ظلم کا پنجہ

مکمل کتاب : محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم

مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی

مختصر لنک : https://iseek.online/?p=14000

عاد نے (اللہ کے پیغام لانے والوں کو )جھٹلا دیا جب ان کے بھائی ہودؑ نے ان کو کہا:

’’کہ تم کو (خدا کا ڈر نہیں) میں تمہارے پاس پیغام لانے والا معتبر ہوں سو ڈرو اللہ سے اور میرا کہا مانو اور نہیں مانگتا میں تم سے اس پر بدلہ میرا، بدلہ اس جہاں کے مالک پر ہے۔ کیا بناتے ہو تم ہر اونچی زمین پر نشان کھیلنے کو اور بتاتے ہو کاریگریاں شاید تم ہمیشہ رہو گے اور جب ہاتھ ڈالتے ہو ظلم کا پنجہ ہی مارتے ہو۔ سو ڈرو اللہ سے اور میرا کہا مانو اور ڈرو اس سے جس نے تم کو پہنچائیں وہ چیزیں جو تم چاہتے ہو، پہنچائے تم کو چوپائے اور بیٹے اور باغ اور چشمے، میں ڈرتا ہوں تم پر ایک بڑے دن کی آفت سے۔‘‘

وہ بولے:

’’ہم کو برابر ہے تو نصیحت کرے یا نہ کرے اور کچھ نہیں ہیں یہ باتیں مگر عادت ہے اگلے لوگوں کی اور ہم پر آفت آنے والی نہیں۔ پھر اس کو جھٹلانے لگے تب ہم نے اس کو غارت کر دیا اس بات میں البتہ نشانی ہے اور ان میں سے بہت سے لوگ ماننے والے نہیں اور تیرا رب وہی ہے زبردست رحم والا۔‘‘

(سورۃ الشعراء: ۱۲۴،۱۴۱)

’’سو وہ عاد تھے وہ تو غرور کرنے لگے ملک میں ناحق اور کہنے لگے کون ہے ہم میں سے زیادہ زور و قوت میں؟ کیا دیکھتے نہیں کہ اللہ جس نے ان کو بنایا وہ زیادہ ہے ان سے زور میں اور تھے ہماری نشانیوں کے منکر پھربھیجی ہم نے اُن پر ہوا بڑے زور کی وہ کئی دن جو مصیبت کے تھے تاکہ چکھائیں ان کو رسوائی کا عذاب دنیا کی زندگی میں اور آخرت کے عذاب میں پوری رسوائی ہے۔‘‘

(سورۃ حٰمٰہ السجدہ: ۱۵۔۱۶)

’’اور یاد کرو عاد کے بھائی کو جب ڈرایا اس نے اپنی قوم کو احقاف میں اور گزر چکے تھے ڈرانے والے اس کے سامنے سے اور پیچھے سے (یہ کہتے ہوئے) کہ بندگی نہ کرو کسی کی اور اللہ کے سوا میں ڈرتا ہوں تم پر آفت سے ایک بڑے دن کی۔‘‘

بولے:

’’کیا تو آیا ہے میرے پاس کہ پھیر دے تو ہیں ہمارے معبودوں سے؟ سو لے آ۔ ہم پر جو وعدہ کرتا ہے اگر ہے تو سچا۔ ‘‘

کہا:

’’یہ خبر تو اللہ ہی کو ہے میں تو پہنچا دیتا ہوں جو کچھ بھیج دیا ہے میرے ہاتھ لیکن میں دیکھتا ہوں کہ تم لوگ نافرمانی کرتے ہو۔‘‘ پھر جب دیکھا اس ابر کو سامنے آیا ہوا اپنی وادیوں کے بولے: یہ ابر ہی ہمارے اوپر برسے گا کوئی نہیں یہ تو وہ چیز ہے جس کی تم جلدی کرتے تھے، ہوا ہے جس میں عذاب ہے درد ناک اکھاڑ پھینکے ہر چیز کو اپنے رب کے حکم سے پھر کل کے دن رہ گئے کہ کوئی نظر نہیں آتا تھا سوائے ان کے گھروں کے یوں ہم سزا دیتے ہیں گنہگاروں کو اور ہم نے مقدور کر دیا تھا ان کو ان چیزوں کا جن کا تم کو مقدور نہیں دیا اور ہم نے ان کو دیئے تھے کان اور آنکھیں اور دل، پھر کام نہ آئے کان ان کے اور نہ آنکھیں ان کی اور نہ دل ان کے کسی چیز میں اس لئے کہ منکر ہوئے تھے اللہ کی باتوں سے اور الٹ پڑی ان پر جس بات سے وہ ٹھٹھا کرتے تھے۔‘‘

(سورۃ احقاف: ۲۱۔۲۶)

’’اور قوم عاد جب ہم نے ان پر منحوس آندھی چلائی جس چیز سے ہو کر گزرتی اس کو بوسیدہ ہڈی کی طرح (چورا) کئے بغیر نہ چھوڑتی۔‘‘

(سورۃ الزاریات: ۴۱۔۴۲)

’’جھٹلایا عاد نے پھر کیسا ہوا میرا عذاب اور میرا کھڑ کھڑانا ہم نے بھیجی ان پر ہوا تُند ایک نحوست کے دن جو ٹلنے والی نہ تھی، اکھاڑ پھینکا لوگوں کو گویا وہ جڑیں ہیں کھجور کی اکھڑی پڑی، پر کیسا عذاب رہا میرا عذاب اور میرا کھڑ کھڑانا۔‘‘

(سورۃ القمر: ۱۸۔۲۱)

’’اور وہ جو عاد تھے سو برباد ہوئے سناٹے کی ہوا سے کہ نکلی جائے ہاتھوں سے مقرر کر دیا اس کو ان پر سات رات آٹھ دن لگاتار پھر تو دیکھئے کہ وہ لوگ اس میں پچھڑ گئے گویا وہ جڑیں ہیں کھجور کی، پھر تو دیکھتا ہے کوئی ان میں کا بچا۔‘‘

(سورۃ الحاقہ: ۶۔۸)

’’تو نے دیکھا کیسا کیا تیرے رب نے عادِ ارم کے ساتھ جو تھے بڑے ستونوں والے کہ ان جیسی (چیز) سارے شہروں میں نہیں بنائی گئیں۔‘‘

(سورۃ الفجر: ۶۔۸)

یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 94 تا 96

محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم کے مضامین :

پیش لفظ اظہار تشکّر 1 - حضرت آدم علیہ السّلام 1.1 - قرآن كريم ميں حضرت آدمؑ کا نام 1.2 - آدم و حوا جنت میں 1.3 - حضرت آدم ؑ کے قصے میں حکمت 1.4 - ذیلی تخلیقات 1.5 - مابعد النفسیات 1.6 - مذاہب عالم 1.7 - قانون 1.8 - حضرت حواؑ کی تخلیق 1.9 - مونث، مذکر کا تخلیقی راز 1.10 - ہابیل و قابیل 2 - حضرت ادریس علیہ السلام 2.1 - ٹاؤن پلاننگ 2.2 - ناپ تول کا نظام 2.3 - انبیاء کی خصوصیات 2.4 - تین طبقات 2.5 - حنوک کی انگوٹھی 2.6 - حکمت 2.7 - زمین ہماری ماں ہے 2.8 - تسخیر کائنات 3 - حضرت نوح علیہ السلام 3.1 - پانچ بت 3.2 - نادار کمزور لوگ 3.3 - بے وفا بیوی 3.4 - ساڑھے نو سو سال 3.5 - نوح کی کشتی 3.6 - نوحؑ کا بیٹا 3.7 - چالیس دن بارش برستی رہی 3.8 - ابو البشر ثانی 3.9 - عظیم طوفان 3.10 - صائبین 3.11 - صحیفۂ وید 3.12 - زمین کے طبقات 3.13 - زرپرستی کا جال 3.14 - حکمت 3.15 - برف پگھل رہی ہے 3.16 - بلیک ہول 3.17 - زمین کی فریاد 3.18 - نصیحت 4 - حضرت ہود علیہ السلام 4.1 - قوم عاد 4.2 - مغرور اور سرکش 4.3 - اللہ کی پکڑ 4.4 - اولاد، باغ اور چشمے 4.5 - سخت سرزنش 4.6 - دلیل 4.7 - حیات و ممات پر کس طرح یقین کریں؟ 4.8 - ظلم کا پنجہ 4.9 - شداد کی جنت 4.10 - شداد کی دعا 4.11 - حکمت 4.12 - گرد باد (Twister Tornado) 4.13 - شہاب ثاقب 5 - حضرت صالح علیہ السلام 5.1 - شاہی محل 5.2 - سرداران قوم 5.3 - اللہ کی نشانی 5.4 - خوشحال طبقہ 5.5 - وعدہ خلاف قوم 5.6 - قتل کا منصوبہ 5.7 - بجلی کا عذاب 5.8 - العلاء اور الحجر 5.9 - آواز تخلیق کی ابتدا ہے 5.10 - الٹرا سانک آوازیں 5.11 - آتش فشانی زلزلے 5.12 - حکمت 5.13 - روحانی انسان 5.14 - ماورائی ذہن 5.15 - رحم میں بچہ 5.16 - حادثے کیوں پیش آتے ہیں؟ 6 - حضرت ابراہیم علیہ ا؛لسلام 6.1 - رات کی تاریکی 6.2 - باپ بیٹے میں سوال و جواب 6.3 - ہیکل میں بڑا بٹ 6.4 - حضرت ہاجرہ ؒ 6.5 - حضرت لوطؑ 6.6 - اشموئیل 6.7 - وادی ام القریٰ 6.8 - زم زم 6.9 - امت مسلمہ کے لئے یادگار عمل 6.10 - بیت اللہ کی تعمیر کا حکم 6.11 - حضرت اسحٰق کی پیدائش 6.12 - مکفیلہ 6.13 - حکمت 6.14 - انسان کے اندر انسان 6.15 - کیفیات کا ریکارڈ 6.16 - تجدید زندگی 6.17 - نیند آدھی زندگی ہے 6.18 - علم الیقین، عین الیقین، حق الیقین 6.19 - آئینہ کی مثال 6.20 - چار پرندے 6.21 - قلب کی نگاہ 6.22 - اعلیٰ اور اسفل حواس 7 - حضرت اسمٰعیل علیہ السلام 7.1 - صفاء مروہ 7.2 - حضرت ابراہیمؑ کا خواب 7.3 - خانہ کعبہ کی تعمیر 7.4 - حضرت اسمٰعیلؑ کی شادیاں 7.5 - حکمت 7.6 - خواب کی حقیقت 7.7 - خواب اور بیداری کے حواس 8 - حضرت لوط علیہ السلام 8.1 - وہ عذاب کہاں ہے 8.2 - آگ کی بارش 8.3 - ایڈز 8.4 - حکمت 8.5 - طرز فکر 8.6 - ملک الموت سے دوستی 9 - حضرت اسحٰق علیہ السلام 9.1 - حکمت 10 - حضرت یعقوب علیہ السلام 10.1 - حضرت یعقوبؑ کے بارہ بیٹے 10.2 - حکمت 10.3 - استغنا کی تعریف 11 - حضرت یوسف علیہ السلام 11.1 - گیارہ ستارے، سورج اور چاند 11.2 - مصری تہذیب 11.3 - حواس باختگی 11.4 - دو قیدیوں کے خواب 11.5 - بادشاہ کا خواب 11.6 - قحط سالی سے بچنے کی منصوبہ بندی 11.7 - تقسیم اجناس 11.8 - شاہی پیالے کی تلاش 11.9 - راز کھل گیا 11.10 - یوسفؑ کا پیراہن 11.11 - حکمت 11.12 - زماں و مکاں کی نفی 11.13 - خواب کی تعبیر کا علم 11.14 - اہرام 11.15 - تحقیقاتی ٹیم 11.16 - مخصوص بناوٹ و زاویہ 11.17 - نفسیاتی اور روحانی تجربات 11.18 - خلا لہروں کا مجموعہ ہے 11.19 - طولانی اور محوری گردش 11.20 - سابقہ دور میں سائنس زیادہ ترقی یافتہ تھی 11.21 - علم سیارگان 12 - اصحاب کہف 12.1 - تین سوال 12.2 - مسیحی روایات کا خلاصہ 12.3 - دقیانوس 12.4 - کوتوال شہر 12.5 - اصحاب کہف کے نام 12.6 - حکمت 13 - حضرت شعیب علیہ السلام 13.1 - محدود حواس کا قانون 13.2 - توحیدی مشن 13.3 - حکمت 13.4 - دولت کے پجاری 13.5 - مفلس کی خصوصیات 13.6 - ناپ تول میں کمی 14 - حضرت یونس علیہ السلام 14.1 - یوناہ 14.2 - قیدی اسرائیل 14.3 - ٹاٹ کا لباس 14.4 - مچھلی کا پیٹ 14.5 - سایہ دار درخت 14.6 - دیمک 14.7 - استغفار 14.8 - حکمت 14.9 - بھاگے ہوئے غلام 15 - حضرت ایوب علیہ السلام 15.1 - شیطان کا حیلہ 15.2 - صبر و شکر 15.3 - زوجہ محترمہ پر اللہ کا انعام 15.4 - معجزہ 15.5 - پانی میں جوانی 15.6 - صبر اللہ کا نور ہے 15.7 - حکمت 15.۸ - صبر کے معنی 15.۹ - اللہ صاحب اقتدار ہے 16 - حضرت موسیٰ علیہ السلام 16.1 - آیا کا انتظام 16.2 - بیگار 16.3 - بہادری اور شرافت 16.4 - لاٹھی 16.5 - مغرور فرعون 16.6 - جادوگر 16.7 - ہجرت 16.8 - بارہ چشمے 16.9 - سامری 16.10 - باپ، بیٹے اور بھائی کا قتل 16.11 - پست حوصلے 16.12 - گائے کی حرمت 16.13 - مجمع البحرین 16.14 - سوال نہ کیا جائے 16.15 - ملک الموت 16.16 - حکمت 16.17 - لہروں کا تانا بانا 16.18 - رحمانی طرز فکر، شیطانی طرز فکر 16.19 - حرص و لالچ 16.20 - قانون 16.21 - مادہ روشنی ہے 16.22 - ارتقاء 16.23 - ایجادات کا ذہن 16.24 - انرجی کا بہاؤ 17 - حضرت سموئیل علیہ السلام 17.1 - اشدود قوم 17.2 - سموئیلؑ کا قوم سے خطاب 17.3 - حکمت 18 - حضرت ہارون علیہ السلام 18.1 - سرکشی اور عذاب 18.2 - سامری کی فتنہ انگیزی 18.3 - حکمت 19 - حضرت الیاس علیہ السلام 19.1 - اندوہناک صورتحال 19.2 - جان کی دشمن ملکہ
سارے دکھاو ↓

براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔

    Your Name (required)

    Your Email (required)

    Subject (required)

    Category

    Your Message (required)