لہروں کا تانا بانا
مکمل کتاب : محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم
مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=19498
کائنات کی ہر مخلوق اور زمین و آسمان کی ہر چیز اللہ تعالیٰ کے نور میں ملفوف ہے، نور کا یہ غلاف نور کی لہروں کے تانے بانے سے بُنا ہوا ہے جو کہ طولاً و عرضاً ہیں یہ اتنی زیادہ ایک دوسرے میں پیوست ہیں کہ الگ الگ ہونے کے باوجود ایک دوسرے سے الگ نظر نہیں آتیں زندگی ان ہی لہروں پر قائم ہے۔
انسان ایک ایسی مخلوق ہے جس میں نور کا غلاف مرکب لہروں کے تانے بانے سے بنا ہوا ہے اصل انسان لاکھوں واٹ بجلی کی طرح روشن ہوتا ہے انسانی شعور اسے دیکھ کر معطل ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے آدمی بے ہوش ہو جاتا ہے لیکن روحانی شعور اس نور کو دیکھ لیتا ہے۔ حضرت موسیٰ علیہ السلام اللہ تعالیٰ کے جلیل القدر پیغمبر تھے اپنی روح سے واقف تھے لہٰذا ارادے کے تحت جب اپنا ہاتھ بغل میں رکھتے تو ہتھیلی میں ہزاروں واٹ بجلی چارج ہو جاتی تھی اور لوگ اس ماورائی روشنی کو دیکھ کر چندھیا جاتے تھے۔ حضرت موسیٰ علیہ السلام کو اللہ تعالیٰ کی طرف سے روحانی علوم عطا کئے گئے تھے۔ علم ایسی روشنی ہے جو طرز فکر کے ساتھ منتقل ہوتی ہے۔
روحانی علوم کی دو شاخیں ہیں:
استدراج
علم حضوری
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 266 تا 267
محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔