اندوہناک صورتحال
مکمل کتاب : محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم
مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=19624
تین سال سے زیادہ عرصہ تک اسرائیل میں بارش نہیں ہوئی اتنا شدید قحط پڑا کہ لوگ ایک ایک دانہ کو ترسنے لگے۔ خواتین، بچے، جوان اور بوڑھے سب بھوک سے نڈھال ہو گئے۔ اس اندوہناک صورتحال سے بادشاہ سوچنے پر مجبور ہوا اور اخی اب نے حضرت الیاس علیہ السلام کو تلاش کر کے بلوایا اپنے رویئے کی معافی مانگی اور بارش برسنے کے لئے دعا کی درخواست کی۔ بادشاہ کے مصاحبوں اور بعل کے پجاریوں نے اسے اپنی شکست سمجھا اور مخالفت پر آمادہ ہو گئے۔ اللہ کے فرستادہ نبی حضرت الیاس علیہ السلام نے تجویز پیش کی کہ تم اپنے معبود بعل کے نام پر قربانی دو میں بھی اللہ رب العزت کے نام کی قربانی دوں گا۔ جس کی قربانی قبول ہو گی اسی معبود سے بارش کے لئے التجا کی جائے گی۔ اس زمانے میں دستور یہ تھا کہ قربانی کا جانور ذبح کر کے ایک بلند مقام پر رکھ دیا جاتا تھا۔
قربانی قبول ہونے کی نشانی یہ تھی کہ غیب سے آگ نمودار ہو کر قربانی کے جانور کو جلا دیتی تھی۔ جس کی قربانی قبول نہ ہوتی وہ ویسے ہی پڑی رہتی۔ اس طریقہ کے مطابق تقریباً نو سو (۹۰۰) افراد جو بعل دیوتا کے پجاری تھے۔ کوہ کرمل (Carmel) پر جمع ہوئے۔ ایک طرف پیغمبر حق حضرت الیاس علیہ السلام اکیلے کھڑے تھے۔ دوسری طرف باطل کے پیروکاروں کا جم غفیر تھا۔
جانور ذبح کر کے پہاڑ کی چوٹی پر رکھ دیئے گئے۔ غیبی آگ نے حضرت الیاس علیہ السلام کی قربانی جلا کر راکھ کر دیا۔
حضرت الیاس علیہ السلام کی سچائی اور حقانیت اور خدائے واحد کی وحدانیت کی کھلی نشانی دیکھ کر بادشاہ کے اوپر لرزہ طاری ہو گیا۔ اس نے حضرت الیاس علیہ السلام سے معافی مانگی اور پجاریوں کے قتل کا حکم دے دیا۔ حضرت الیاس علیہ السلام نے خشوع و خضوع سے اللہ کے حضور بارش کی دعا کی۔ دعا قبول ہوئی اور خوب بارش برسی۔ سارا ملک اتھل پتھل ہو گیا اور خوش حالی لوٹ آئی۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 289 تا 290
محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔