انا للہ و انا الیہ راجعون

مکمل کتاب : روحانی ڈاک (جلد اوّل)

مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی

مختصر لنک : https://iseek.online/?p=24070

سوال: کسی نے سوال دریافت کیا ہے کہ’’زندگی کے مقام اور حالات کہاں چلے جاتے ہیں؟‘‘ میں نے انہیں لکھ دیا ہے کہ مجھ میں اتنی قابلیت نہیں جو اس موضوع پر کچھ کہہ سکوں البتہ قبلہ خواجہ صاحب کی خدمت میں عرض کر سکتا ہوں جیسا جواب آئے گا تحریر کر دوں گا۔ یہاں تھوڑا سا عرض کرنے کی جسارت کر رہا ہوں کہ اگر اس کا جواب یہ دیا جائے کہ’’وقت کی بساط پر‘‘ تو وقت خود انسانی ذہن کی پیداوار ہے۔ آپ ذرا اس پر تفصیل سے روشنی ڈالیں اور اشاعت میں شامل فرمائیں تا کہ اور لوگ بھی مستفید ہو سکیں۔

جواب: حیات کیا ہے، بڑے بڑے مفکرین، دانشور اور سائنس دان جن کے سروں پر دور حاضر کے گوناگوں ترقیوں اور عروج کا تاج ہے اس سوال کا جواب دیتے ہوئے طفل مکتب نظر آتے ہیں۔ جب ہم صحائف انبیاء اور الہامی و آسمانی کتابوں کا مطالعہ کرتے ہیں۔ ان لاریب کتابوں کا اصل موضوع حیات اور زندگی ہی ہے۔زندگی کیا ہے؟ اس کی ابتدا اور اس کا ظہور کس طرح ہوتا ہے؟ اور یہ معدوم ہو کر کس طرح اپنے انجام کو پہنچتی ہے؟ لیکن صد افسوس کہ مذاہب کے کچھ پیروکاروں نے ان الہامی کتابوں کے اصل مقصد’’روحانیت‘‘ کے حصول کے بجائے ان کی تعلیمات کو توڑ مروڑ کر پیش کیا ہے کہ عام لوگوں کا ان تعلیمات کی حقیقت تک پہنچنا ایک مسئلہ لا ینحل بن گیا ہے مثلاً مذہب کے کچھ پیروکاروں نے پیدائش اور موت کے بعد کی زندگی کو آواگون کا مسئلہ بنا دیا ہے۔

یا کچھ مذہبی مولویوں نے انہی الہامی کتابوں کے حوالے سے اللہ کی الرحمٰن الرحیم ذات کو ڈر و خوف، سزا اور عذاب کا (SYMBOL) یا علامت بنا دیا۔ انہی ناقص اور محدود سوچ کے حامل لوگوں کی ریشہ دوانیوں کی وجہ سے مخلوق خدا، ایک خدا اور رسولوں کی ایک ہی تعلیمات پر جمع اور متحد ہونے کی بجائے مختلف مذاہب، فرقوں اور گروہوں میں بٹتی چلی گئی لیکن ایک وقت ایسا ضرور آئے گا جب اقوام عالم کسی ایک نقطہ پر متحد ہونے پر مجبور ہو گی اور وہ نقطہ’’قرآنی وحدت‘‘ ثابت ہو گا۔

اب آیئے اصل بات کی طرف آتے ہیں بات یہاں سے شروع ہوئی تھی کہ پیدا ہونے کے بعد جن حالات میں زندگی گزرتی ہے وہ کہاں چلے جاتے ہیں؟ اور اگر یہ کہا جائے کہ حالات اور اعمال و حرکات وقت کی بساط پر رواں دواں ہیں تو وقت کی کیا حیثیت ہے؟ آسمانی کتابوں کے نقطہ نظر سے اللہ تعالیٰ نے وقت حالات اور زندگی کے لئے دو رخ متعین کئے ہیں ایک رخ اعلیٰ اور دوسرا رخ اسفل، ہم جب اعلیٰ اور اسفل رخ میں تفکر کرتے ہیں تو یہ بات منکشف ہوتی ہے کہ اعلیٰ اور اسفل۔۔۔۔۔۔دونوں رخوں میں عمل کی حیثیت ایک ہی ہے صرف نیت سے کسی عمل یا کردار کو اعلیٰ اور اسفل قرار دیا جاتا ہے۔ آسمانی کتاب قرآن مجید میں اعلیٰ اور اسفل دونوں زندگیوں کو ’’کتاب المرقوم‘‘ یعنی نوشتہ کتاب کہا گیا ہے۔ ترجمہ۔۔۔۔۔۔آپ کیا سمجھے علیین(اعلیٰ زندگی) سجیین(اسفل زندگی) کیا ہے ، لکھی ہوئی کتاب ہے۔ موجودہ دور سائنسی علوم کی روشنی میں ’’فلم‘‘ کا نام دیں تو مسئلہ آسانی کے ساتھ سمجھ میں آ جاتا ہے۔ آسمانی کتابوں کے ساتھ ساتھ جو باتیں پیغمبروں نے وضاحت سے بیان کی ہیں ان سے بھی مسئلہ روشن اور واضح ہو جاتا ہے۔ حضور اکرمﷺ کا ارشاد ہے۔’’زمانے کو برا نہ کہو(وقت، حالات، زندگی) اللہ ہے۔‘‘

اب اس مختصر تمہید کے بعد اس بات کو عام فہم زبان میں اس طرح کہا جائے گا کہ زندگی، حیات قبل از زندگی اور بعد از موت سب مقام اور حالات ’’کتاب المرقوم‘‘ نوشتہ کتاب یا ایک فلم ہے۔ بات کچھ یوں بنی کہ کائنات میں جو کچھ ہو چکا ہے، جو کچھ ہو رہا ہے اور جو کچھ ہونے والا ہے، وہ سب کا سب لوح محفوظ پر نقش ہے۔ ان نقوش(FILE) کو جب اللہ تعالیٰ کی تجلی فیڈ(FEED) کرتی ہے تو یہ نقوش مختلف اسکرین پر متحرک ہو جاتے ہیں۔ غور طلب بات یہ ہے کہ لوح محفوظ پر زمان و مکان کی یہ کیفیت نہیں ہے جو کیفیت ارض (EARTH OR SCREEN) پر ہے۔ لوح محفوظ کے قانون کے مطابق لوح محفوظ سے نزول کرنے والے نقوش لوح دوئم اور برزخ سے گزر کر عرش پر متحرک ہوتے ہیں۔ ارض یا زمین پر قابل تذکرہ مخلوق انسان ہے۔ روحانی نقطہ نظر سے جب ہم انسانی تخلیق کا تجزیہ کرتے ہیں تو ہمیں تین بساط (SCREENS) نظر آتی ہیں۔ پہلی بساط پر واہمہ اور خیالات کا نزول ہوتا ہے ۔ دوسرے بساط پر تصورات اور احساسات کے نقوش بنتے ہیں اور تیسری بساط پر مظاہرات خدوخال کی شکل اختیار کر لیتے ہیں جس طرح ان نقوش کا نزول ہوتا ہے۔ اسی طرح یہ نقوش دوبارہ ان تین بساط سے گزر کر لوح محفوظ میں چلے جاتے ہیں۔ یعنی زندگی کے مقام اور حالات، پیدائش اور موت سب ایک فلم(لوح محفوظ) ہے جو مسلسل اور متواتر چل رہی ہے۔ جن صاحب دل لوگوں کو روحانی نقطہ عروج نصیب ہو جاتا ہے وہ اس بات کو مشاہداتی طور پر دیکھ لیتے ہیں کہ

اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّآ اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ

یعنی ہر چیز اللہ کی طرف سے ہے اور اللہ کی طرف لوٹ رہی ہے۔

یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 40 تا 43

روحانی ڈاک (جلد اوّل) کے مضامین :

انتساب ترتیب و پیشکش 1 - اولاد نہیں ہوتی 2 - الرجی کا علاج 3 - ایک سو پچاس چھینکیں 4 - اداسی 5 - انگلیاں کشش کا ذریعہ 6 - اولاد نرینہ 7 - اولاد نہیں ہوئی 8 - اندرونی بخار 9 - احساس کمتری 10 - استغناء اور کیلوریز 11 - انسانی وولٹیج 12 - ایک لاکھ خواہشات 13 - ایب نارمل زندگی 14 - اجمیر شریف کی حاضری 15 - آوارہ لڑکا 16 - آنکھوں کے سامنے نقطے 17 - آنکھ میں آنسو 18 - آدھے جسم میں درد 19 - آسمان 20 - آنتیں 21 - آپریشن 22 - آٹھ علاج 23 - انا للہ و انا الیہ راجعون 24 - اسلامی لباس کا تصور 25 - آرزو 26 - اندھی محبت 27 - استخارہ 28 - ایک عجیب بیماری 29 - اجتماعی خود کشی 30 - اجتماعی سکون 31 - اُم الصبیان 32 - آوازیں آتی ہیں 33 - اندرونی مریض 34 - ایمان کی روشنی 35 - اقتدار کی جنگ 36 - اولاد 37 - برص کا علاج 38 - برے خیالات 39 - بجلی کے جھٹکے 40 - بیوہ عورت 41 - بچپن کا خواب 42 - بیٹی نہیں بیٹا 43 - بے وفا شوہر 44 - بہرے پن کا علاج 45 - بخار 46 - بچوں کی نفسیات 47 - بدعقیدہ 48 - بھوت 49 - بیہوشی 50 - بزدلی کی تصویر 51 - برقی رو کا ہجوم 52 - بارونق چہرہ 53 - بھینگا پن 54 - بڑا سر 55 - بسم اللہ کی زکوٰۃ 56 - بے جوڑ شادی 57 - بال خورے کا علاج 58 - پراگندہ ذہنی 59 - پریشانیوں کا حل 60 - پرانی پیچش 61 - پولیو کا علاج 62 - پڑھنے میں دل نہ لگنا 63 - پر اسرار بیماری 64 - پیٹ کی تکلیف 65 - پسینہ آنا 66 - پیدائشی دماغی معذور 67 - پسند کی شادی 68 - پیلیا 69 - پرانی پیچش 70 - پیر صاحب 71 - پیر وہ نہیں ہوتا جو مرید بنا دیتے ہیں 72 - پرابلم 73 - پرکشش چہرہ 74 - پیر سو جاتے ہیں 75 - پچہتر ہزار روپیہ 76 - ترقی نہیں ہوتی 77 - تقدیر 78 - تیسری آنکھ 79 - تصور شیخ 80 - تخلیقی فارمولے 81 - تنہائی کا احساس 82 - ٹائی فائیڈ کے اثرات 83 - ٹیڑھا منہ 84 - ٹانگیں کپکپاتی ہیں 85 - ٹیلی پیتھی 86 - ٹیوشن 87 - ٹانگیں کمزور ہیں 88 - ٹونسلز 89 - ٹرانس پیرنٹ 90 - جادو کا توڑ(۱) 91 - جوڑوں کادرد 92 - جسم میں کرنٹ لگنا 93 - جادو کا توڑ(۲) 94 - جسم چھوٹا سر بڑا 95 - جلد بازی 96 - جسم میں آگ 97 - جنسی مسائل 98 - جادو ختم کرنے کیلئے 99 - جگر کا متاثر ہونا 100 - جسم اچھل اچھل جاتا ہے 101 - جن 102 - جھنجلاہٹ کیسے دور ہو 103 - جہیز کا مسئلہ 104 - چوکور کاغذ 105 - چمگاڈر 106 - چاند گرہن 107 - چہرے پر دانے 108 - چہرے پر چھائیاں 109 - چھپکلی کا خوف 110 - چھوٹی بیگم 111 - چہرے پر بال 112 - حضرت خضرؑ سے ملاقات 113 - حسد کی عادت 114 - حروف مقطعات 115 - حالات کی ستم ظریفی 116 - حسد 117 - حسب منشاء شادی کیلئے 118 - حقیقت آگاہی 119 - خوف 120 - خود سے باتیں کرنا 121 - خون کی بوند 122 - خوفناک شکلیں نظر آتی ہیں 123 - خیالی پلاؤ 124 - خون میں کمزوری 125 - خود ترغیبی 126 - خود غرضی 127 - خون کی کلیاں(۱) 128 - خالہ کی روح 129 - خلفشار 130 - خون کی الٹیاں(۲) 131 - خشکی کا علاج 132 - خشک خارش 133 - خواب اور ہماری زندگی 134 - دماغی خلئے اور پیدائش 135 - دل میں سوراخ 136 - دنیا بیزاری 137 - دماغی امراض 138 - دماغ کے اوپر خول چڑھ گیا ہے 139 - دستخط کیجئے اور مسئلہ حل 140 - دوپٹہ میں جوئیں 141 - دل میں درد 142 - دمہ 143 - دریا اور سبزہ زار 144 - دواؤں کا ری ایکشن 145 - دوائیں 146 - دماغ کے اعصاب 147 - دانت پیسنا 148 - دوسری شادی 149 - دماغی توازن 150 - دکھی لڑکی 151 - درخت بولتے ہیں 152 - دھوکہ 153 - ڈراؤنے خواب 154 - ذہنی سکون 155 - ذہنی مریضہ 156 - ذہنی الجھنیں 157 - ذہنی مریض 158 - روح سے ملاقات 159 - رنگ و نور کا شہر 160 - روح کا الارم 161 - روحانی غذا 162 - رشتہ کی تلاش 163 - روشن مستقبل 164 - روح اور اسلام 165 - رات بھر روتی ہوں 166 - زنانی آواز 167 - زندگی کا ساتھی 168 - زبان ساتھ نہیں دیتی 169 - زبان کھل جائے گی 170 - سکون کی تلاش 171 - سر اور معدہ 172 - سوتے میں پیشاب نکل جاتا ہے 173 - سایہ 174 - سیپ کی پوٹلی 175 - سر کے بال گر رہے ہیں 176 - سانس کی بیماری 177 - سینے میں درد 178 - سانس رک جاتا ہے 179 - سانولا رنگ 180 - سردی میں پسینہ 181 - سوچ میں ڈوبے رہنا 182 - سیاہ رنگ چہرہ 183 - سائیکالوجی 184 - سیلاب اور سیمنٹ 185 - سکون 186 - سیرت طیبہؐ 187 - شادی کے مسائل 188 - شادی 189 - شوہر لندن میں ہیں 190 - شباب آمیز کہانیاں 191 - شوہر شکل نہیں دیکھتا 192 - شفا ء دینا اللہ کا کام ہے 193 - شیطانی وسوسے 194 - شادی اور شرم 195 - شوہر کا مزاج 196 - شوہر نے آنکھیں بدل لیں 197 - شکی شوہر 198 - شادی روکنے کیلئے 199 - شوہر کی محبت 200 - شریعت اور طریقت 201 - شجر ممنوعہ کی روحانی تفسیر 202 - شکوہ 203 - ضدی بچہ 204 - طلبہ متوجہ ہوں 205 - طلسمی سانپ 206 - عقیدہ کی خرابی 207 - عشق کا سمندر 208 - علوم اور صلاحیت 209 - علاج کی ضرورت نہیں ہے 210 - عملیات کا شوق 211 - غلطی کا اعتراف 212 - فریج میں رکھا ہوا کھانا 213 - فحش خیالات 214 - فالج 215 - قلب کی سیاہی 216 - قوت ارادی 217 - قبض اور گیس 218 - قرض 219 - کر بھلا ہو بھلا 220 - کنجوس سسرال 221 - کرایہ دار 222 - کلر تھراپی 223 - کشف القبور 224 - کثرت اولاد سے پریشانی 225 - کانوں میں سیٹیاں 226 - گھر کا فساد 227 - گوشت 228 - گردوں میں پتھری 229 - گیس کا مرض 230 - لانبے بال 231 - لکنت 232 - لنگڑی کا درد 233 - ملازمت میں ترقی 234 - مستقل خارش 235 - مالی پریشانیاں 236 - مردے نظر آنا 237 - موت کے خوف سے نجات 238 - مراقبہ کی شرائط 239 - مرض کا علاج شادی 240 - منگیتر کی نفرت 241 - موت کا خیال 242 - نیند میں جھٹکے لگنا 243 - نفسیاتی بیماری 244 - نماز پڑھنے کو دل نہیں چاہتا 245 - نعمت یا زحمت 246 - نیند نہیں آتی 247 - وظیفہ کی رجعت 248 - وٹّہ سٹّہ کی شادی 249 - ہرجائی شوہر 250 - ہڈیوں کی بیماری 251 - ہمزاد اور جنات 252 - ہاتھ لگائے کھجلی ہوتی ہے 253 - ہیروئن 254 - ہڈیوں کا پنجر 255 - ہمنوا دل 256 - ہونٹوں پر داغ 257 - یہ مست اور ملنگ بندے
سارے دکھاو ↓

براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔

    Your Name (required)

    Your Email (required)

    Subject (required)

    Category

    Your Message (required)