ہمزاد اور جنات
مکمل کتاب : روحانی ڈاک (جلد اوّل)
مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=29952
خواب دراصل لوح محفوظ کا سایہ ہے۔اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں ارشاد کیا ہے ’’ہم نے ہر چیز کو جوڑے جوڑے بنایا ہے۔‘‘ چنانچہ ایک سایہ زمین کے اوپر پڑتا ہے اور دوسرا سایہ اس کے بالمقابل آسمان پر پڑتا ہے۔ آدمی بیداری کی حالت میں زمین کے اوپر سایہ کو دیکھتا ہے مثلاً ایک مکان کا سایہ مکان کی صورت میں نظر آتا ہے۔ ایک درخت کا سایہ درخت کی صورت میں نظر آتا ہے۔ ایک آدمی کا سایہ آدمی کی صورت میں نظر آتا ہے وغیرہ وغیرہ۔ لیکن خواب میں بالمقابل سایہ کو وہ آسمان کی طرف دیکھتا ہے۔ آسمان کے اوپر سے بالکل بیداری کی طرح یہی سایہ نظر آتا ہے۔ بیدار ہونے کے بعد یہ سایہ غائب ہو جاتا ہے۔ اس لئے کہ یہ آسمان پر ہوتا ہے اور آسمان نگاہ کی گرفت سے باہر ہے۔ ہم جس کو آسمان دیکھنا کہتے ہیں یعنی یہ نیلا نیلا آسمان جو ہمیں نظر آتا ہے، آسمان نہیں ہے بلکہ حد نظر ہے۔
تصوف نے انسان کی ساخت کو تین حصوں میں تقسیم کیا ہے۔ روح اعظم، روح انسانی اور روح حیوانی، قلندر بابااولیاءؒ نے ان تینوں حصوں کے اصطلاحی نام نسمہ مطلق، نسمہ مفرد اور نسمہ مرکب رکھے ہیں۔ نسمہ مرکب یعنی روح حیوانی کو ہمزاد کہتے ہیں۔ ہمزاد جب لوح محفوظ کے سایہ کو زمین پر دیکھتا ہے تو اسے بیداری اور جب اس ہی سایہ کو آسمان پر دیکھتا ہے تو خواب کا نام دیا جاتا ہے۔ ہمزاد دراصل روشنیوں سے مرکب ایک مکمل انسان ہے جو گوشت پوست کے جسم کے اوپر محیط ہے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 266 تا 266
روحانی ڈاک (جلد اوّل) کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔