بادشاہ کا خواب
مکمل کتاب : محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم
مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=19090
حضرت یوسفؑ کے قصہ میں چوتھا خواب بادشاہ مصر ’’ملک الریان‘‘ کا ہے۔ بادشاہ نے تمام درباریوں کو جمع کر کے کہا۔ ’’میں نے خواب میں دیکھا کہ سات موٹی تازی گائیں ہیں انہیں سات دبلی گائیں نگل رہی ہیں اور سات بالیں ہری ہیں اور سات بالیں سوکھی۔‘‘
بادشاہ کے دربار میں ماہرین نے اس خواب کو بادشاہ کی پریشان خیالی قرار دیا لیکن بادشاہ کو اطمینان نہیں ہوا اور وہ ہر وقت پریشان رہنے لگا۔ بادشاہ کو پریشان دیکھ کر ساقی کو اپنا خواب اور اس کی تعبیر یاد آ گئی۔ اس نے حضرت یوسفؑ کے علم اور حکمت سے بادشاہ کو آگاہ کیا۔ بادشاہ نے اسے خواب کی تعبیر معلوم کرنے کے لئے حضرت یوسفؑ کے پاس بھیجا۔ حضرت یوسفؑ نے خواب کی یہ تعبیر بتائی کہ سات برس تک تم لگاتار کھیتی کرتے رہو گے۔ ان سات برسوں میں غلے کی خوب فراوانی ہو گی اور اس کے بعد سات برس بہت مصیبت کے آئیں گے اور سخت قحط پڑ جائے گا۔ ایک دانہ بھی نہیں اگے گا۔ ان سات سالوں میں وہی غلہ کام آئے گا جو پہلے سات سالوں میں ذخیرہ رکھا گیا ہو گا۔
خواب میں مستقبل بینی اور حضرت یوسفؑ کی بیان کردہ تعبیر سے بادشاہ بے حد متاثر ہوا۔ اس نے حضرت یوسفؑ کو رہا کر کے دربار میں حاضر کرنے کا حکم دیا۔ لیکن حضرت یوسفؑ نے رہا ہونے سے انکار کر دیا اور مطالبہ کیا کہ اس الزام کی تحقیق کی جائے جس کے تحت وہ قید کئے گئے ہیں۔ بادشاہ کو یقین ہو گیا کہ قیدی صاحب حکمت بزرگ ہے۔ اور یہ برگزیدہ شخص یقیناً بے گناہ ہے ورنہ الزام کی تحقیق کا مطالبہ نہ کرتا اور جیل سے باہر بخوشی آ جاتا۔ شاہ مصر نے تحقیقات کا حکم دیا۔ تحقیقات کے نتیجے میں حضرت یوسفؑ بے گناہ ثابت ہوئے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 185 تا 186
محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔