سینے میں درد
مکمل کتاب : روحانی ڈاک (جلد اوّل)
مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=29424
سوال: میں بہت سخت پریشان ہوں۔ پتہ نہیں مجھے کونسی بیماری ہو گئی ہے۔ علاج مسلسل جاری ہے۔ ایکسرے، خون اور دیگر ٹیسٹ صحیح آئے تو ڈاکٹروں نے مجھے نفسیات کے ماہر کے پاس بھیج دیا۔ میرا دل شاہد ہے کہ مجھے نفسیاتی بیماری نہیں ہے۔ کوئی کہتا ہے کہ تم سوچتی زیادہ ہو۔ کوئی کہتا ہے کہ کمزوری ہے، جانے کتنے ڈاکٹر بدل ڈالے، ہزاروں روپیہ خرچ کیا گیا اور یہ سلسلہ ابھی جاری ہے۔ شوہر بھی اب مجھ سے تنگ ہو گئے ہیں وہ بے چارے کیا کریں ہر دوسرے دن ڈاکٹروں کے پاس جاتی ہوں۔ کوئی دن اچھا نہیں گزرتا، دل بجھ کر رہ گیا ہے۔ سینے کے بیچ میں درد محسوس ہوتا ہے اور کئی کئی دن رہتا ہے کبھی سر میں سنسناہٹ ہونے لگتی ہے۔ دل ایک دم دھک سا ہو جاتا ہے اور دھڑکن تیز ہو جاتی ہے۔ یہ سب کچھ مجھے وقفہ وقفہ سے ہوتا ہے۔ کسی کی بیماری کے بارے میں سن نہیں سکتی۔ حالت فوراً خراب ہو جاتی ہے۔ آپ کو آخری سہارا سمجھ کر خط لکھ رہی ہوں۔
جواب: رات کو سونے سے پہلے اور صبح سویرے سورج نکلنے سے پہلے کسی ایسی جگہ پر لیٹ جائیں جو ہوادار ہو ناک کے دونوں نتھنوں سے آہستہ آہستہ سانس اندر کھینچیں اور ساتھ میں تصور کریں کہ صحت اور شفا یابی ایک نیلی شعاع کی صورت میں آپ کے سانس کے ساتھ ساتھ سینے میں داخل ہو رہی ہے۔ جب سینہ سانس سے بھر جائے تو آہستہ آہستہ اس تصور کے ساتھ سانس باہر نکال دیں کہ آپ کی تمام بیماریاں سانس کے ساتھ فضا میں تحلیل ہو رہی ہیں۔ گیارہ مرتبہ یہی عمل کریں اور روزانہ ایک ایک چکر کا اضافہ کر کے 23مرتبہ تک لے جائیں اور پھر اس کو معمول بنا لیں۔
غذا میں نمک کم کر کے چوتھائی کر دیں اور بازار کا پسا ہوا نمک استعمال نہ کریں۔ مصالحہ دار، ثقیل اور چکنی غذاؤں سے پرہیز کریں۔ صبح اور شام ایک ایک چمچہ شہد استعمال کریں۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 197 تا 198
روحانی ڈاک (جلد اوّل) کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔