حضرت اسحٰق علیہ السلام

مکمل کتاب : محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم

مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی

مختصر لنک : https://iseek.online/?p=19032

حضرت ابراہیمؑ کے آٹھ بیٹے تھے جن کی اولادوں سے عظیم الشان قومیں اور خاندان آباد ہوئے۔ حضرت ہاجرہؑ سے حضرت اسماعیلؑ پیدا ہوئے۔ قریش حضرت اسماعیلؑ کی نسل ہے۔ حضرت سارہؑ کی اولاد حضرت اسحٰق علیہ السلام بنی اسرائیل کے تمام پیغمبروں کے جد اعلیٰ ہیں۔ آپ کی پیدائش شام میں ہوئی اس وقت حضرت ابراہیمؑ کی عمر سو سال اور حضرت سارہؑ کی عمر نوے سال تھی۔
اسحٰق کے معنی ہیں ’’ہنستا ہوا‘‘۔

حضرت لوطؑ کی قوم پر عذاب نازل کرنے کے لئے فرشتے سدوم کی آبادیوں کی طرف جانے سے قبل حضرت ابراہیمؑ کے پاس آئے۔ حضرت ابراہیمؑ بڑے مہمان نواز تھے۔ انہوں نے بھنا ہوا گوشت مہمانوں کے سامنے رکھا لیکن مہمانوں نے کھانے کی طرف ہاتھ نہیں بڑھایا۔ جس سے حضرت ابراہیمؑ کو تشویش ہوئی کہ یہ کون لوگ ہیں؟ فرشتوں نے بتایا کہ وہ قوم لوطؑ پر عذاب نازل کرنے کے لئے بھیجے گئے ہیں۔ پھر انہوں نے حضرت ابراہیمؑ اور ان کی بیوی حضرت سارہؑ کو حضرت اسحٰق علیہ السلام کی پیدائش کی بشارت دی۔

’’پس ہم نے ان کو اسحٰق کی اور اس کے بعد یعقوب کی بشارت دی۔‘‘

(سورۃ ہود۔ ۷۱)

’’اور بشارت دی اس کو ایک سمجھ دار لڑکے کی۔‘‘

(سورۃ الذریٰت۔۲۸)

فرشتوں کی زبانی نوے سالہ حضرت سارہؑ نے اولاد کی بشارت سنی تو بہت حیران ہوئیں۔ حیرت و استعجاب سے بولیں کیا اس عمر میں میرے یہاں اولاد ہو گی؟ یہ تو نہایت عجیب بات ہے۔ فرشتوں نے کہا!

’’وہ بولے یوں ہی کہا تیرے رب نے، وہ جو ہے وہی ہے حکمت والا خبردار۔‘‘

(سورۃ الذریٰت۔ ۳۰)

بائبل میں ہے کہ حضرت ابراہیمؑ کے ملازم الیعرز، فدان آرام میں حضرت ابراہیمؑ کے بھائی نحور کے بیٹے ’’بیتوایل‘‘ کے گھر میں حضرت اسحٰق کی شادی کا پیغام لے کر گئے۔ بیٹی کا نام ’’رفقہ‘‘ تھا۔

الیعرز نے حضرت ابراہیمؑ کے بھیجے ہوئے تحائف پیش کر کے حضرت اسحٰق کی نسبت کے لئے بیتوایل کو پیغام دیا۔ بیتوایل نے رفقہ کو کنعان روانہ کر دیا۔ جہاں بعد میں حضرت اسحٰق علیہ السلام سے آپ کی شادی ہو گئی۔ شادی کے وقت حضرت اسحٰق کی عمر چالیس برس تھی۔

شادی کے بیس سال بعد حضرت اسحٰق علیہ السلام کو اللہ نے اولاد کی نعمت سے نوازا۔ آپ کے توام بچے تولد ہوئے۔ ایک کا نام عیسو اور دوسرے کا نام یعقوبؑ رکھا۔ عیسو کا رنگ سرخ تھا اور جسم پر بال تھے۔ ان کا لقب ادوم تھا۔ جبکہ حضرت یعقوبؑ کا لقب اسرائیل تھا۔
جب کنعان میں قحط سالی ہوئی تو حضرت اسحٰق علیہ السلام نے مصر جانے کا ارادہ کیا۔ مگر اللہ نے وحی کے ذریعہ فلسطین کے ’’ملک جرار‘‘ ہجرت کرنے کا حکم دیا۔ حکم الٰہی کے بموجب حضرت اسحٰق علیہ السلام ملک جرار تشریف لے گئے۔ اب یہ علاقہ لبنان کہلاتا ہے۔ حضرت اسحٰق علیہ السلام اللہ کے برگزیدہ بندے اور جلیل القدر پیغمبر تھے۔ آپ نے اپنے والد حضرت ابراہیمؑ کے مشن کی ترویج کا کام جاری رکھا اور قوم کو توحید اور دین حق پر قائم رہنے کی مسلسل تلقین کرتے رہے۔

آپ نے ’’جرار‘‘ میں گلہ بانی اور زراعت کا کام دوبارہ شروع کر دیا۔ اللہ نے آپ کو برکت دی اور آپ بہت جلد خوشحال ہو گئے۔ معاشی استحکام کے ساتھ توحید کی دعوت وہاں کے لوگوں کو پسند نہیں آئی۔ انہوں نے آپ کو تنگ کرنا شروع کر دیا اور جو کنویں حضرت ابراہیمؑ نے اپنے زمانے میں کھدوائے تھے انہیں مٹی ڈال کر بھر دیا۔ اور بادشاہ وقت کو آ پ کے خلاف بھڑکایا۔ بادشاہ نے آپ کو علاقہ بدر کر دیا۔

حضرت اسحٰق علیہ السلام جرار کے قریب ایک وادی میں ٹھہر گئے۔ اپنے والد حضرت ابراہیمؑ کے کھدوائے ہوئے کنوؤں کو دوبارہ کھدوایا اور کچھ نئے کنویں بھی کھدوائے۔ ایک عبادت گاہ بھی تعمیر کروائی۔ بادشاہ سیاسی اور ملکی حالات کی وجہ سے پریشانیوں میں مبتلا ہوا تو اسے اپنی غلطی کا احساس ہوا۔ بادشاہ نے حاضر ہو کر معافی مانگی اور حضرت اسحٰق علیہ السلام سے درخواست کی کہ دوبارہ ملک جرار تشریف لے آئیں۔

حضرت اسحٰق علیہ السلام آخر عمر میں نابینا ہو گئے تھے۔ ایک سو اسی سال کی عمر میں کنعان میں آپ کا انتقال ہوا۔ حبرون میں اپنے والد اور اپنی والدہ کے پہلو میں دفن ہوئے۔ یہ علاقہ اب ’’الخلیل‘‘ کے نام سے مشہور ہے۔

یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 172 تا 174

محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم کے مضامین :

پیش لفظ اظہار تشکّر 1 - حضرت آدم علیہ السّلام 1.1 - قرآن كريم ميں حضرت آدمؑ کا نام 1.2 - آدم و حوا جنت میں 1.3 - حضرت آدم ؑ کے قصے میں حکمت 1.4 - ذیلی تخلیقات 1.5 - مابعد النفسیات 1.6 - مذاہب عالم 1.7 - قانون 1.8 - حضرت حواؑ کی تخلیق 1.9 - مونث، مذکر کا تخلیقی راز 1.10 - ہابیل و قابیل 2 - حضرت ادریس علیہ السلام 2.1 - ٹاؤن پلاننگ 2.2 - ناپ تول کا نظام 2.3 - انبیاء کی خصوصیات 2.4 - تین طبقات 2.5 - حنوک کی انگوٹھی 2.6 - حکمت 2.7 - زمین ہماری ماں ہے 2.8 - تسخیر کائنات 3 - حضرت نوح علیہ السلام 3.1 - پانچ بت 3.2 - نادار کمزور لوگ 3.3 - بے وفا بیوی 3.4 - ساڑھے نو سو سال 3.5 - نوح کی کشتی 3.6 - نوحؑ کا بیٹا 3.7 - چالیس دن بارش برستی رہی 3.8 - ابو البشر ثانی 3.9 - عظیم طوفان 3.10 - صائبین 3.11 - صحیفۂ وید 3.12 - زمین کے طبقات 3.13 - زرپرستی کا جال 3.14 - حکمت 3.15 - برف پگھل رہی ہے 3.16 - بلیک ہول 3.17 - زمین کی فریاد 3.18 - نصیحت 4 - حضرت ہود علیہ السلام 4.1 - قوم عاد 4.2 - مغرور اور سرکش 4.3 - اللہ کی پکڑ 4.4 - اولاد، باغ اور چشمے 4.5 - سخت سرزنش 4.6 - دلیل 4.7 - حیات و ممات پر کس طرح یقین کریں؟ 4.8 - ظلم کا پنجہ 4.9 - شداد کی جنت 4.10 - شداد کی دعا 4.11 - حکمت 4.12 - گرد باد (Twister Tornado) 4.13 - شہاب ثاقب 5 - حضرت صالح علیہ السلام 5.1 - شاہی محل 5.2 - سرداران قوم 5.3 - اللہ کی نشانی 5.4 - خوشحال طبقہ 5.5 - وعدہ خلاف قوم 5.6 - قتل کا منصوبہ 5.7 - بجلی کا عذاب 5.8 - العلاء اور الحجر 5.9 - آواز تخلیق کی ابتدا ہے 5.10 - الٹرا سانک آوازیں 5.11 - آتش فشانی زلزلے 5.12 - حکمت 5.13 - روحانی انسان 5.14 - ماورائی ذہن 5.15 - رحم میں بچہ 5.16 - حادثے کیوں پیش آتے ہیں؟ 6 - حضرت ابراہیم علیہ ا؛لسلام 6.1 - رات کی تاریکی 6.2 - باپ بیٹے میں سوال و جواب 6.3 - ہیکل میں بڑا بٹ 6.4 - حضرت ہاجرہ ؒ 6.5 - حضرت لوطؑ 6.6 - اشموئیل 6.7 - وادی ام القریٰ 6.8 - زم زم 6.9 - امت مسلمہ کے لئے یادگار عمل 6.10 - بیت اللہ کی تعمیر کا حکم 6.11 - حضرت اسحٰق کی پیدائش 6.12 - مکفیلہ 6.13 - حکمت 6.14 - انسان کے اندر انسان 6.15 - کیفیات کا ریکارڈ 6.16 - تجدید زندگی 6.17 - نیند آدھی زندگی ہے 6.18 - علم الیقین، عین الیقین، حق الیقین 6.19 - آئینہ کی مثال 6.20 - چار پرندے 6.21 - قلب کی نگاہ 6.22 - اعلیٰ اور اسفل حواس 7 - حضرت اسمٰعیل علیہ السلام 7.1 - صفاء مروہ 7.2 - حضرت ابراہیمؑ کا خواب 7.3 - خانہ کعبہ کی تعمیر 7.4 - حضرت اسمٰعیلؑ کی شادیاں 7.5 - حکمت 7.6 - خواب کی حقیقت 7.7 - خواب اور بیداری کے حواس 8 - حضرت لوط علیہ السلام 8.1 - وہ عذاب کہاں ہے 8.2 - آگ کی بارش 8.3 - ایڈز 8.4 - حکمت 8.5 - طرز فکر 8.6 - ملک الموت سے دوستی 9 - حضرت اسحٰق علیہ السلام 9.1 - حکمت 10 - حضرت یعقوب علیہ السلام 10.1 - حضرت یعقوبؑ کے بارہ بیٹے 10.2 - حکمت 10.3 - استغنا کی تعریف 11 - حضرت یوسف علیہ السلام 11.1 - گیارہ ستارے، سورج اور چاند 11.2 - مصری تہذیب 11.3 - حواس باختگی 11.4 - دو قیدیوں کے خواب 11.5 - بادشاہ کا خواب 11.6 - قحط سالی سے بچنے کی منصوبہ بندی 11.7 - تقسیم اجناس 11.8 - شاہی پیالے کی تلاش 11.9 - راز کھل گیا 11.10 - یوسفؑ کا پیراہن 11.11 - حکمت 11.12 - زماں و مکاں کی نفی 11.13 - خواب کی تعبیر کا علم 11.14 - اہرام 11.15 - تحقیقاتی ٹیم 11.16 - مخصوص بناوٹ و زاویہ 11.17 - نفسیاتی اور روحانی تجربات 11.18 - خلا لہروں کا مجموعہ ہے 11.19 - طولانی اور محوری گردش 11.20 - سابقہ دور میں سائنس زیادہ ترقی یافتہ تھی 11.21 - علم سیارگان 12 - اصحاب کہف 12.1 - تین سوال 12.2 - مسیحی روایات کا خلاصہ 12.3 - دقیانوس 12.4 - کوتوال شہر 12.5 - اصحاب کہف کے نام 12.6 - حکمت 13 - حضرت شعیب علیہ السلام 13.1 - محدود حواس کا قانون 13.2 - توحیدی مشن 13.3 - حکمت 13.4 - دولت کے پجاری 13.5 - مفلس کی خصوصیات 13.6 - ناپ تول میں کمی 14 - حضرت یونس علیہ السلام 14.1 - یوناہ 14.2 - قیدی اسرائیل 14.3 - ٹاٹ کا لباس 14.4 - مچھلی کا پیٹ 14.5 - سایہ دار درخت 14.6 - دیمک 14.7 - استغفار 14.8 - حکمت 14.9 - بھاگے ہوئے غلام 15 - حضرت ایوب علیہ السلام 15.1 - شیطان کا حیلہ 15.2 - صبر و شکر 15.3 - زوجہ محترمہ پر اللہ کا انعام 15.4 - معجزہ 15.5 - پانی میں جوانی 15.6 - صبر اللہ کا نور ہے 15.7 - حکمت 15.۸ - صبر کے معنی 15.۹ - اللہ صاحب اقتدار ہے 16 - حضرت موسیٰ علیہ السلام 16.1 - آیا کا انتظام 16.2 - بیگار 16.3 - بہادری اور شرافت 16.4 - لاٹھی 16.5 - مغرور فرعون 16.6 - جادوگر 16.7 - ہجرت 16.8 - بارہ چشمے 16.9 - سامری 16.10 - باپ، بیٹے اور بھائی کا قتل 16.11 - پست حوصلے 16.12 - گائے کی حرمت 16.13 - مجمع البحرین 16.14 - سوال نہ کیا جائے 16.15 - ملک الموت 16.16 - حکمت 16.17 - لہروں کا تانا بانا 16.18 - رحمانی طرز فکر، شیطانی طرز فکر 16.19 - حرص و لالچ 16.20 - قانون 16.21 - مادہ روشنی ہے 16.22 - ارتقاء 16.23 - ایجادات کا ذہن 16.24 - انرجی کا بہاؤ 17 - حضرت سموئیل علیہ السلام 17.1 - اشدود قوم 17.2 - سموئیلؑ کا قوم سے خطاب 17.3 - حکمت 18 - حضرت ہارون علیہ السلام 18.1 - سرکشی اور عذاب 18.2 - سامری کی فتنہ انگیزی 18.3 - حکمت 19 - حضرت الیاس علیہ السلام 19.1 - اندوہناک صورتحال 19.2 - جان کی دشمن ملکہ
سارے دکھاو ↓

براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔

    Your Name (required)

    Your Email (required)

    Subject (required)

    Category

    Your Message (required)