صبر کے معنی
مکمل کتاب : محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم
مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=19378
صبر کے لغوی معنی روکنے اور سہارنے کے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کے تمام احکامات نفس انسانی کی فطرت اور جبلت سے آگاہی کا پروگرام ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے اپنے کلام میں نفس انسانی کی کمزوریاں بیان کی ہیں کہ انسان نافرمان ہے۔ جلد باز ہے۔ جھگڑالو ہے۔ طبعاً کمزور ہے۔ کم حوصلہ ہے۔ ظالم اور جاہل ہے۔ تنگ دل ہے۔ حاسد ہے۔ نفس انسانی کی یہ ایسی کمزوریاں ہیں کہ کوئی شخص بھی ان کمزوریوں سے آزاد نہیں ہے۔ ان کمزوریوں کا پس منظر دنیوی چمک، ناتواں شعور اور جہالت ہے۔
جہالت کا مفہوم لا علمی ہے لیکن اللہ کے نقانون کے مطابق پوری زندگی علم ہے۔ علم مسلسل اور متواتر اطلاع ہے، اطلاع اور خبر حرکت ہے۔ حرکت اللہ کا امر ہے۔ اللہ کا امر ہے کہ جب وہ کسی شئے کے کرنے کا ارادہ کرلیتا ہے تو کہتا ہے ’’ہو جا‘‘ اور وہ ہو جاتی ہے۔ امر ’’حکم‘‘ ہے اور حکم ہی اقتدار اعلیٰ ہے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 246 تا 246
محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد سوئم کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔