چھوٹی بیگم
مکمل کتاب : روحانی ڈاک (جلد اوّل)
مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=24720
سوال: میں اپنے شوہر کی بیویوں میں سب سے چھوٹی ہوں۔ دوسری بیویاں واجبی شکل و صورت رکھتی ہیں اور اخلاق، رکھ رکھاؤ میں میرا مقابلہ نہیں کر سکتیں۔ ہوشیاری، مکاری اور جھوٹ میں مہارت رکھتی ہیں۔ میری سوکنیں امیر گھرانوں سے تعلق رکھتی ہیں جبکہ میں ایک غریب گھرانے کی لڑکی ہوں۔ شوہر نے میری خوبیوں کو نظر انداز کر کے گھر سے نکال دیا ہے۔ اب نہ میرے شوہر میرے پاس ہیں اور نہ میرے پاس گھر ہے۔ سچ یہ ہے کہ دکھ کے سوا میرے پاس کچھ بھی نہیں ہے۔ مجھے بڑی شرمندگی اور دکھ سے یہ بتانا پڑ رہا ہے کہ میرے شوہر بہت حسن پرست اور عیش پسند ہیں، دولت اتنی ہے کہ بڑے بڑے شہروں اور غیر ممالک کا دورہ کرتے رہتے ہیں اور اس دورے میں کسی نہ کسی کو ساتھ رکھتے ہیں پھر بھی ان کو تسکین نہیں ہوتی۔ اتنے عیش پرست ہونے کے باوجود مجھے ’’محروم‘‘ رکھتے ہیں۔ میری ہر ضرورت سے غافل رہتے ہیں۔ اور میرے بچے کا خیال بھی نہیں کرتے۔ کوئی وظیفہ ایسا بتائیں کہ شوہر اپنی بری عادتوں کو ترک کر دیں اور مجھ سے اور بچے سے محبت کرنے لگیں۔
جواب: یہ بات آپ نے خود لکھی ہے کہ آپ کے شوہر دولت مند ہیں اور ان کی کئی بیویاں ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ کئی بیویاں ہوتے ہوئے بھی آپ کی شادی ان سے دولت کے لالچ میں ہوئی۔ آپ کسی غریب شخص سے بھی شادی کر سکتی تھیں۔ ایسے دولت مند گھرانوں میں جہاں مذہب سے دوری اور آزادی ہو ان باتوں کو کوئی اہمیت نہیں دی جاتی جن پر آپ کڑھ رہی ہیں۔ آپ کی ساری تکالیف کا سبب یہی ہے کہ آپ خود کو اس ماحول میں ایڈجسٹ نہیں کر سکیں۔ اللہ تعالیٰ کا قانون ہے کہ دین میں جبر نہیں یعنی کوئی راستہ اختیار کرنے میں قدرت کی طرف سے کوئی پابندی نہیں ہے۔ آپ نے اپنے راستے کا خود انتخاب کیا ہے۔ بہرحال اللہ تعالیٰ سے دعا کیجئے، وہ قادر مطلق ہے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 130 تا 131
روحانی ڈاک (جلد اوّل) کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔