مرگی کا دَورہ
مکمل کتاب : روحانی علاج
مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=9808
کبھی کبھی خیالات میں اتنا ہجوم ہو جاتا ہے کہ دماغ کی وہ صلاحیت جو خیالات کو تقسیم کرتی ہے متاثر ہو جاتی ہے۔ اگر ایسی حالت میں پانی سامنے آجائے تو دماغ کام کرنا چھوڑ دیتا ہے اور مرگی کا دورہ پڑ جاتا ہے۔ جب تک خیالات کا ہجوم معمول سے زیادہ رہتا ہے مریض بے ہوش رہتا ہے اور جب یہ ہجوم منتشر ہو جاتا ہے تو مریض کو ہوش آجاتا ہے۔ دورہ سے چونکہ تمام اعصاب مفلوج ہو جاتے ہیں اس لئے حرکت دیر میں ہوتی ہے۔اس کا وقتی اور فوری علاج یہ ہے ۔
مریض کے سر کو زمین سے ہاتھ پر صرف ایک انچ اوپر اٹھا لیا جائے ۔ اس سے زیادہ نہیں۔ دو تین مرتبہ سر کو ہلکی جنبش سے ہلایا جائے۔ دورہ ختم ہو جائے گاتاہم آنکھوں کی پتلیوں کی نگرانی کچھ دیر تک کریں تاکہ وہ خُلیے جو حافظہ سے متعلق ہیں دیکھنے والے کی نگاہوں سے ٹکرائیں اور شعور بحال ہو جائے۔ مرگی کے مرض کی ایک شناخت یہ بھی ہے کہ پتلیاں اپنی جگہ سے کچھ نہ کچھ اوپر کی طرف ہٹ جاتی ہیں۔
مرگی کے مریض کا روحانیت میں علاج یہ ہے کہ چالیس روز تک صبح نہار منہ ایک پلیٹ پر
اَلّْطُرُقُ النَّاسُ وَالْاَ جِنَّۃٌ وَالرُّوحُ اَلْعِبَادِ الصَّالِحِیْنَ فیِ الْکَوْنِ
لکھکر پانی سے دھو کر پلائیں اور ساتھ ہی ایک بڑے کاغذ پر لکھکر سر سے پیر تک کاغذ کو پورے جسم پر ملیں۔ کاغذ پھٹ جائے تو دوبارہ لکھ لیا جائے ۔ دوران علاج اس بات کا خیال رکھا جائے کہ مریض کو قبض کی شکا یت نہ ہو۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 119 تا 120
روحانی علاج کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔