شوہر شکل نہیں دیکھتا
مکمل کتاب : روحانی ڈاک (جلد اوّل)
مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=29612
سوال: میں ایک شادی شدہ عورت ہوں اور کئی بچوں کی ماں ہوں۔ ابتدائی سالوں میں شوہر نے مجھے بھرپور پیار دیا۔ میری آسائش و آرام کا ہر طرح سے خیال رکھا۔ لیکن اب ان کی توجہ مجھ سے ہٹتی جا رہی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ وہ میری صورت تک دیکھنا گوارا نہیں کرتے۔ راتوں کو دیر سے گھر آنا ان کا معمول بن گیا ہے۔ گھر کے کسی معاملے میں وہ دلچسپی نہیں لیتے۔ کسی بیمار کے علاج سے غرض ہے نہ بچوں کی تعلیم و تربیت سے دلچسپی۔ آخر اس رویے کی کیا وجہ ہے؟
جواب: گھریلو سکون کے لئے ضروری ہے کہ میاں بیوی میں ذہنی ہم آہنگی ہو۔ جس طرح بیوی شوہر سے التفات چاہتی ہے اس طرح شوہر بھی چاہتا ہے کہ شریک حیات اس کی فطری ضروریات کا خیال رکھے۔ یہ درست ہے کہ بچے ہو جانے کے بعد عورت خاوند کی نسبت بچوں کے ساتھ زیادہ وقت گزارنے پر مجبور ہے۔ بچوں کی نگہداشت اور دیکھ بھال میں اس کی صحت کسی نہ کسی حد تک متاثر ہوتی ہے۔ اس کے اندر وہ ولولہ اور جوش بھی نہیں رہتا جس کی خاوند توقع کرتا ہے۔ لیکن ہر ذہین بیوی شوہر اور بچوں کے ساتھ زندگی گزارنے میں توازن برقرار رکھتی ہے۔ خط کا تجزیہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ آپ نے اپنی ساری توجہ بچوں پر مرکوز کر دی ہے اور آپ کے شوہر آپ کے اس طرز عمل کو ناپسند کرتے ہیں۔ میرا مشورہ ہے کہ آپ شوہر کے حقوق کا بھی خیال رکھیں۔ بات بے بات پر لڑنا جھگڑنا اور انہیں بار بار اس بات کا احساس دلانا کہ وہ آپ میں اور بچوں میں دلچسپی نہیں لیتے۔ صحیح طرز عمل نہیں ہے۔ شوہر کے حقوق پورے کریں اور ان کی ذہنی، جسمانی ضرورتوں کا پورا پورا خیال رکھیں۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 212 تا 212
روحانی ڈاک (جلد اوّل) کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔