبدالعزیز ؒ
حضرت ابوالفرح یوسف طرطوسیؒ
حضرت ابوالحسن علی ہنکاری ؒ
حضرت ابوسعید مبارک مخرمی ؒ
حضر ت شیخ عبدالقادر جیلانیؒ
حضرت عبدالعزیزؒ
حضر ت سید محمد الہتاکؒ
حضرت سید شمس الدین ؒ
حضر ت سید شرف الدینؒ
حضرت سیدزین الدینؒ
حضرت سید ولی الدینؒ
حضرت سید نورالدینؒ
حضرت سید حسام الدینؒ
حضرت سید نورالدینؒ
حضرت سید محمود درویشؒ
حضرت سید قادریؒ
حضرت عبدالجلیلؒ
حضرت سید عبداللہ شاہؒ
حضرت بابا تاج الدین
٭ حضرت سید عبداللہ شاہؒ نے بابا تاج الدینؒ کوبچپن میں کھجور کھلائی تھی اور اپنے وصال کے وقت شربت پلایا تھا۔
بابا صاحب کبھی یہ بھی فرماتے:
ہمارا نام تاج الدین الاولیاء، تاج الملت والدین، شہنشاہ ہفت اقلیم، سید محمد بابا تاج الدین ہے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 25 تا 30
سوانح حیات بابا تاج الدین ناگپوری رحمۃ اللہ علیہ کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔