شادی اور شرم
مکمل کتاب : روحانی ڈاک (جلد اوّل)
مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=29624
سوال: میرا اس دنیا میں خدا کے سوا کوئی سہارا نہیں ہے۔ کوئی ایسا نہیں ہے جو میرے دکھ درد بانٹ لے۔ میں حوصلے سے جی رہی ہوں کہ شاید کوئی صورت اللہ نکال دیں۔ میرے والدین نہیں ہیں۔ بہن بھائی کی شادی ہو چکی ہے۔ وہ لوگ میری ذات میں دلچسپی نہیں لیتے۔ میں چاہتی ہوں کہ کسی نیک اور شریف پڑھے لکھے آدمی سے میرا رشتہ ہو جائے۔ وہ لوگ اپنی دنیا میں بہت زیادہ مگن رہتے ہیں۔ اپنی لڑکیوں کی شادی کر رہے ہیں اور اگر میں کبھی اپنے بارے میں ان کو احساس دلاؤں تو مجھے بے شرم کہہ کر میرا مذاق اڑاتے ہیں۔ کبھی عمر کا طعنہ دیتے ہیں۔ میں حد سے زیادہ پریشان ہوں۔ سہیلیوں سے اگرچہ یہ کہنے کی بات تو نہیں لیکن پھر بھی کئی سہیلیوں سے میں نے رشتہ تلاش کرنے کو کہا لیکن کوئی دلچسپی نہیں لیتا۔ میں نے بہت سارے وظائف بھی پڑھے ہیں۔ سورۃ الضحیٰ وغیرہ۔
جواب: آدھی رات گزرنے کے بعد ننگے سراور ننگے پیر آسمان کے نیچے کھڑی ہو کر دونوں ہاتھ سر کے اوپر رکھ لیں۔ آنکھیں بند کر کے تقریباً دس منٹ تک
الرِّجَالُ قَوَّامُونَ عَلَى النِّسَاء (سورۃ النساء آیت 34)
پڑھتی رہیں اور دعا کر کے سو جائیں۔ عمل کامیابی ہونے تک کرتی رہیں۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 215 تا 216
روحانی ڈاک (جلد اوّل) کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔