حکمت
مکمل کتاب : محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم
مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=19603
ایمان کی دو صورتیں ہیں۔
- اقرار بالسان
- تصدیق بالقلب
بنی اسرائیل کے واقعے میں ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ اگر ایمان صرف زبانی کلامی ہو تو آدمی کسی وقت بھی بھٹک سکتا ہے۔ لیکن اگر ایمان قلب میں اتر جائے اور اللہ تعالیٰ کا یقین پوری طرح حاصل ہو جائے تو انسان یقین کے راستے کو کبھی نہیں چھوڑتا۔ یقین کا مطلب ہے کہ انسان کے اندر انبیاء کرام کی طرز فکر منتقل ہو جائے اور اس کی روحانی فہم اتنی مضبوط اور مستحکم ہو جائے کہ وہ اللہ کی معرفت سوچنے لگے۔
ہمارے سامنے دو جماعتیں ہیں۔
- راسخ فی العلم: اللہ اور اس کے رسولوں پر ایمان لانے والے لوگ۔ لوگ جن کا ایمان ان کے قلوب میں داخل ہو گیا ہے۔
- وہ لوگ جو ایمان تولے آئے لیکن ایمان ان کے قلوب میں داخل نہیں ہوا۔
جن لوگوں کے دلوں میں ایمان کی شمع فیروزاں نہیں ہوئی وہ تذبذب کا شکار رہے اور صراط مستقیم سے بھٹکے رہے۔ اور جن لوگوں کے دل نبیوں کے انوار اور اللہ کی تجلی سے منور ہو گئے ہیں وہ دین مبین پر قائم رہے اور یہی وہ لوگ ہیں جو فلاح یافتہ ہیں۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 287 تا 287
محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔