جان کی دشمن ملکہ
مکمل کتاب : محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم
مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=19628
اخی اب کی بت پرست ملکہ ایزابل نے جب یہ دیکھا کہ اس کے شوہر نے بعل کے پجاریوں کو قتل کروا دیا ہے تو وہ حضرت الیاس علیہ السلام کی جان کی دشمن بن گئی۔ اس نے تہیہ کر لیا کہ پجاریوں کے قتل کا بدلہ لے گی۔ ملکہ ایزابل نے کمال خباثت اور چالاکی سے سازش کی اور اپنی کامیابی کے لئے ماحول سازگار کیا۔ اخی اب بھی بیوی کے بنے ہوئے جال میں پھنس کر گمراہ ہو گیا۔ بت پرستی پر آمادہ قوم نے ملکہ ایزابل کا ساتھ دیا اور ایسے حالات پیدا کر دیئے کہ حضرت الیاس علیہ السلام کا ملک میں رہنا مشکل ہو گیا۔ حضرت الیاس علیہ السلام ملک چھوڑ کر کوہ سینا کے دامن میں پناہ گزین ہو گئے۔
حضرت الیاس علیہ السلام نے اللہ تعالیٰ سے عرض کیا!
’’بنی اسرائیل نے تیرے عہد کو ترک کیا اور تیرے مذبحوں کو ڈھا دیا اور تیرے نبیوں کو تلوار سے قتل کیا۔ اور ایک میں ہی اکیلا بچا ہوں وہ میری جان لینے کے درپے ہیں۔‘‘
(سلاطین ۱۹: ۱۰)
ملکہ ایزابل کی بیٹی کی شادی بیت المقدس کی یہودی ریاست کے فرمانروا یہورام (Jehoram) سے ہوئی تو مشرکانہ عقائد و روایات بیت المقدس میں بھی منتقل ہو گئے۔ حضرت الیاس علیہ السلام نے یہورام کو خط لکھ کر تبلیغ کی کہ اپنے باپ دادوں کا راستہ نہ چھوڑے۔ اس کا انجام ہلاکت اور بربادی کے سوا کچھ نہیں ہے۔
کتاب ۲۔ تاریخ (۲: ۱۲۔۱۵) میں درج ہے:
’’سو دیکھ خداوند تیرے لوگوں کو تیری بیویوں کو اور تیرے سارے مال کو بڑی آفتوں سے مارے گا۔ اور تو انتڑیوں کے شدید مرض میں مبتلا ہو جائے گا تیری انتڑیاں روز بروز گلتی چلی جائیں گی۔‘‘
یہورام نے ہدایت اور نصیحت پر کوئی توجہ نہ دی اور بدستور اپنی روش پر قائم رہا۔ آخر کار حضرت الیاس علیہ السلام کا کہا پورا ہوا۔
یہورام کی ریاست بیرونی حملہ آوروں نے تاراج کر دی۔ اس کی بیویوں کو قید کر کے لئے گئے اور وہ خود انتڑیوں کے مرض میں مبتلا ہو کر مر گیا۔
حضرت الیاس علیہ السلام صبر و استقامت کے ساتھ دین حق کی ترویج و اشاعت میں مصروف رہے۔ اسرائیل میں ایزابل کا بیٹا اقتدار میں آیا تو اس نے اپنی ماں کے عقائد کو فروغ دیا۔ حضرت الیاس علیہ السلام نے اسے بھی صراط مستقیم پر چلنے کی دعوت دی۔
لیکن یہ بھی آپ کے درپے آزار ہو گیا۔
حضرت الیاس علیہ السلام نے جب دیکھا کہ بنی اسرائیل کسی بھی صورت راہ راست پر آنے کے لئے تیار نہیں ہیں تو اللہ تعالیٰ کے حضور التجا کی کہ یہ تیرے بندے ہیں، سخت گمراہی میں پڑے ہوئے، تیرے نبی کی بات نہیں مانتے، اب تیری مرضی ہے کہ تو انہیں ہدایت دے یا ان پر عذاب نازل کر دے۔
اللہ تعالیٰ کے مطابق جب حضرت الیاس علیہ السلام کی قوم پر عذاب نازل کیا۔ ایزابل کے خاندان کا ہر فرد ہلاک ہوگیا۔
توریت کے مطابق جب حضرت الیاس کی قوم پر عذاب نازل کیا جا رہا تھا تو انہیں آسمانوں پر اٹھا لیا گیا۔
قرآن حکیم میں ہے:
’’پس جنہوں نے الیاس کو جھٹلایا۔ اور وہ بلا شبہ لائے جائیں گے پکڑے ہوئے بجز ان کے جو چن لئے گئے ہیں۔ اور ہم نے بعد کے لوگوں میں الیاس کا ذکر باقی رکھا۔ الیاس پر سلام ہو۔ بلاشبہ ہم نیکو کاروں کو اسی ہی طرح بدلہ دیا کرتے ہیں۔ بے شک وہ ہمارے مومن بندوں میں سے ہیں۔‘‘
(سورۃ الصٰفٰت: ۱۲۷۔۱۳۲)
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 290 تا 291
محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔