گناہگار کا سفرِآخرت
مکمل کتاب : جنت کی سیر
مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=17855
اب سنو گنہگار شخص کا سفرِ آخرت۔
بالکل اسی طرح ہے کہ منکر نکیر سوال کرتے ہیں، پھر آسمان کا فرشتہ جو اوپر سے آتا ہے اس کا اعمال نامہ لیتا ہے اور نظر ڈالتا ہے، پھر جو فرشتے بھی اس کو لینے آتے ہیں وہ ان سے ڈرتا ہےاور فرشتے بھی بُری طرح گھسیٹے ہوئے اس کو لے جاتےہیں۔ وہ اسے لے جانے کے لیے دوسرا راستہ یا لفٹ استعمال کرتے ہیں۔ ہر آسمان کا داروغہ نامہ اعمال چیک کرتا ہے اور پھر دوزخ کے جس درجے کا وہ شخص ہو (یہ اعمال نامہ دیکھ کر ان کو پتہ چل جاتا ہے) اس آسمان پر اسے لے جا کر وہ فرشتے یہ کہہ کر پھینک دیتے ہیں کہ یہ تمہارے اعمال کی سزا ہے۔
ہر روز دوزخ اور جنت کی روحوں کے اعمال نامے کی چیکنگ ہوتی رہتی ہے۔ گناہوں یا اعمال کے لحاظ سے اگر اس روح نے اتنی سزا بھگت لی جتنی اس کو بھگتنی ضروری تھی تو پھر اس کو جنت کے اونچے درجے میں بتدریج پہنچایا جاتا ہے یا دوزخ کے سب سے اونچے درجے سے (جو سخت ترین عذاب ہے) نچلے درجے میں بتدریج لایا جاتا ہے۔ حساب کے دن جب حساب کتاب ہو گا تو سب کا اعمال نامہ خود اللہ تعالیٰ جل شانہ بنفسِ نفیس ملاحظہ فرمائیں گےاور جس کی جتنی سزا باقی ہو گی اس لحاظ سے اس کو دوزخ اور جنت کے درجے دئیے جائیں گے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 127 تا 128
جنت کی سیر کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔