خوف
مکمل کتاب : روحانی ڈاک (جلد اوّل)
مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=24790
سوال: بات کرتے ہوئے خود بخود منہ بھینچ لیتا ہوں۔ بہت کوشش کرتا ہوں مگر اس حرکت سے نجات نہیں ملتی۔ کوئی کام کرتے وقت یا خالی بیٹھنے پر بھی طرح طرح کے منہ بناتا رہتا ہوں جو دیکھنے میں بہت برا معلوم ہوتا ہے۔ ہر وقت ایک انتظار کی کیفیت میں رہتا ہوں۔ جیسے کوئی اچھی بات وقوع پذیر ہونے والی ہو۔ ایک انجانا خوف بھی طاری رہتا ہے کہ ملازمت چھٹ جائے گی۔ میرے بچوں کا کیا ہو گا۔ غرض کہ ہر طرح سے پریشان رہتا ہوں آپ کو اللہ تعالیٰ اس کا اجر دے۔ آپ مجھے کچھ ایسا بتا دیجئے کہ میری(خود پر طاری کی ہوئی) پریشانیاں دور ہو جائیں اور میں اللہ پر بھروسہ کر کے دنیا کا سامنا بہادری سے کر سکوں اور یہ احساس کمتری، منہ بنانا، منہ کا بھینچ لینا سب ختم ہو جائے۔
جواب: صبح سویرے کسی درخت کے تنے سے ٹیک لگا کر کھڑے ہو جائیں۔ اس طرح کہ پوری ریڑھ کی ہڈی درخت کے تنے سے مس ہوتی رہے۔ اس وقت ننگے پیر رہیں اور نظریں سیدھے پیر کے انگوٹھے پر رہیں۔ دس منٹ تک اسی طرح کھڑے رہیں اور پھر اپنے اور کاموں میں مشغول ہو جائیں ۔ ایک دفعہ جس درخت کا انتخاب کر لیں ۔چالیس دن تک اسی کو استعمال کریں۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 140 تا 140
روحانی ڈاک (جلد اوّل) کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔