چالیس دن بارش برستی رہی
مکمل کتاب : محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم
مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=13843
پانی بڑھتا چلا گیا اور ہر شئے غرق ہو گئی۔ ۴۰ دن تک پانی برستا رہا، زمین سے پانی ابلتا رہا اور کشتی کم و بیش ساڑھے چھ ماہ تک پانی پر تیرتی رہی، اس کے بعد حکم الٰہی سے عذاب ختم ہوا تو سفینۂ نوح ’’جودی‘‘ پہاڑ پر جا کر ٹھہر گیا۔ اور پانی زمین پر چڑھتا ہی گیا اور بہت بڑھا اور کشتی پانی کے اوپر تیرتی رہی اور پانی زمین پر بہت ہی زیادہ چڑھا۔
’’اور چالیس دن تک زمین پر طوفان رہا اور پانی بڑھا اور اس نے کشتی کو اوپر اٹھا دیا، سو کشتی زمین پر سے اور سب اونچے پہاڑ جو دنیا میں ہیں چھپ گئے پانی ان سے پندرہ ہاتھ اور اوپر چڑھا اور پہاڑ ڈوب گئے اور سب جانور جو زمین پر چلتے تھے، پرندے اور چوپائے اور جنگلی جانور اور زمین کے سب رینگنے والے جاندار اور سب آدمی مر گئے۔‘‘
(کتاب مقدس۔ باب پیدائش: ۱۷ تا ۱۲)
توراۃ میں جودی کو ’’اراراط‘‘ کے پہاڑوں میں بتایا گیا ہے۔ اراراط اس علاقہ کا نام ہے جو فرات اور دجلہ کے درمیان ’دیار بکر‘ سے بغداد تک مسلسل چلا گیا ہے، پانی آہستہ آہستہ خشک ہونا شروع ہو گیا اور کشتی کے مسافروں نے امن و سلامتی کے ساتھ خدا کی زمین پر قدم رکھا۔ کشتی کے مسافروں کے علاوہ روئے زمین پر سے ہر جاندار چیز نابود ہو چکی تھی اور زمین کو دوبارہ آباد کرنے والے بس یہی لوگ تھے جو طوفان سے بچا لئے گئے تھے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 75 تا 76
محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔