حضرت اسمٰعیل علیہ السلام
مکمل کتاب : محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم
مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=18942
’’اے رب! مجھے نیک صالح لڑکا عطا کر۔‘‘
خالق کائنات اللہ نے دعا قبول فرمائی اور حضرت ابراہیم علیہ السلام کو بیٹے کی پیدائش کی خوشخبری دی گئی۔ اس وقت حضرت ابراہیم علیہ السلام کی عمر چھیاسی برس تھی۔
’’اور ابرام سے ہاجرہ کے ایک بیٹا ہوا اور ابرام نے اپنے اس بیٹے کا نام اسماعیل رکھا۔ اور جب ابرام سے ہاجرہ کے اسماعیل پیدا ہوا تب ابرام چھیاسی برس کا تھا۔‘‘
(توریت: باب پیدائش)
حضرت ہاجرہؑ کے بطن سے حضرت اسماعیل علیہ السلام پیدا ہوئے تو حضرت ابراہیم علیہ السلام کی پہلی بیوی سارہؑ مغموم رہنے لگیں۔ حضرت سارہؑ نے اصرار کیا کہ ماں بیٹے کو الگ کر دیں۔ اللہ احکم الحاکمین نے فرمایا ہاجرہؑ اور اسماعیلؑ کو عرب کے ریگستان میں چھوڑ دے۔ حضرت ابراہیمؑ ، حضرت ہاجرہؑ اور حضرت اسماعیلؑ کو اس جگہ لے آئے جہاں کعبہ ہے۔ اس زمانے میں یہ جگہ بالکل غیر آباد تھی۔
حضرت ابراہیمؑ کی نگاہوں سے جب دونوں ماں بیٹااوجھل ہو گئے تو آپ نے ہاتھ بلند کر کے اللہ تعالیٰ کے حضور عرض کیا:
’’اے ہمارے رب! میں نے بسائی ہے ایک اولاد اپنی میدان میں جہاں کھیتی نہیں، تیرے ادب والے گھر کے پاس۔ اے رب ہمارے تا کہ قائم رکھے صلوٰۃ تو رکھ بعض لوگوں کے دل جھکتے ان کی طرف اور روزی دے ان کو پھلوں سے تا کہ یہ شکر کریں۔‘‘
(سورۃ ابراہیم: ۳۷)
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 152 تا 152
محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔