سموئیلؑ کا قوم سے خطاب
مکمل کتاب : محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم
مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=19566
حضرت سموئیلؑ ایک عرصے تک دین کی تبلیغ اور ترویج میں مصروف رہے۔ عمر کے آخری حصے میں آپ نے اپنے بیٹوں یوئیل (Joel) اور ابیاہ (Abiah) کو قاضی مقرر کر دیا۔ لیکن طمع، خود غرضی اور ہوس نے آپ کے بیٹوں کو اس عہدے کے قابل نہیں رہنے دیا۔ بنی اسرائیل آپ سے مطالبہ کرنے لگے کہ ان کے لئے بادشاہ کا تقرر کیا جائے۔ آپ نے اللہ تعالیٰ کے حکم سے حضرت طالوتؑ کو بنی اسرائیل کا بادشاہ مقرر کر دیا۔ اس وقت آپ نے نہایت فصیح و بلیغ خطاب کیا، جو توراۃ میں اس طرح مذکور ہے۔
پھر سموئیل لوگوں سے کہنے لگا وہ خداوند ہی ہے جس نے موسیٰ علیہ السلام اور ہارون کو مقرر کیا اور تمہارے باپ دادا کو ملک مصر سے نکال لایا۔ سو اب ٹھہرے رہو تا کہ میں خداوند کے حضور ان سب نیکیوں کے بارے میں جو خداوند نے تم سے اور تمہارے باپ دادا سے کیں گفتگو کروں۔ جب یعقوب مصر میں گیا اور تمہارے باپ دادا نے خداوند سے فریاد کی تو خداوند نے موسیٰ اور ہارون کو بھیجا جنہوں نے تمہارے باپ دادا کو مصر سے نکال کر اس جگہ بسایا مگر وہ اپنے خدا کو بھول گئے۔ ہم کو دشمنوں کے ہاتھ سے جو ہمارے چاروں طرف تھے رہائی دی اور تم سکھ چین سے رہنے لگے۔ اب جب تم نے دیکھا کہ بادشاہ ناصؔ تم پر چڑھ آیا تو تم نے مجھ سے کہا کہ ہم پر کوئی بادشاہ سلطنت کرے حالانکہ خداوند خدا تمہارا بادشاہ تھا۔ سو اب اس بادشاہ کو دیکھو جسے تم نے چن لیا اور جس کے لئے تم نے درخواست کی تھی۔ دیکھو خداوند نے تم پر بادشاہ مقرر کر دیا ہے۔ اگر تم خداوند کی پرستش اور اس کی بات مانتے رہو اور خداوند کے حکم سے سرکشی نہ کرو اور تم اور وہ بادشاہ بھی جو تم پر سلطنت کرتا ہے، اپنے خدا کے پیروکار بنے رہو تو خیر۔ پر اگر تم خداوند کی بات نہ مانو بلکہ خداوند کے حکم سے سرکشی کرو تو خداوند کا ہاتھ تمہارے خلاف ہو گا جیسے وہ تمہارے باپ دادا کے خلاف ہوتا تھا۔ سو اب تم ٹھہرے رہو اور اس بڑے کام کو دیکھو جسے خداوند تمہاری آنکھوں کے سامنے کرے گا۔‘‘
(کتاب سموئیل باب: ۱۷۔۶)
حضرت سموئیلؑ نے اللہ تعالیٰ سے بارش کی دعا کی اور اسی وقت بارش ہونے لگی۔ لوگوں کے اندر اللہ اور اس کے نبی کی عظمت اور جلال ہیبت بن کر طاری ہو گیا۔ لوگوں نے حضرت سموئیلؑ سے کہا کہ ہمارے لئے اللہ سے دعا کیجئے کہ وہ ہمیں ہمارے گناہوں کے نتیجے میں ہلاکت میں مبتلا نہ کرے۔ حضرت سموئیلؑ نے فرمایا!
’’سموئیل نے لوگوں سے کہا، خوف نہ کرو۔ یہ سب شرارت تم نے کی ہے تو بھی خداوند کی پیروی سے کنارہ کشی نہ کرو بلکہ اپنے سارے دل سے خداوند کی پرستش کرو۔ تم کنارہ کشی نہ کرو ورنہ باطل چیزوں کی پیروی کرنے لگو گے جو نہ فائدہ پہنچا سکتی نہ رہائی دے سکتی ہے اس لئے کہ وہ سب باطل ہیں۔ کیونکہ خداوند اپنے بڑے نام کے باعث اپنے لوگوں کو چھوڑتا نہیں ہے اس لئے کہ خداوند کو یہی پسند آیا کہ تم کو اپنی قوم بنائے۔ اب رہا میں، سو خدا نہ کرے کہ تمہارے لئے دعا کرنے سے باز آ کر گنہگار بنوں بلکہ میں وہی راہ جو اچھی ہے اور سیدھی ہے تم کو بتاؤں گا۔ فقط اتنا ہے کہ تم خداوند سے ڈرو اور اپنے سارے دل اور سچائی سے اس کی عبادت کرو کیونکہ سوچو کہ اس نے تمہارے لئے کیسے بڑے کام کئے ہیں۔‘‘
(سموئیل باب ۱۲: ۲۵۔۲۰)
حضرت سموئیلؑ کا انتقال رامہؔ میں ہوا اور وہیں آپ کے جسم اطہر کو سپرد خاک کیا گیا۔ آپ نے طویل عمر پائی۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 278 تا 280
محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔