بے جوڑ شادی
مکمل کتاب : روحانی ڈاک (جلد اوّل)
مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=24291
سوال: میں سب جگہ سے مایوس ہو گئی ہوں۔ آپ اس خط کا جواب جلدی اور تفصیل سے دیجئے گا۔ میں بچپن سے ہی دکھ اٹھاتی آ رہی ہوں۔ اب 22سال کی ہو چکی ہوں۔ گیارہ سال کی عمر میں ماں نے میری شادی کر دی تھی اس وقت شوہر کی عمر23سال تھی۔ شوہر کا حال یہ ہے کہ جب میں ماں بننے والی ہوتی ہوں تو گھر میں چھوڑ کر بھاگ جاتا ہے، نہ پیسے دے کر جاتا ہے اور نہ کوئی راشن ڈال کر جاتا ہے۔ ایک سال چار ماہ گزر چکے ہیں، نہ تو مجھے سروس ملتی ہے اور نہ بہن بھائی اچھا سلوک کرتے ہیں۔ دنیا اکیلے بھی رہنے نہیں دیتی۔ میں چاہتی ہوں کہ شوہر اگر مجھے رکھنا نہیں چاہتے تو حق مہر دے دے تا کہ میں معاش کا کوئی بندوبست کر لوں۔
جواب: پانچ وقت نماز کی پابندی کریں اور فجر کی نماز کے بعد 41بار سورہ فاتحہ پڑھیں۔ سورہ فاتحہ میں الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ 100بار پڑھیں۔ یہ عمل 90دن تک کر لیں۔ آپ خود اپنا محاسبہ بھی کریں۔ ایسا تو نہیں کہ شادی کے بعد آپ کے خیال میں بار بار یہ بات آ رہی ہو کہ میری شادی عمر کے حساب سے صحیح وقت پر نہیں ہوئی۔ اور اس خیال نے آپ کے شوہر کی کمزوریوں کو زیادہ کر دیا ہو۔ یا یہ بھی ہو سکتا ہے کہ آپ یہ سوچتی ہوں کہ بچپن کی شادی ٹھیک نہیں ہوتی۔ باشعور ہو کر شادی کی جائے تو زیادہ اچھی زندگی گزرتی ہے اور آپ شوہر سے حق مہر لے کر دوسری شادی کرنا چاہتی ہوں ، بلاشبہ کم عمری کی شادی اچھی نہیں ہوتی لیکن جب بچے ہو جائیں تو والدین کو اولاد کے لئے ایثار کرنا چاہئے بصورت دیگر بچے ذہنی طور پر پس ماندہ رہ جاتے ہیں۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 75 تا 76
روحانی ڈاک (جلد اوّل) کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔