تنہائی کا احساس
مکمل کتاب : روحانی ڈاک (جلد اوّل)
مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=24511
سوال: عرصہ دراز سے خوف اور عجیب قسم کی وحشت کا شکار ہوں۔ والدین کی وفات کے بعد تنہائی کا احساس بہت زیادہ ہوتا ہے ، طبیعت میں ہر وقت بے چینی رہتی ہے، مزاج میں ٹھہراؤ اور سکون بالکل نہیں ہے۔ بہت جلدخوفزدہ ہو جاتی ہوں، ہر وقت نبض پر ہاتھ رہتا ہے۔ نفسیاتی طور پر دھڑکن کو بہت محسوس کرتی ہوں۔ یوں لگتا ہے اب مری جب مری، زندگی کے بارے میں بے یقینی کا شکار ہوں۔ عرصہ ہوا گھر سے نکلنا چھوڑ دیا ہے۔ خدا معلوم کب یہ خوف حواس باختہ کر دے۔ اب یہ تکلیف میری برداشت سے باہر ہوتی جا رہی ہے یوں لگتا ہے کہ اگر گھر سے نکلی یا سیڑھیاں چڑھی تو مر جاؤں گی۔ خدا کے واسطے مجھے جلد از جلد مراقبہ کے ذریعے علاج بتائیں۔
جواب: ہر وقت وضو بے وضو یَا حَفِیظُ کا ورد کرتی رہا کریں۔ رات کو اندھیرے میں بیٹھ کر بیس مرتبہ سورۂ کوثر پڑھ کر آنکھیں بند کر کے بیٹھ جائیں۔ بند آنکھوں سے تصور کریں کہ آسمان پر ستارے جھلمل کر رہے ہیں اور پورا آسمان صاف ہے۔ جب آسمان پر روشنی اور منور ستاروں کا تصور قائم ہو جائے تو مراقبہ ختم کر دیں اور بات کئے بغیر سو جائیں۔ کھانوں میں چکنائی اور نمک سے پرہیز کریں۔ پرہیز سے مراد بالکل چھوڑنا نہیں ہے۔ مقصد یہ ہے کہ کم سے کم استعمال کریں۔ علاج کی مدت چالیس روز ہے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 104 تا 104
روحانی ڈاک (جلد اوّل) کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔