تسخیر کائنات
مکمل کتاب : محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم
مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=13789
اصل تسخیر یہ ہے کہ آدمی اپنے ارادے کے تحت سمندر سے دریاؤں سے، پہاڑوں سے، چاند سے، زمین سے، سورج سے اور دیگر اجزائے کائنات سے استفادہ کرے اور اس سے بھی اعلیٰ تسخیر یہ ہے کہ سیدنا حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام انگلی سے اشارہ کر دیں اور چاند دو ٹکڑے ہو جائے۔ حضرت عمر فاروق دریائے نیل کو پیغام بھیج دیں کہ:
’’اگر تو اللہ کے حکم سے چل رہا ہے تو سرکشی سے باز آ جا ورنہ عمر کا کوڑا تیرے لئے کافی ہے۔‘‘
اور پھر دریائے نیل کی روانی میں کبھی تعطل نہ ہو۔ ایک شخص نے حضرت عمر فاروقؓ سے شکایت کی:
’’یا امیر المومنین! میں زمین پر محنت کرتا ہوں، بیج ڈالتا ہوں اور جو کچھ زمین کی ضروریات ہیں انہیں پورا کرتا ہوں لیکن بیج سوکھ جاتا ہے۔‘‘
حضرت عمرؓ نے فرمایا! میرا اس طرف سے گزر ہو تو بتانا۔ حضرت عمرؓ جب ادھر سے گزرے تو ان صاحب نے زمین کی نشاندہی کی۔
حضرت عمرؓ تشریف لے گئے اور زمین پر کوڑا مار کر فرمایا کہ: ’’تو اللہ کے بندے کی محنت کو ضائع کرتی ہے جبکہ وہ تیری ساری ضروریات کو پورا کرتا ہے۔‘‘ اس کے بعد زمین لہلہاتے کھیت میں تبدیل ہو گئی۔ یہ ساری کائنات اللہ نے انسان کے لئے تخلیق کی ہے، کائنات کے تمام اجزاء بشمول انسان اور انسان کے اندر کام کرنے والی تمام صلاحیتیں ایک مرکزیت پر قائم ہیں۔ روحانی علوم کی روشنی میں انسان کے اندر اللہ کی عطا کردہ گیارہ ہزار صلاحیتیں ہیں، ہر صلاحیت ایک علم ہے اور یہ علم شاخ در شاخ لامحدود ہے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 68 تا 68
محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔