حضرت سموئیل علیہ السلام
مکمل کتاب : محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم
مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=19558
سموئیل عبرانی میں ’’اشماع ایل‘‘ ہے۔ جس کے معنی سننا (شماع) اور اللہ (ایل) یعنی اللہ کا سننا ہے۔ عربی میں اس کا تلفظ اسماعیل بھی ہے۔ آپ کے والد کی دو بیویاں تھیں۔ ایک کا نام فنّنہ اور دوسری بیوی کا نام حنّہ تھا۔ حنّہ کی کوئی اولاد نہیں تھی۔ انہوں نے منت مانی کہ اللہ انہیں اولاد سے نوازے اور لڑکا پیدا ہونے کی صورت میں وہ اسے خدا کی نذر کر دیں گی۔ جب حضرت سموئیل حنّہ کے بطن سے پیدا ہوئے اور رضاعت کا زمانہ ختم ہوا تو آپ کی والدہ نے منت کے مطابق آپ کو عیلی کاہن کے سپرد کر دیا۔ آپ نے عیلی کاہن کی نگرانی میں پرورش پائی۔
حضرت یوشع نے اپنے زمانے میں قاضیوں کا تقرر کیا تھا۔ خاندانوں اور قبیلوں میں ’’سردار‘‘ حکومت کرتے اور ان کے تصفیہ طلب امور اور دیگر معاملات کے فیصلے ’’قاضی‘‘ انجام دیتے تھے۔ اور اگر کوئی نبی مبعوث ہوتا تو وہ ان تمام امور کی نگرانی کے ساتھ ساتھ دین کی تبلیغ اور ترویج کی خدمت انجام دیتے تھے۔ حضرت موسیٰ علیہ السلام سے ساڑھے تین سو سال بعد تک یہ نظام چلتا رہا اور اس دوران بنی اسرائیل کا کوئی بادشاہ یا حکمران نہیں ہوا۔
حضرت سموئیلؑ بنی اسرائیل کے قاضی تھے۔ آپ کو منصب نبوت عطا ہوا اور بنی اسرائیل کی رشد و ہدایت کے لے مامور کیا گیا۔
آپ کا زمانہ بعثت تقریباً ۱۱۰۰ ق۔م بتایا جاتا ہے۔ حضرت سموئیلؑ کا مستقل قیام اپنے آبائی شہر رامہ میں تھا۔ لیکن آپ بسلسلہ عدالت ہر سال مختلف مقامات کا دورہ کرتے تھے۔ ساری عمر آپ نے ہدایت و تبلیغ اور عدالت کے فرائض انجام دیئے۔ نبوت سے سرفرازی کے وقت آپ کو خبر دی گئی کہ عیلی کاہن کے بیٹوں کی بدکاری کے سبب اس کا گھرانہ تباہ کر دیا جائے گا۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 276 تا 276
محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔