شیطان کا حیلہ
مکمل کتاب : محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم
مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=19350
روایت ہے کہ ایک روز فرشتے آپ کی اطاعت گزاری اور اللہ کریم کے حضور عاجزی و فرمانبرداری پر تحسین و آفرین کر رہے تھے۔
ابلیس نے دعوے سے کہا کہ اللہ نے ایوب پر انعام و اکرام کی بارش کی ہے اسی وجہ سے وہ نیک اور عبادت گزار ہے۔ اگر اللہ اس پر مصیبت نازل کرے تو وہ شکر ادا نہیں کرے گا۔
حضرت ایوبؑ کے حالات اچانک خراب ہو گئے۔ مصیبتوں، آزمائشوں اور ابتلا کے دور نے حضرت ایوبؑ کو تہی دست کر دیا۔ آپ کے غلہ کے گوداموں میں آگ لگ گئی، مال و اسباب جل کر راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہو گیا۔ حملہ آوروں نے غلاموں اور نوکروں کو تہہ تیغ کر کے مال مویشی سب کچھ لوٹ لیا۔ آپ کی سب اولاد ضیافت میں شریک تھی کہ مکان کی چھت گر گئی اور سب ملبے میں دب کر مر گئے۔ اولاد، مال و دولت اور جاہ و چشم سب کچھ لمحوں میں ختم ہو گیا۔ خوش حالی کی ایک علامت بھی باقی نہ رہی۔ لوگ آ آ کر بربادی کے ایک ایک واقعے کی اطلاع دیتے رہے۔ لیکن حضرت ایوبؑ کی روشن پیشانی پر ایک شکن نہیں ابھری۔ تباہی کے پے در پے واقعات سے لوگ حواس کھو بیٹھے۔ حضرت ایوبؑ کی رہائش گاہ کے باہر آہ و فغاں اور نالہ و گریہ کرنے والوں کا ہجوم ہو گیا۔
حضرت ایوبؑ نے سجدے میں گر کر اللہ تعالیٰ کی حمد و ثناء بیان کی۔
’’میں اپنی ماں کے پیٹ سے برہنہ پیدا ہوا تھا، برہنہ ہی دنیا سے جاؤں گا۔ خداوند نے مجھے یہ سب کچھ دیا تھا اور اسی نے اپنی امانت واپس لے لی۔‘‘
(سفر ایوب باب۱۔۲۱)
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 238 تا 238
محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔