پست حوصلے
مکمل کتاب : محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم
مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=19450
بنی اسرائیل صدیوں تک مصریوں کی غلامی میں رہے تھے ان کے حوصلے پست ہو گئے تھے، ان کے اندر بزدلی آ گئی تھی، فلسطینیوں کے بارے میں جب انہوں نے سنا کہ وہ طاقت ور اور ظالم ہیں تو کہنے لگے:
’’موسیٰ! وہاں تو بڑے ظالم لوگ بستے ہیں ہم اس وقت تک بستی میں داخل نہیں ہونگے جب تک وہ وہاں سے نکل نہ جائیں۔‘‘
حضرت موسیٰ علیہ السلام نے انہیں سمجھایا کہ:
’’جس خدا نے تمہیں اتنا نوازا ہے وہ تمہاری مدد کرے گا، اللہ پر بھروسہ رکھو۔‘‘
لیکن وہ قائل نہ ہوئے کہنے لگے:
’’اے موسیٰ! ہم اس وقت تک شہر میں داخل نہیں ہونگے جب تک دشمن وہاں موجود ہے تو اور تیرا رب دونوں جا اور ان سے لڑ۔‘‘
حضرت موسیٰ علیہ السلام قوم کے اس جواب پر بہت افسردہ ہوئے اور بارہ گاہ الٰہی میں عرض کیا:
’’اے اللہ! میں اور میرا بھائی حاضر ہیں اب تو ہمارے اور اس نادان قوم کے درمیان جدائی ڈال دے۔‘‘
اللہ تعالیٰ نے حضرت موسیٰ علیہ السلام کو تسلی دی اور فرمایا کہ:
’’ان کی نافرمانی کی سزا کے طور پر ارض مقدس (فلسطین) ان پر حرام کر دی گئی ہے اب یہ چالیس برس تک صحراؤں میں بھٹکتے رہیں گے۔‘‘
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 258 تا 259
محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔