جسم میں کرنٹ لگنا
مکمل کتاب : روحانی ڈاک (جلد اوّل)
مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=24585
سوال: میری ہمشیرہ جن کی عمر35سال ہے، عرصہ دراز سے مسلسل بیمار چلی آ رہی ہیں۔ سب سے پہلے انہیں بخار ہوا۔ پھر خسرہ نکلا، اس کے بعد ٹائی فائیڈ ہو گیا۔ پھر قے اور متلی کی شکایت ہو گئی۔ تمام جسم میں درد نے اپنا گھر بنا لیا ہے۔ دونوں ہاتھوں کی انگلیوں میں شدت سے درد ہوتا ہے۔ جب گلاس، کٹورا، پلیٹ یا کوئی بھی چیز ہاتھ میں لیتی ہیں تو سارے جسم میں کرنٹ دوڑنے لگتا ہے بالکل اسی طرح جیسے بجلی کے تار چھونے سے جسم میں کرنٹ لگتا ہے۔ بعض اوقات یہ کرنٹ اتنا زبردست جھٹکا دیتا ہے کہ گر کر بیہوش ہو جاتی ہیں۔ علاج مسلسل ہو رہا ہے لیکن جسم میں کرنٹ کیوں لگتا ہے۔ یہ کسی کی سمجھ میں نہیں آتا۔
جواب: معلوم یہ ہوتا ہے کہ وظیفے بہت زیادہ پڑھے گئے ہیں جن میں آیت الکرسی اور سورۂ واقعہ کے زیادہ امکانات ہیں اور وظیفوں کی وجہ سے ذہن میں روشنیاں بہت زیادہ ذخیرہ ہو گئی ہیں۔
اَللّٰہ نُوْرُ السَّمٰوٰاتِ وَالْاَرضْ
اللہ تعالیٰ کے قانون کے مطابق یہاں ہر چیز روشنی ہے۔ جب کوئی چیز پکڑی جاتی ہے تو اس کی روشنیاں دماغ سے جا کر ٹکراتی ہیں۔ اور دماغ میں روشنیوں کا ذخیرہ اوور فلو(Over Flow ) ہو جاتا ہے۔ روشنیوں کے ذخیرے میں جیسے ہی ہیجان پیدا ہوتا ہے جسم میں یہ روشنیاں کرنٹ کی صورت میں دوڑنے لگتی ہیں۔ اگر کوئی ایسی چیز جس میں روشنیاں زیادہ ہوں مثلاً کٹورا یا گلاس جس میں پانی بھرا ہوا ہو تو دماغ پر زیادہ دباؤ پڑتا ہے اور یہ دباؤ جسم کو جھٹکا دے دیتا ہے۔ جسم اس جھٹکے کی طاقت برداشت نہیں کر سکتا اور گر کر معطل ہو جاتا ہے یہی بیہوش ہونا ہے۔ علاج بہت آسان ہے۔ وظیفے پڑھنا چھوڑ دیں، نمک کی مقدار کم سے کم کر دیں۔ جوتے، چپل یا سینڈل ربڑ کے سول کے استعمال کئے جائیں ، لیدر سول کے جوتے قطعاً نہ پہنیں۔ اس طرز عمل سے جسم میں کرنٹ لگنے کی شکایت اور دوسری سب تکالیف ختم ہو جائیں گی۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 116 تا 117
روحانی ڈاک (جلد اوّل) کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔