حضرت خضرؑ سے ملاقات
مکمل کتاب : روحانی ڈاک (جلد اوّل)
مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=24728
سوال: آج سے دس بارہ سال قبل کا واقعہ ہے کہ میرے دادا جان تہجد کی نماز پڑھنے کے لئے اٹھے اور وضو کرنے کی خاطر غسل خانہ میں گئے۔ میں اند رکمرے میں لیٹا تھا۔ سردیوں کے دن تھے۔ میں نے لحاف میں سے منہ نکالا تو کیا دیکھتا ہوں کہ ایک صاحب ہیں جو تہبند اور جیکٹ پہنے ہوئے ہیں اور سر سے ننگے ہیں، سفید داڑھی ہے اور چہرہ نور سے چمک رہا ہے۔ میں نے تو دیکھتے ہی سمجھا کہ کوئی چور ہے۔ ڈر کے مارے لحاف کے اندر منہ لپیٹ کر لیٹ گیا۔ سخت سردی کے باوجود میں پسینے سے شرابور ہو گیا۔ تھوڑی دیر کے بعد پھر میں نے لحاف سے منہ نکالا تو وہ میری طرف دیکھ کر مسکرانے لگے۔ ان کے ہاتھ میں ایک خالی چنگیر، روٹی رکھنے والی تھی۔ میں دوبارہ خوف کے مارے منہ اندر کر کے دبک کر لیٹ گیا۔ تھوڑی دیر بعد ایسا محسوس ہوا کہ پاؤں کی طرف سے کوئی لحاف ہٹا رہا ہے اسی کشمکش میں ، میں سو گیا۔ صبح اٹھ کر والد صاحب کو اس بارے میں بتایا تو وہ کہنے لگے وہ بزرگ حضرت خضر علیہ السلام تھے۔دوسری رات یہ بزرگ والدہ صاحبہ کو خواب میں آئے اور بتایا کہ ہم تمہارے لڑکے کو کچھ دینا چاہتے تھے مگر یہ ڈر گیا ہے۔ اب دس سال بعد اسے دیں گے۔ اس کے بعد کسی نے کہا کہ کنوئیں پر جو ہمارے صحن میں تھا مگر اب نہیں ہے، اور بند کر دیا گیا ہے، گھی کا چراغ جلاؤ تو ملاقات حضرت خضر علیہ السلام سے ہو جائے گی۔ میں ہر جمعرات کو یہ عمل کرتا رہا مگر ان کی زیارت نہ ہو سکی۔ کیا حضرت خضر علیہ السلام سے میری ملاقات ہو سکتی ہے؟ اس کے لئے میں کیا عمل کروں؟
جواب: آپ کا دل کمزور ہے۔ کمزوردل آدمی کا شعور بھی طاقتور نہیں ہوتا۔ پہلے آپ کو اس بات کی کوشش کرنی چاہئے کہ آپ کا دل مضبوط ہو جائے۔ اور یہ شعور میں اتنی سکت ہو کہ وہ رجال الغیب اس کے سامنے آ جائیں تو شعور مغلوب نہ ہو۔ اس کے لئے کسی روحانی استاد کی نگرانی میں اس کے بتائے ہوئے اسباق کی تکمیل کی جائے۔
رات کو سونے سے پہلے کثرت سے درود خضری پڑھا جائے۔ درود خضری یہ ہے
صَلَّ اللّٰہُ تَعَالیٰ عَلیٰ حَبِیْبِہٖ مُحَمَّدٍ وَّ سَلَّمْ
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 132 تا 133
روحانی ڈاک (جلد اوّل) کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔