گھر کا فساد
مکمل کتاب : روحانی ڈاک (جلد اوّل)
مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=29849
سوال: سارا حال معلوم ہوا۔ اب میں اپنا حال احوال بتا رہی ہوں۔ ہم پانچ بہنیں تھیں سب سے چھوٹی میں تھی۔ لیکن مجھے ماں باپ نے بہت لاڈ پیار سے پالا پوسا۔ اور میری شادی ہو گئی۔ ایک سال بہت خوشی سے گزرا۔ اس کے بعد گھر کے حالات بگڑتے ہی چلے گئے۔ اب میں تو بالکل ہی روٹی کی محتاج ہوں۔ ساس نند پہلے اپنے مکان میں تھی ۔ میرا حال کچھ ٹھیک ہو گیا تھا۔ اب ان لوگوں نے اپنا مکان بیچ دیا ہے اور میرے سر پر آکر بیٹھ گئے ہیں۔ ماں باپ نے جو کچھ دیا تھا وہ بھی انہوں نے چھین لیا ہے۔ گھر میں ہر وقت فساد رہتا ہے۔ بڑی بڑی گالیاں دیتی ہیں۔ اگر میں جواب دوں تو میرا خاوند مجھے مارتا ہے۔ چپ رہوں تو ان کو منع نہیں کرتا۔ ساس نندیں کہتی ہیں کہ ہم بھائی کی دوسری شادی کر لیں گے۔ خاوند کی تنخواہ بڑی بہن کی تحویل میں رہتی ہے۔ میں اپنا گزارہ کرنے کے لئے سلائی کڑھائی کا کام کرتی ہوں۔ یوں محسوس ہوتا جیسے میرا گھر میرا نہیں ہے میں اس گھر کی فقیرنی ہوں۔ اور تو اور اب میں میکے بھی نہیں جا سکتی۔ بہن بھائی مجھ سے ملنے نہیں آ سکتے۔ اتنی سخت پابندیاں اور سختیاں برداشت کرتے ہوئے سالوں گزر گئے ہیں۔ میں نے بہت صبر کیا ہے اب بات برداشت سے باہر ہو گئی ہیں۔ یہ لوگ کسی طرح باز نہیں آئے مجھے ایسا وظیفہ بتا دیں کہ یہ لوگ اپنے گھر چلے جائیں نہیں تو میں اپنے ہاتھوں اپنا گلا گھونٹ لوں گی۔
جواب: آدھی رات گزر جانے کے بعد نیند سے بیدار ہو کر غسل کیجئے اور دو نفل ادا کر کے مصلے پر بیٹھے بیٹھے141مرتبہ یا رقیب پڑھ کر آنکھیں بند کر لیں اور یہ تصور کریں کہ آپ کے سینے میں روشنیاں بھری ہوئی ہیں اور گھر کے افراد کے اوپر یہ روشنیاں بارش کی طرح برس رہی ہیں۔ اس عمل سے انشاء اللہ آپ کا اپنا گھر بن جائے گا اور روز بروز کی زیادتیوں سے آپ کو نجات مل جائے گی۔ عمل کی مدت چالیس روز یا نوے دن ہے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 248 تا 249
روحانی ڈاک (جلد اوّل) کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔